اسلام آباد (پی آئی ڈی ) آزادجموں و کشمیر کے وزیراعظم سردار تنویر الیاس خان نے کہا ہے کہ امت مسلمہ یک جان ہو کر کشمیریوں کے لئے آواز بلند کرے ۔ اسلامی رابطہ تعاون تنظیم (او آئی سی ) نے ہر مرحلے پر کشمیری عوام کی مدد کی ہے اور ان کے حق خودارادیت کی حمایت کی ہے جس پر ان کے مشکور ہیں ۔او آئی سی کے سیکرٹری جنرل حسین ابراہیم طحہ نے جس واضح اور دوٹوک الفاظ میں کشمیریوں کی حمایت کا اعادہ کیا ہے اس سے تحریک آزادی میں برسر پیکار کشمیریوں کے حوصلے بلند ہوے ہیں ۔
بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی دھجیاں اڑا کر رکھ دی ہیں ،بھارتی فوج نے ظالمانہ قوانین کے ذریعے کشمیریوں کی زندگیاں اجیرن کر رکھی ہیں ۔مسئلہ کشمیر کے پرامن اور کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل کے بغیر خطے میں قیام امن ایک خواب ہی رہے گا ۔اسلامی ممالک مقبوضہ کشمیر میں بڑے پیمانے پر مظالم رکوانے اور کشمیری عوام کو حق خودارادیت دلوانے میں اپنا اہم کردار ادا کریں ۔وزیراعظم سردار تنویر الیاس خان نے ان خیالات کا اظہار او آئی سی کے سیکرٹری جنرل حسین طحہ ابراہیم سے بات چیت کرتے ہوے کیا جنہوں نے جموں کشمیر ہاؤس اسلام آباد میں وفد کے ہمراہ ان سے ملاقات کی ۔اس موقع پر وزیر اعلی گکگت بلتستان ڈاکٹر خالد خورشید ، وزیر خزانہ و ان لینڈ ریونیو عبدالماجد خان ،ایمبیسڈر یوسف الزوبی،سعودی عرب ،ایمبیسڈر عسکر موزینوف ،ایمبسڈر احمد سریر ،،مالدیپ ،او آئی سی میں پاکستان کے مستقل مندوب ایمبیسڈر رضوان سعید شیخ بھی موجود تھے وزیراعظم نے تحریک آزادی کشمیر کے شہداء کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوے او آئی سی کے سیکرٹری جنرل کو بتایا کہ اسوقت تک لاکھوں کشمیریوں نے بھارت سے آزادی کیلیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ نہتے کشمیری آٹھ لاکھ بھارتی فوج کے سامنے سینہ سپر ہیں جو ان پر مظالم کے پہاڑ توڑ رہی ہے ،اسلامی ممالک کشمیریوں کی آواز بنیں اور انہیں حق خودارادیت دلوانے کیلیے اپنا اثرو رسوخ استعمال کریں ۔انہوں نے کہا کہ او آئی سی کے پلیٹ فارم سے اقوام متحدہ ہر بھی دباؤ بڑھایا جائے کہ وہ اس دیرینہ مسئلے کو حل کرنے کیلیے اپنی قراردادوں پر عملدر آمد کروائے انہوں نے کہا کہ ہمارے نبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا ہے امت مسلمہ ایک جسم کی مانند ہے ایک حصے کو درد ہو تو سارا جسم دکھتا ہے اس لئے مسلم ممالک کو کھل کر ہمارا ساتھ دینا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ مغربی ملکوں نے وائلڈ لائف کے تحفظ کیلیے قانون بنا رکھے ہیں لیکن کشمیریوں کیلیے ان کے تھنک ٹینک کہاں ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اگر سوڈان میں ریفرنڈم ہو سکتا ہے تو کشمیر میں بھی ریفرنڈم ہونا چاہیے جہاں کشمیریوں سے ان کی مرضی پوچھی جانی چاہیے ۔
اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے سیکرٹری جنرل حسین ابراہیم طحہ نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا پرامن حل او آئی سی کی اولین ترجیح اور ہمارا فرض ہے دوست ممالک کے ساتھ ملکر کسی حتمی نتیجے پر پہنچنا چاہتے ہیں ۔مسئلہ کشمیر پر تمام اسٹیک ہولڈرز کے درمیان چینل آف ڈسکشن اوپن کرنا چاہتے ہیں تاکہ اس مسئلے کا ڈپلومیسی کے ذریعے حل نکالا جا سکے ،اسلامی دنیا تک کشمیریوں کی آواز پہنچائیں گے اور انٹرنیشنل کمیونٹی کو بھی اس حوالہ سے آن بورڈ لیں گے ،کشمیر او آئی سی کا حصہ ہے ہماری زمہ داری ہے کہ مسئلہ کشمیر کا پرامن اور کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل نکالیں ۔انہوں نے کہا کہ میں نے ایک او سی کا بھی دورہ کیا وہاں ہندوستانی فوج کی جارحیت کے متاثرین سے بھی ملاقات کی تاکہ حالات کا جائزہ لیکر اس مسئلے کے حل کی جانب قدم اٹھایا جا سکے ۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے دنیا کو مزید بتانے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ اسلامی ممالک کا نمائندہ ہونے کی حیثیت سے مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنا اور اسکو حل کرنا ہماری زمہ داری ہے دوست ممالک کے ساتھ ملکر اس مسئلے کا حل نکالیں گے تاکہ خطے میں امن و امان قائم ہو سکے ۔اس سے پہلے او آئی سی کے سیکرٹری جنرل اور ان کے وفد کو کشمیر کے حوالے سے ایک ڈاکومینٹری بھی دکھائی گئی جن میں بھارتی فوج کے مظالم کا ذکر تھا ۔وزیراعظم سردار تنویر الیاس خان نے او آئی سی کے سیکرٹری جنرل حسین ابراہیم طحہ اور ان کے وفد کو کشمیری شال ،اور کشمیری ہینڈی کرافٹس کے تحفے بھی دئیے ۔او آئی سی کے سیکرٹری جنرل نے مہمان نوازی پر وزیراعظم سردار تنویر الیاس خان کا شکریہ ادا کیا۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں