5 فروری کا دن مقبوضہ کشمیر کے عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر منایا جائے گا، کشمیر پالیسی ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے زیر اہتمام سے صدر آزاد کشمیر سمیت مقررین کا خطاب

اسلام آباد (پی این آئی) صدر آزادجموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ 5 فروری کا دن مقبوضہ کشمیر کے عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر بھرپور انداز میں منایا جائے گا۔ اس مرتبہ میں اسے خود لیڈ کرونگا۔ میں پاکستان، آزادکشمیر اور دنیا بھر میں میں مقیم کشمیریوں، انسانی حقوق اور حق خودارادیت پر یقین رکھنے والے لوگوں سے اپیل کروں گا کہ وہ اس مرتبہ 05فروری کو مقبوضہ کشمیر کے عوام کے ساتھ بھرپور انداز میں یکجہتی کا اظہار کریں اور انہیں یقین دلا دیں کہ ہم اُن کی جدوجہد میں اُن کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور ہماری یہ جدوجہد اُس وقت تک جاری و ساری رہے گی جب تک مقبوضہ کشمیربھارت کے غاصبانہ اور جابرانہ تسلط سے آزاد نہیں ہو جاتا۔

میں پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں سے کہوں گا کہ وہ اپنے تمام اختلافات بھلا کر 5فروری کو متحد ہو کر مقبوضہ کشمیر کی عوام کے ساتھ یکجہتی کر کے یہ ثابت کر دیں کہ ہمارے آپس میں چاہے جتنے بھی سیاسی و سماجی اختلافات ہوں لیکن ہم مسئلہ کشمیر پر ایک ہیں۔ ان خیالات کا اظہاراُنہوں نے یوم حق خودارادیت کے موقع پر کشمیر پالیسی ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے زیر اہتمام یوم حق خودارادیت اور بین الاقوامی ذمہ داریوں کے عنوان پر منعقدہ سیمینارسے کشمیر ہاؤس اسلام آباد میں بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوے کیا۔سیمینار میں آزادجموں و کشمیر کی یونیورسٹیوں کے فیکلٹی ممبران،سکالرز،دانشوروں،صحافیوں اور طلباء نے شرکت کی۔اس موقع پر ایمبسیڈر ضمیر اکرم، سیکرٹری کشمیر کاز،آرٹس آیند لینگویجز اعجاز حسین لون اور ممتا ز کالم نگار ارشاد محمود نے بھی خطاب کیا۔صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ بھارت اسرائیل نے جیسا فلسطین میں کیا اُس طرز پر مقبوضہ کشمیر کی ڈیمو گرافی تبدیل کر کے ہندو وزیر اعلی لانا چاہتا ہے۔5 جنوری کو کشمیر پر اقوام متحدہ نے قراداد منظور کی مگر کشمیری تب سے آج تک اس قراداد پر عملدرآمدکے لئے کوشاں ہیں۔بھارت خود اقوام متحدہ میں گیا اور یہ قراداد منظور کی گئی مگر پھر بھارت اس سے مکر گیا۔

بھارت کے وزیراعظم نہرو نے خود سلامتی کونسل میں کہا کہ کشمیر کا فیصلہ کشمیر کے عوام کریں گے۔ اقوام متحدہ کو اپنی قراردادوں پر عملدرآمد کرانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ میں جہاں بھی جاتا ہوں کشمیر کی آواز بلند کرتا ہوں کیونکہ بھارت نے 5 اگست کے اقدامات کے بعد کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کی اور اُس کے بعد بھارت تسلسل سے ایسے اقدامات کر رہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی ڈیموگرافی کو تبدیل کر دیا جائے اس سلسلے میں وہ اسرائیل کی طرز پرعمل پیرا ہے۔صدر ریاست نے کہا کہ یونیورسٹیوں میں نوجوانوں کو کشمیر سے متعلق زیادہ سے زیادہ معلومات دی جائیں اور آزادکشمیر کی تمام یونیورسٹیوں میں کشمیریات کو ایک مضمون کے طور پر پڑھایا جائے گا۔ دنیا بھر میں مقیم پاکستانیوں اور کشمیریوں سمیت ہر صاحب ضمیر شخص کو کشمیریوں کے حق میں آواز بلند کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اس دفعہ5 فروری کادن اپنے مقبوضہ کشمیر کے بھائیوں سے یکجہتی کے طور پر منایا جائے گا اور اس دفعہ میں خود5فروری کے پروگرام لیڈ کروں گا۔ ۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں