نیشنل ورکشاپ بلوچستان کے وفد کا آزادکشمیر اسمبلی کا دورہ، سینئر موسٹ وزیر خواجہ فاروق احمد، وزیر خزانہ عبدالماجد نے بریفنگ دی

مظفرآباد (پی آئی ڈی) نیشنل ورکشاپ بلوچستان کے 85 رکنی وفد کا آزادجموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی کا دورہ۔ حکومت آزادکشمیر کے سینئر موسٹ وزیر حکومت خواجہ فاروق احمد اور وزیر خزانہ عبدالماجد خان نے وفد کو آزاد جموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی کے حوالہ سے بریفنگ دی۔ وفد میں سیاسی رہنماء و کارکنان، میڈیا، اہل علم اور نوجوانوں کے نمائندے شریک تھے جبکہ اس موقع پر سیکرٹری اطلاعات و آئی ٹی محترمہ مدحت شہزاد، سپیشل سیکرٹری اسمبلی طارق ضیاء عباسی و دیگر بھی موجود تھے۔

ڈپٹی سیکرٹری اسمبلی نثار حسین اعوان نے وفد کو قانون ساز اسمبلی کی تاریخ، آئینی اختیارات، قوانین اور انتظامی ڈھانچے کے حوالہ سے تفصیلی بریفنگ دی۔اس موقع پر وفد کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے سینئر موسٹ وزیر خواجہ فاروق احمد نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے 31 سال بعد بلدیاتی انتخابات کا انعقاد عمران خان کے ویژن اور مشن کی تکمیل ہے۔ وفاقی حکومت کی جانب سے آزادکشمیر کے بجٹ میں کٹوتی سے آزادکشمیر کے اندر تعمیر و ترقی اور حالیہ جاری منصوبہ جات متاثر ہوئے ہیں۔وزیراعظم آزادکشمیر سردار تنویر الیاس خان ذاتی کوششوں سے آزادکشمیر میں بلدیاتی انتخابات ہوئے ہیں۔ ہمارا مقصد بلدیاتی انتخابات کے ذریعے اقتدار کی نچلی سطح پر منتقلی کرنا ہے تاکہ لوگوں کے بنیادی مسائل انکی دہلیز پر حل ہوں۔ انہوں نے کہا آزادکشمیر میں پڑھے لکھے لوگوں کی تعداد پنجاب سے زیادہ ہے ہماری حکومت کی اولین ترجیح تعلیم اور صحت ہے جس پر ہماری حکومت نا مساعد حالات کے باوجود کام کر رہی ہے۔آزاد کشمیر کے ڈاکٹر، انجینئر پاکستان سمیت پوری دنیا میں اپنے پیشہ ورانہ فرائض سرانجام دے رہیں جو پاکستان کی نیک نامی کا باعث ہیں۔ مضبوط اور مستحکم پاکستان ہی تکمیل کشمیر کی ضمانت ہے۔اس موقع پر وفد کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے وزیر خزانہ عبدالماجد خان نے کہا کہ ہندوستانی فوج مقبوضہ وادی میں نہتے کشمیریوں پر ظلم و بربریت کے پہاڑ توڑ رہی ہے۔ مودی سرکار نے ہندوستان پالیسی پر عمل کرتے ہوئیریاست جموں وکشمیر سے آرٹیکل 375 اور 35 A کا خاتمہ کر کے مقبوضہ کشمیر کی ڈیمو گرافی تبدیل کرنے کی کوشش کی ہے۔ ہماری ماؤں،بہنوں، بیٹیوں کی عصمت دری کی جا رہی ہے، نوجوانوں کو شہید کیا جا رہا ہے۔

مودی سرکار گجرات میں کئے گئے مسلمانوں کے قتل عام کو کشمیر میں بھی دہرا رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ ریاست جموں کشمیر کے لوگ گزشتہ سات دہائیوں سے بھارتی ظلم و جبر کا مقابلہ کر رہے ہیں اس کی مثال دنیا میں نہیں ملتی۔ جب تک کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق انہیں انکا بنیادی حق خودارادیت نہیں مل جاتا کشمیر ی چین سے نہیں بیٹھیں گے۔وہاں کے لوگ آج بھی سبز ہلالی پرچم میں دفن ہوتے ہیں۔لائن آف کنٹرول پر بسنے والے کشمیری پاکستانی فوج کا پہلا حصار ہیں۔ ہم امید کرتے ہیں کہ پاکستان کی حکومت سیاسی اختلافات سے بالا تر ہو کر بین الاقوامی سطح پر مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرے گی۔ آزادکشمیر میں سیاحت اور ہائیڈل کا پوٹینشل موجود ہے اور ہر سال لاکھوں کی تعداد میں سیاح آزاد کشمیر آتے ہیں۔ تقریب کے اختتام پر وفد کے سربراہ بریگیڈئر ساجد نے حکومت آزاد کشمیر کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ نیشنل ورکشاپ بلوچستان میں مختلف مکتبہ ہائے فکر سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو شامل کیا گیا ہے اور انہیں لائن آف کنٹرول کا دورہ کروانے کا مقصد پاکستان کے سماجی اور معاشی حالات سے آگاہی دینا ہے۔ تقریب کے اختتام پر قانون ساز اسمبلی اور وفد کے سربراہ کو شیلڈ ز بھی پیش کی۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں