میرپور (پی آئی ڈی) وزیراعظم آزادحکومت ریاست جموں کشمیر سردار تنویر الیاس خان کا میرپور شہر کا اچانک بغیر پروٹوکول کے دورہ،خود گاڑی چلا کر ایم ڈی اے پہنچے تو ملازمین کی دوڑیں لگ گئیں، وزیراعظم نے سٹی تھانہ میرپور او ڈسٹرکٹ ہسپتال میرپور کا بھی اچانک دورہ کیا۔ وزیراعظم نے ترقیاتی ادارہ میرپور کے مختلف شعبہ جات کا دورہ کیا کارکردگی کا جائزہ لیا۔ ایم ڈی اے کو بطور ادارہ میرٹ قائم کرنے۔
شہر کی بہتری کیلئے منصوبے نہ بنانے۔ اوورسیز کشمیریوں کی شکایات اور ادارے کے غیر معیاری کام کے طریقہ کار پر اظہار برعمی کرتے ہوئے ہنگامی طور پر ادارے کو بہتر کرنے کے احکامات جاری کر دئیے۔ وزیراعظم سردار تنویر الیاس خان نے ادارہ ذمہ داران سے استفسار کیا کہ مجھے بتایا جائے کہ کروڑوں روپے کے اثاثوں کا حامل ادارہ تاحال ڈیجیٹلائز کیوں نہیں ہوا،وزیراعظم کے استفسار پر عملہ خاموش، مختلف شعبہ جات کی کارکردگی کے حوالے سے وزیراعظم کو بریفنگ،جملہ ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کرنے کے احکامات، آزادکشمیر کے سب سے بڑے اور پرانے ترقیاتی ادارہ میرپور کے حوالے سے وزیراعظم کو اندرون وبیرون ملک سے تارکین وطن کی جانب سے شکایات موصول ہورہی تھیں کہ ڈویلپمنٹ اتھارٹی میرپور میں تارکین وطن کے ساتھ برتاؤاچھا نہیں اور یہ کہ تارکین وطن کی جائیدادوں،پلاٹس پر قبضے ہورہے ہیں۔تفصیلات کے مطابق بدھ کے روز وزیراعظم سردار تنویر الیاس خان خود گاڑی چلا کر اچانک ترقیاتی ادارہ میرپور پہنچے تو ملازمین کی دوڑیں لگ گئیں،ڈی جی ترقیاتی ادارہ اور اسٹیٹ آفیسر اپنے دفاتر میں بے خبر بیٹھے تھے کہ وزیراعظم اچانک وہاں آت پہنچے۔ وزیراعظم نے اتھارٹی کے مختلف شعبہ جات کا دورہ کیا۔وزیراعظم سردار تنویر الیاس خان نے شعبہ اسٹیٹ اور ریکارڈ سمیت مختلف شعبہ جات کے کام کے طریقہ کار کے حوالے سے استفسار کیا۔ وزیر اعظم نے اتھارٹی کے زمہ داران سے سوال کیا کہ 1974سے لیکر اب تک دنیا بدل گئی لیکن یہ اتھارٹی وہیں کی وہیں کھڑی ہے آخر ایسا کیوں ہے۔وزیر اعظم نے مزید استفسار کیا کہ ایم ڈی اے کے بارے میں یہ ایسا کیوں سمجھا جا تا ہے کہ ترقیاتی ادارہ میر پور کا کام محض گرین بلٹ،قبرستان اور دیگر رقبہ جات کو پلاٹوں میں بدل کر بیچنا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ اپنے آباء و اجداد کی قبریں منگلا کے پانی میں ڈبو کر بیرون ملک شفٹ ہونے والے اہلیان میر پور کی نئی نسل میں سے کوئی واپس اپنی دھرتی پر آ کر آ باد ہونا چا ہے تو اسے ایم ڈی اے اتنا تنگ کرتی ہے کہ وہ اس بکھیڑے میں پڑنے کی بجائے واپس یوکے جانے کو ترجیع دیتا ہے اس سے بڑھ کر ظلم اور کیا ہو سکتا ہے۔وزیر اعظم نے ایم ڈی اے ٹی او آرز اور ایس اوپیز کے حوالے سے برجستہ سوالات اٹھائے تو متعلقہ زمہ داران نے چپ سادھ لی،وزیر اعظم نے کہا کہ 1820 میں ایک ہائیڈ پارک ڈیزائن کر کے بنایا گیا وہ آج بھی موجود ہے بتایا جائے کے ایم ڈی جیسی سب سے پرانی اتھارٹی نے آج تک کیا بنا یا۔کوئی اچھا پارک،جا گنگ ٹریک یا کوئی اور چیز جس کی مثال پیش کی جا سکے۔ وزیر اعظم نے اتھارٹی کے بورڈ کے ممبران کے بارے میں جانکاری لی اور میرپور شہر کے ایک ممبر کی نمائندگی نا ہونے پر اظہار بر ہمی کیا۔انہوں نے کہا شہر کے وارث یہاں کے مکین ہیں انہیں نظر انداز کر کے کیسے بورڈ بنایا جا سکتا ہے۔وزیر اعظم نے سٹر کچر انجینئر کی عدم موجودگی،ٹاون پلا ننگ اور تعمیرات کی زبوں حالی کا سختی سے نوٹس لیا۔میر پور ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور میونسپل کارپوریشن کے تنازعات کو بھی درست کرنے کے احکامات دیئے۔موقع پر بات چیت کے دوران سردار تنویر الیاس خان نے ترقیاتی ادارہ کی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ ادارہ کا جملہ ریکارڈ فوری طورپر ڈیجیٹلائز کیا جائے اور شکایات کے ازالہ کے لیے فوری عملی اقدامات اٹھائے جائیں،۔ترقیاتی ادارہ میرپور کا آزادکشمیر کی تعمیر وترقی اور خصوصاً میرپور کی ترقی اور خوشحالی میں اہم کردار ہے۔اس ادارہ کے حوالے سے تارکین وطن میں پائی جانے والی بے چینی اور بدگمانی کا ازالہ کرنا ضروری ہے۔وزیراعظم نے ڈی جی ترقیاتی ادارہ کو ہدایات جاری کیں کہ ادارے کے اندر آنے والے سائلین کے ساتھ مہذب انداز میں پیش آیا جائے اور شکایات کے ازالہ کے لیے ون ونڈو سہولت مہیا کی جائے۔ترقیاتی ادارہ کروڑوں روپے کے اثاثوں کا حامل ہے اور اس کا بجٹ بھی اتنے بڑے حجم کا حامل ہے مگر کیا وجہ ہے کہ آج تک ادارہ میں پچاس سال پرانا فائل ورک ہورہاہے۔سارا ریکارڈ اور دفتری طریقہ کارکمپیوٹرائزڈ کیوں نہیں کیا گیا،اس سلسلہ میں کیا رکاوٹیں حائل ہیں۔سردار تنویر الیاس خان کے دورہ ترقیاتی ادارہ میرپور کی خبر جنگل کی آگ کی طرح شہر میں پھیل گئی اور بڑی تعداد میں لوگوں نے ترقیاتی ادارہ کا رخ کرلیا۔موقع پر آنے والے شہریوں کے ساتھ بھی وزیراعظم نے گفتگو کی اور انہیں یقین دلایا کہ میرپور کے عوام کو ترقیاتی ادارہ کے حوالے سے نہ صرف مطمئن کیا جائے گا بلکہ اس ادارہ کو حقیقی معنوں میں عوام کا خادم ادارہ بنانے کی کوشش کی جائے گی۔شہریوں کی جانب سے پیش کی جانے والی شکایات کے ازالہ اور تجاویز پر عملدرآمد کی بھی یقین دہانی کروائی.دورہ میرپور کے موقع پروزیر اعظم کے ہمراہ معاون خصوصی سردار امتیاز شاہین،سردار افتخار رشید چغتائی،معاون خصوصی راجہ سبیل ریاض،کمشنر انکم ٹیکس،سردار ذاہد تبسم،طارق قریشی،صدام نسیم و دیگر بھی ہمراہ تھے۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں