اسلام آباد (پی این آئی) آزادجموں و کشمیر کے وزیراعظم سردار تنویر الیاس خان نے کہا ہے کہ پاکستان اللہ پاک کی رحمت سے چل رہا ہے اور چلتا رہے گا دنیا کی کوئی طاقت اسے نقصان نہیں پہنچا سکتی۔بلدیاتی انتخابات میں اللہ کے فضل سے پی ٹی آئی نے اپوزیشن کا صفایا کر دیا،پی ٹی آئی کے ساتھ لوگوں کی امیدیں وابستہ ہیں عمران خان باغیرت پاکستانی ہے اس نے قوم کو ایک کر دیا ہے اور قوم بھی اس کے ساتھ ہے۔
قوم کا عمران خان پر اعتماد کا لیول یہ ہے کہ جس طرح کوئی ایدھی سے رسید نہیں مانگتا تھا اس طرح عمران خان سے رسید نہیں مانگتا۔شہباز شریف کو کسی نے میرے بارے میں بھڑکایا ہے وہ مجھ سے عدم تحفظ کا شکار ہیں۔شہباز شریف پاکستان کے وزیراعظم ہیں وہ میرے بھی وزیراعظم ہیں وہ مظفرآباد،پونچھ یا میرپور جہاں بھی آئیں انہیں بھرپور ویلکم کریں گے۔واپڈا کو کشمیری عوام سامراج سمجھتے ہیں اس نے نیلم جہلم کے معاملے پر لوگوں سے کئے جانے والے وعدے پورے نہیں کئے واپڈا کو خود کو ٹھیک کرنا ہو گا۔عمران خان سے کہا آپ کہیں گے تو اسمبلی توڑنے میں منٹ نہیں لگاؤں گا انہوں نے منع کر دیا۔میری تجویز ہے کہ ڈپٹی وزیر خارجہ کشمیری ہونا چاہیے۔پی ٹی آئی کی کچن کیبنٹ نہیں ہے جس کی وجہ سے نقصان ہوتا ہے۔فوج اور پی ٹی آئی کے تعلقات خراب ہونے کی وجہ سے ملک کا نقصان ہوا۔شہباز شریف،عمران خان اور بلاول بھٹو کو ایک میز پر بٹھایا جا سکتا ہے اس میں ملک کا فائدہ ہے۔ہمارے لوگوں نے جنرل باجوہ کے خلاف جو زبان استعمال کی زیادتی کی۔جنرل باجوہ اور جنرل فیض ہمارے محسن ہیں۔
وزیراعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس نے جنرل باجوہ اور جنرل فیض کو پی ٹی آئی کا محسن قرار دیدیاوزیراعظم نے ان خیالات کا اظہار نجی ٹی وی کے پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوے کیا۔وزیراعظم نے کہا کہ عمران خان میں کسی قسم کی لالچ نہیں ہے انہوں نے گھڑی بیچ کر پیسے کا کیا کرنا تھا عمران خان ایک باغیرت پاکستانی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی میں کچھ ایسے لوگ بھی ہیں جن کا پتا نہیں چلتا کہ وہ کس کے لیے کام کر رہے ہیں جب میں پنجاب میں تھا تو پی ٹی آئی نے فتح حاصل کی تو کہنے لگے کہ فوج نے ہمیں کم سیٹیں دی ہیں تاکہ وہ ہمیں کنٹرول کر سکے میں نے کہا ایسی کوئی بات نہیں فوج ہمارے ساتھ ہے،امریکہ،روس،چین میں اسٹیبلشمنٹ کا کردار ہے۔انہوں نے کہا کہ جنرل باجوہ اور جنرل فیض پی ٹی آئی کے محسن ہیں۔پی ٹی آئی میں عمران خان کی اہمیت ہے عمران خان کے علاوہ ووٹ نہیں حاصل کیا جا سکتا ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں