اسلام آباد (پی این آئی) صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ آج دنیا بھر میں انسانی حقوق کا عالمی دن منایا جا رہا ہے اور ہم اس موقع پر مقبوضہ کشمیر میں بڑے پیمانے پر جاری ظلم و بربریت کی طرف عالمی برادری کی توجہ مبذول کرانا چاہتے ہیں لہذا انٹرنیشنل کمیونٹی کو مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی طرف سے جاری انسانی حقوق کی پامالی بند کرانے کے لئے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔
دنیا کو دوہرا معیار ختم کرنا چاہیے اور کشمیری عوام اقوام عالم کی توجہ کی منتظر ہے ہم آزادکشمیر میں انسانی حقوق کی وزارت قائم کریں گے تاکہ آزادی کے بیس کیمپ سے مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم کے خلاف بھرپور انداز میں آواز اُٹھائی جا سکے۔ انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر عالمی برادری اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں کی توجہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی طرف مبذول کرانی چاہیے کیونکہ بھارت مقبوضہ جموں وکشمیر میں گزشتہ سات دہائیوں سے انسانی حقوق کو پامال کرتے ہوئے کشمیریوں پر انسانیت سوز مظالم کے پہاڑ توڑ رہا ہے بالخصوص 5اگست2019کے بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرنے کے غیر آئینی اقدام کے بعد مقبوضہ کشمیر میں بسنے والے کشمیریوں پر اُن کی ہی زمین تنگ کر دی گئی ہے، بھارتی قابض افواج جعلی مقابلوں میں کشمیری نوجوانوں کو قتل، بزرگوں اور عورتوں کی عصمت دری اور پیلٹ گن کے استعمال جیسے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے۔ ہندوستان مقبوضہ کشمیر میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کے لئے غیر ریاستی ہندوؤں کو مقبوضہ کشمیرمیں آباد کر رہا ہے تاکہ آبادی کے تناسب کو تبدیل کیا جا سکے اور مقبوضہ کشمیر کی حلقہ بندیاں بھی تبدیل کی جا رہی ہیں تاکہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں ایک ہندؤ وزیر اعلیٰ لانے کی راہ ہموارکر سکے۔ ہمیں بھارت کی ان تمام ریشہ دوانیوں کو دنیا کے سامنے لانا ہو گا تا کہ اُس کا مکروہ چہرہ بے نقاب ہو سکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج یہاں ملٹی پرپز ہال جموں وکشمیر ہاؤس اسلام آباد میں انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر ہفتہ انسانی حقوق منانے کی افتتاحی تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر تقریب سے ممبر برطانوی پارلیمنٹ وبرطانوی پارلیمنٹ میں قائم آل پارٹیز کشمیر کمیٹی کی چیئرپرسن ڈیبی ابراہیم(Debbi Ibraham)،ڈپٹی لیڈر لیبر پارٹی انجیلا رینر، برطانوی ممبر پارلیمنٹ اینڈریو جوائن، جموں وکشمیر حق خودارادیت موومنٹ کے چیئرمین راجہ نجابت حسین، سابق وفاقی وزیر مشاہد حسین سید، سابق کنونیئر آل پارٹیز حریت کانفرنس آزادکشمیر سید یوسف نسیم، کنونیئر آل پارٹیز حریت کانفرنس محمود احمد ساغر، مشعال حسین ملک، الطاف وانی، ممبر پنجاب اسمبلی عابدہ راجہ اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں یاسین ملک کی اہلیہ مشعال حسین ملک نے کہا کہ صدر ریاست آزادجموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے جب مقبوضہ کشمیر کا دورہ کیا تو یاسین ملک اُن کے میزبان تھے اور صدر آزادجموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے سرینگر کے لال چوک میں جلسہ سے بھی خطاب کیا تھا۔ سابق کنونیئر آل پارٹیز حریت کانفرنس آزادکشمیر شاخ سید یوسف نسیم نے اپنے خطاب میں کہا کہ بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے مقبوضہ کشمیر کا دورہ بھی کیا اور یہ نہ صرف آزادکشمیر بلکہ مقبوضہ کشمیر کے بھی صدر ہیں۔اس موقع پر سابق وفاقی وزیر مشاہد حسین سید نے کہا کہ بیرسٹر سلطان محمود چوہدری میں جذبہ ہے اوریہ بھرپور انداز میں مسئلہ کشمیر عالمی سطح پراُجاگر کر رہے ہیں۔ اس موقع پر صدر آزاد جموں وکشمیربیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں کشمیری عوام بھارتی جبر و استبداد میں اپنی آزادی کی جدوجہد کر رہے ہیں لہذا حکومت پاکستان کو مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کے خلاف بین الاقوامی عدالت انصاف میں جانا چاہیے۔
میں نے حریت رہنماء یاسین ملک کی عمر قید کے بعد بھی اس سلسلے میں اپیل کی تھی کہ اس فیصلے کے خلاف عالمی عدالت انصاف میں جانا چاہیے لیکن اس کا ابھی تک کوئی جواب نہیں آ سکا۔ لہذا اس سلسلے میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال انتہائی مخدوش ہے کیونکہ بھارت مسئلہ کشمیر کو ختم اور مقبوضہ کشمیر کو ہڑپ کرنا چاہتا ہے لہذا ہمیں عالمی برادری اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں اور دنیا بھر کے بڑے ایوانوں تک مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم رکوانے کے لئے آواز پہنچانا ہو گی یہ تب ہی ممکن ہے کہ دنیا بھر میں آباد کشمیری اور پاکستانی بھارت کے جھوٹے پروپیگنڈے کو بے نقاب اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی دھجیاں اُڑانے والے ہندوستان کے اصلی چہرے کو دنیا کے سامنے آشکار کریں۔ ۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں