مظفرآباد (پی این آئی) پاکستان پیپلزپارٹی آزادکشمیر کے صدر چوہدری یاسین نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر میں پاکستان پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کے درمیان شراکت اقتدار کا فارمولہ طے پاگیاہے۔ بلدیاتی انتخابات کے بعد مقامی حکومتوں کے قیام کا طریقہ کار بھی طے پاگیاہے۔ وزیراعظم آزادکشمیر سردار تنویر الیاس کے خلاف تحریک عدم اعتمادپیش کرنے پر بھی اتفاق ہو گیاہے۔
جلال آباد مظفرآباد میں اپنی رہائش گاہ پر ٹی وی جرنلسٹس ایسو ایشن آزاد کشمیر جموں وکشمیر کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری محمد یاسین نے کہا کہ حادثہ کے نتیجہ میں اقتدار میں آنے والے وزیراعظم سردار تنویرالیاس کی حکومت حادثے کے طورپر ہی ختم ہو جائے گی۔آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی میں متحدہ اپوزیشن ایک پیج پر ہے ۔پاکستان پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن پاکستان میں بھی اتحادی ہیں اور آزاد کشمیر میں بھی دونوں جماعتوں کے درمیان اتحاد موجود ہے ۔آزاد کشمیر میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔ وزیراعظم سردار تنویر الیاس نے اقتدار خریدا۔ آج کسی منہ سے پاکستان کی مرکزی حکومت پر مداخلت کا الزام لگارہے ہیں۔ بوریوں کے منہ کھولنے والے سردار تنویر الیاس آج اپنی حکومت ختم ہوتے دیکھ کر وفاقی حکومت پر بریف کیس تقسیم کرنے کا جھوٹا الزام لگارہے ہیں ۔چوہدری محمد یاسین نے کہا کہ میونسپل کارپوریشن میں جس جماعت نمبر ون پر ہوگی۔ چیئر مین یا مئیر اسی کا ہوگا۔دوسرے نمبر ڈپٹی چیئرمین اتحادی جماعت کا ہوگا۔اس حوالے سے پاکستان مسلم لیگ نون اور جموں کشمیر پیپلز پارٹی کے مابین معاہدہ ہوگیا ۔ضلع کونسل،یونین کونسلوں،میونسپل کمیٹیوں اور ٹاون کمیٹیوں کے چیئرمین ڈپٹی چیئرمین اسی جماعت سے ہوں گے جن کے کونسلرز کی تعداد زیادہ ہوگی ۔چوہدری یاسین نے کہا کہ آزاد کشمیر اسمبلی اور گلگت بلتستان اسمبلی میں دوسرے نمبر پر پارلیمانی پارٹی پاکستان پیپلز پارٹی ہے ۔عدم اعتماد کے نتیجے میں قائد ایوان ہمارا ہوگا ۔میں وزیر اعظم بنوں گا یا کوئی دوسرا،اقتدار کے فیصلے آسمانوں سے ہوتے ایوانوں میں اس پر عمل ہوتا ہے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں