مظفر آباد (آئی اے اعوان) اسلامی تعاون تنظیم اوآئی سی کے سیکرٹری جنرل حسین براہیم طحہٰ نے کہا ہے کہ کشمیمسئلہ کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق مسلہ کشمیر کا پرامن حل او آئی سی کی اولین ترجیح اور ہمارا فرض ہے ، میرے دورہ آزادکشمیر کا مقصد یہاں کے حالات کا جائزہ لینا اور مقبوضہ کشمیر کے عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی و اظہار ہمدردی ہے ۔مسئلہ کشمیر پرتمام اسٹیک ہولڈرز کے درمیان ’چینل آف ڈسکشن‘ اوپن کرنا چاہتے ہیں تاکہ اس مسئلہ کا ڈپلومیسی کے ذریعے حل نکالاجا سکے ۔ اسلامی دنیا تک کشمیریوں کی آواز پہنچائیں گے اور انٹرنیشنل کمیونٹی کو بھی اس حوالہ سے آن بورڈ لیں گے ۔
کشمیراو آئی سی کا حصہ ہے ہماری ذمہ داری ہے کہ مسئلہ کشمیر کا پرامن اور کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل نکالیں ۔ ان خیالات کا اظہار او آئی سی سیکرٹری جنرل نے ایوان صدر مظفر آباد میں صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹرسلطان محمود چوہدری اور وزیراعظم آزادحکومت ریاست جموں وکشمیر سردار تنویر الیاس خان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر وفاقی مشیر برائے امور کشمیر قمرالزمان کائرہ ، ایمبیسڈر صالح حمد الصبحانی سعودی عربیہ، ایمبیسڈر شاہین عبداللہ عبداللوی آذربائیجان، ایمبیسڈرمحنت متینکرترکیہ، ایمبیسڈر دعی علی نایئجریا ،ایمبسڈریوسف الدوبدوی، ایمسڈر احمد سریر، ایمبسڈر اسکار، مسٹر منصور،ہمال ایمانی ، محمد عاطف، وقاص لطیف ، آزادکشمیر کے وزیرایس ڈی ایم اے چوہدری محمد اکبر ابراہیم ، چیف سیکرٹری آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر محمد عثمان چاچڑ و دیگر بھی موجود تھے۔ او آئی سی کے سیکرٹری جنرل نے کہاکہ آج ہم نے ایل او سی کا دورہ کیا ہے وہاں ہندوستانی فوج کی جارحیت کے متاثرین سے ملاقات بھی کی ہے تاکہ حالات کا جائزہ لیکر اس مسئلے کے حل کی جانب قدم اٹھایا جاسکے ۔ انہوں نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقو ق کی خلاف ورزیوں کے حوالہ سے دنیا کو مزید بتانے کی ضرورت ہے۔ سیکریٹری جنرل نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اسلامی ممالک کا نمائندہ ہونے کی وجہ سے مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنا اور اس کو حل کرنا ہماری ہماری ذمہ داری ہے۔ دوست ممالک کے ساتھ مل کر اس مسئلہ کا حل نکالیں گے تاکہ خطہ میں امن و امان قائم ہو سکے۔انہوں نے کہاکہ ہم نے تمام ممبران ممالک کو مسئلہ کشمیر کے پائیدار حل کے لئے بہتر فیصلہ لینے کے لئے کہا ہے اور ہم باتوں کی بجائے عمل پر یقین رکھتے ہیں۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں