آزاد کشمیر، جہاں بھی اساتذہ کی کمی ہے وہ پوری کی جائے گی، قانون ساز اسمبلی کے اجلاس کی مکمل کارروائی

مظفرآباد (پی آئی ڈی) آزادجموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی کا اجلاس سوموار کے روز ڈپٹی سپیکر محمد ریاض گجر کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس کے آغاز میں ممبران اسمبلی پروفیسر تقدیس گیلانی،میاں عبدالوحید اور احمد رضا قادری پر مشتمل پینل آف چیئرمین کا اعلان کیا گیا۔ اجلاس میں ممبر اسمبلی و صدر پاکستان پیپلز پارٹی آزادکشمیر چوہدری محمد یٰسین کے والد محترم، ممبر اسمبلی حسن ابراہیم کے چچا،ممبر اسمبلی کرنل وقار نور کی پھوپھی، نیلم میں بلدیاتی انتخابات کے دن شہید ہونے والے 07 افراد،سپیشل سیکرٹری حمید مغل، صدر پریس کلب سید آفاق کے ماموں، عبدالرحمن جامی ، مفتی رفیع عثمانی کے لیے ممبر اسمبلی پیر مظہر سعید نے فاتحہ خوانی کی۔

وقفہ سوالات کے دوران ممبر اسمبلی سردار عامر الطاف کے سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر ایلیمنٹری و سیکنڈری ایجوکیشن دیوان علی خان چغتائی نے کہا کہ سٹاف کی کمی کو پورا کر دیا گیا ہے۔ جہاں ٹیچرز کی کمی ہے اسے 15دن کے اندر پوری کر دیں گے۔ ضلع پونچھ میں پوسٹ کی دستیابی کے با وجود ٹیچرز تعینات نہیں ہیں، یکم جنوری سے پہلے پوسٹ پر ٹیچرز تعینات کریں گے۔ انتخابات کے دوران عوام سے کیے گئے وعدے پورے کریں گے چاہے حکومتی بینچوں پر بیٹھے ہوں یا اپوزیشن میں سکولوں کی اپ گریڈیشن ریاست کی ضرورت ہے۔ ہم حکومت میں تھے، ہیں اور رہیں گے۔ جہاں کسی نے نشاندہی کی میرٹ کے مطابق اپ گریڈیشن بھی کریں گے۔ممبر اسمبلی میاں عبدالوحید کی نشاندہی پر rationalizationکے لیے کمیٹی بنائی گئی ہے۔ جہاں بچے کم ہیں اور سٹاف زیادہ ہے یا سٹاف کم ہے اور بچے زیادہ ہیں اسے ضرورت کے مطابق اپ گریڈ کریں گے۔جو لوگ سکولوں میں حاضر نہیں ہیں ان کو معطل کرتے ہوئے سخت کارروائی کی جا رہی ہے۔ تمام ممبران اسمبلی اس حوالہ سے نشاندہی کریں،سکولوں میں سٹاف کی کمی پوری کریں گے۔ وزیر ایلیمنٹری و سیکنڈری ایجوکیشن دیوان علی خان چغتائی نے کہا کہ اس حوالہ سے کام کر رہے ہیں۔ کمیٹی اس پرعملدرآمد کرے گی۔ نہم اور دہم کے امتحانات میں جن سکولوں کا رزلٹ ٹھیک آیا ہے انہیں تعریفی اسناد دی ہیں اور جہاں ٹھیک نہیں انہیں معطل کیا ہے۔ ممبر اسمبلی محترمہ نبیلہ ایوب کے سوال کے جواب میں وزیر خزانہ عبدالماجد خان نے کہا کہ آزادجموں وکشمیر میں طویل المعیاد منصوبہ بندی کے لئے ابتدائی طور پر چیف سیکرٹری آفس میں ڈیلیوری یونٹ کے قیام کے لئے سکیم کی منظوری مجاز فور م سے حاصل کی گئی تھی۔بعد ازاں اعلیٰ سطح پر متذکرہ یونٹ کو وزیراعظم سیکرٹریٹ کے ساتھ منسلک کرنے کا فیصلہ ہوا تاکہ بہتر انداز میں مستقبل میں تعمیروترقی کے لئے اقدامات عمل میں لائے جاسکیں۔چونکہ اس سکیم میں چند نئے سیکٹرز کی شمولیت کا فیصلہ ہوا ہے جس کے لئے سکیم پر نظرثانی درکار ہوگی۔

اس لئے یہ یونٹ فی الوقت فنکشنل نہیں ہے۔سیکٹرز سپیشلسٹ کی تقرری نظرثانی سکیم کی مجاز فورم سے منظوری کے بعد ہی ممکن ہوسکے گی۔نظرثانی سکیم کی مجاز فورم سے منظوری کے بعد ہی متذکرہ یونٹ کو فنکشنل کیا جاسکے گا۔ تا ہم رواں مالی سال کے دوران اس یونٹ کو فنکشنل کردیا جائے گا۔ممبر اسمبلی میاں عبدالوحید کے ضمنی سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر خزانہ عبدالماجد خان نے کہا کہ طویل المعیاد ڈلیوریونٹ کے بننے میں تاخیر ہوئی ہے اس حوالہ سے اپنی سطح پر جانچ پڑتال کر رہے ہیں اور ممبران سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ اس حوالہ سے اپنی تجاویز بھی دیں تاکہ ایک بہتر سسٹم بنایا جاسکے۔اس حوالہ سے ڈپٹی سپیکر ریاض احمد نے وزیر خزانہ عبدالماجد خان، وزیر منصوبہ بندی چوہدری رشید، وزیر تعلیم دیوان علی خان چغتائی، ممبرا ن اسمبلی سردار جاوید ایوب اور محترمہ نبیلہ ایوب پر مشتمل کمیٹی تشکیل دیدی ہے جو تجاویز مرتب کر کے رپورٹ پیش کرے گی۔ ممبرا سمبلی راجہ فیصل ممتاز راٹھور کے سوال کے جواب میں وزیر تعمیر ات عامہ شاہرات چوہدری اظہر صادق نے کہا کہ رواں مالی سال میں انٹر ڈسٹرکٹ، انٹر تحصیل کوئی بھی منصوبہ شامل نہ ہے۔ جبکہ رواں مالی سال کے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں فیز۔XIIIاور فیزXIVکے تحت لمبائی16.5کلومیٹر نئی روڈز کی تعمیر اور8کلومیٹر روڈز کی ریکنڈیشنگ فی حلقہ شامل ہیں۔ جن کے ٹینڈرہوچکے ہیں۔ اس کے علاوہ نیو کشمیر ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت20کلومیٹر لنک روڈز فی حلقہ بھی اس سال کے ترقیاتی پروگرام میں شامل ہیں جن میں سے 15کلومیٹر نئی لنک روڈزکی تعمیر اور5کلومیٹر کی ریکنڈیشنگ کروائی جانی ہے۔ ان کے PC-1مرتب کرکے محکمہ منصوبہ بندی وترقیات میں منظوری کے مرحلہ پر ہیں۔ جبکہ ڈسٹرکٹ ٹو ڈسٹرکٹ سڑکات کوDouble Laneکیئے جانے کی پالیسی بدستور بحال ہے۔رواں مالی سال میں باغ تا کہوٹہ اور راولاکوٹ تا کہوٹہ حویلی سڑکات Double Laneکی کوئی سکیم شامل نہ ہے۔ ضلع حویلی کو ملانے والی سڑکوں کوDouble Laneبنانے کے لئے پالیسی کے مطابق آئیندہ مالی سال میں معاملہ زیر غور لایا جائے گا۔ممبراسمبلی شاہ غلام قادر کے سوال کے جواب میں وزیر خزانہ عبدالماجد خان نے کہا کہ حکومت آزاد کشمیر نے جون 2021ء تاحال 160 گاڑیاں / موٹر سائیکلز خرید کیئے ہیں۔ جون 2021ء تا حال خرید کی گئیں گاڑیوں کی قیمت 87,19,40,730/- (ستاسی کروڑ اُنیس لاکھ چالیس ہزار سات سو تیس) روپے بنتی ہے اور زیر استعمال اصحاب کی تفصیل بھی پیش کر دی ہے۔وزیر خزانہ عبدالماجد خان نے کہا کہ نئی گاڑیاں الاٹ کر کے پرانی گاڑیاں واپس جمع کر رہے ہیں اور اس حوالہ سے بھی محکمہ قانون، سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن سے تازہ رپورٹ مرتب کر کے اسمبلی میں جمع کروائی جائے گی۔ ممبر اسمبلی سردار حسن ابراہیم کے ضمنی سوال کے جواب میں وزیر خزانہ نے کہا کہ ٹرانسپورٹ پالیسی بنا کر جمع کروائی گئی ہے اور گاڑیوں کی خرید ایک عمل ہے جس میں وقت درکار ہوتا ہے یہ عوام کا پیسہ ہے اسے ہم پالیسی کے مطابق خرچ کر رہے ہیں اور قانون کے مطابق ٹرانسپورٹ پالیسی پر عملدرآمد بھی کروائیں گے۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close