کوٹلی (پی این آئی) صدر آزاد جموں وکشمیر و چانسلر یونیورسٹی آف کوٹلی بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ یونیورسٹی آف کوٹلی کا قیام 2014ء میں ہوا جو اس سے قبل فیکلٹی آف ایڈمنسٹریٹو سائنسز کوٹلی کے طور پر چلایا جا رہا تھا۔ اپنے قیام کے مختصر وقت میں یونیورسٹی آف کوٹلی نے خاصی ترقی کی ہے ایک فیکلٹی سے اس کے سفر کا آغاز ہوا جو اب چار (4) فیکلٹیز پر مشتمل ہے اور دو(2) درجن سے زائد شعبہ جات کام کر رہے ہیں۔
جو طلباء و طالبات، والدین اور خطہ کے باسیوں کے لیے نوید کی کرن ہے۔یونیورسٹی آف کوٹلی کا نام لیتے ہوئے مجھے کافی خوشی ہوئی ہے اورمجھے فخر محسوس ہوتا ہے کہ جامعہ کوٹلی نے اپنے قیام کے اوائل میں ہی مختلف شعبہ جات میں خاصی ترقی کی ہے۔ اگر تعمیری شعبے کی بات کی جائے تو یہ کہنا بے جا نہ ہو گا کہ یہ ادارہ باقی درسگاہوں کیلئے مثال بن چکا ہے۔ اسی طرح ریسرچ کی فیلڈ ہو یا نئے پروگرامز کے آغاز کی بات کی جائے تو یہ بھی کافی حوصلہ افزاء ہے کہ موجودہ مارکیٹ کی ڈیمانڈ پر سینکڑوں دماغ حصولِ علم کیلئے کوشاں ہیں اور ہر سال سینکڑوں فارغ التحصیل طلباء و طالبات مختلف شعبہ ہائے زندگی میں اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیں جس کا کریڈٹ یونیورسٹی اساتذہ و انتظامیہ کو جاتا ہے۔یہ بھی کافی خوشی کی بات ہے کہ جامعہ کوٹلی کے جملہ طلباء و طالبات بڑی محنت و لگن سے حصولِ علم کے لیے کوشاں ہیں جو کہ ادارے کی نیک نامی اور ترقی کی ایک روشن مثال ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے یونیورسٹی آف کوٹلی آزاد جموں وکشمیر کے نئے کیمپس کی افتتاحی تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر تقریب سے وزیر ہائیر ایجوکیشن ظفر ملک،وائس چانسلر یونیورسٹی آف کوٹلی بریگیڈئیر ریٹائرڈپروفیسر ڈاکٹر محمدیونس جاویدنے بھی خطاب کیا جبکہ اس موقع پر تقریب میں وزیر مال چوہدری محمد اخلاق، ممبر کشمیر کونسل سردار رزاق خان، سابق ممبر کشمیر کونسل چوہدری محبوب ایڈووکیٹ اور دیگر بھی موجود تھے۔صدر آزاد جموں وکشمیرو چانسلر یونیورسٹی آف کوٹلی بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ الحمد اللہ میں آج یونیورسٹی آف کوٹلی کے توسیعی منصوبے کے تحت یونیورسٹی کے ذمہ داران کی کاوشوں اور ہائر ایجوکیشن کمیشن پاکستان کی طرف سے منظور شدہ خطیر رقم سے تیار ہونے والے تدریسی بلاک کے افتتاح کی غرض سے آپ کے درمیان موجود ہوں۔
یہ لمحات میرے لیے انتہائی خوشی اور اطمینان کا باعث ہیں اور یہ میری خوش قسمتی ہے کہ میں آج ایک بڑے قومی تعلیمی ادارے کی انتہائی اہم فیکلٹی کی نئی تعمیر کردہ عمارت کا افتتاح کر رہا ہوں۔میں یونیورسٹی انتظامیہ اور اس پروجیکٹ کی تکمیل میں ہر شراکت دار کو دلی مبارکباد پیش کرتا ہوں او رتوقع رکھتا ہوں کہ اس پروجیکٹ کا بقیہ تعمیراتی کام تیزی سے مکمل کیا جائے گا،بلاشبہ یہ خصوصی توجہ اور محنت کا کام تھا۔ لیکن ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ ہر کامیابی سے آگے بھی کوئی منزل ہوا کرتی ہے اور در حقیقت کامیاب کہلانے کے مستحق وہی لوگ ہوا کرتے ہیں جو اپنے مستقبل کو مد نظر رکھتے ہوئے منصوبہ بندی کرتے ہیں۔صدر آزاد جموں وکشمیرو چانسلر یونیورسٹی آف کوٹلی بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے آزادکشمیر کے نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ دور میں سوشل میڈیا ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جس کی مدد سے ہمارے نوجوان ایک ایسی مضبوط تحریک آزادی چلا سکتے ہیں جو مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے نتیجہ خیز ثابت ہو سکتی ہے۔ یہ آئی ٹی کا دور ہے جس نے پوری دُنیا کو ایک گلوبل ویلج بنا دیا ہے۔ ہم بھی سوشل میڈیا کے پلیٹ فارمز سے مختلف ترقی یافتہ اقوام اورممالک کی حمایت حاصل کر کے اپنے مقدمے کو مزید توانا بنا کر اپنی منزل حاصل کر سکتے ہیں۔ لیکن اس کے لیے خلوص نیت اور محنت کا ہونا از حد ضروری ہے۔ ہمیں اپنے روشن مستقبل کیلئے اپنی آزادی کی تحریک کو ایک نئے انداز اور ایک مضبوط آواز کے ساتھ جاری و ساری رکھنا ہو گا تا کہ ہم جلد از جلد اپنی منزل کا حصول یقینی بنا سکیں۔صدر آزاد جموں وکشمیر و چانسلر یونیورسٹی آف کوٹلی بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ میں امید کرتا ہوں کہ وہ دن دور نہیں جب ہمارے خطے کی درسگاہیں اندرون اور بیرون ملک اپنا لوہا منوائیں گی۔ لیکن اس مقصد کے حصول کیلئے طلباء و طالبات کے ساتھ ساتھ اساتذہ کرام اور دیگر سٹاف کو اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے انجام دینا ہوں گی۔ اس موقع پر وائس چانسلر یونیورسٹی آف کوٹلی بریگیڈئیر ریٹائرڈ پروفیسر ڈاکٹرمحمد یونس جاوید نے صدر آزادجموں وکشمیرو چانسلر جامعہ کوٹلی بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کو یونیورسٹی کی اعزازی شیلڈ بھی پیش کی۔ ۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں