مظفرآباد (آئی اے اعوان) صدر آزادکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے اپنے حالیہ دورہ امریکہ بڑی اہمیت کا حامل قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کے دور رس اثرات مرتب ہوں گے دورہ امریکہ سے جہاں انٹرنیشنل کمیونٹی کو ڈیڑھ کروڑ کشمیری عوام کا موقف سمجھنے میں آسانی ہوئی وہاں بھارت بھی دفاعی پوزیشن پر آ گیا ہے۔
ایوان صدر مظفرآباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا امریکی وزارت خارجہ اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ میں امریکی نائب وزیر خارجہ ایلزبتھ ہارسٹ(Elizabeth Horst) اور دیگر اعلیٰ امریکی حکام سے ملاقاتیں کر کے انہیں مسئلہ کشمیر اور مقبوضہ کشمیر کی سنگین صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل، او آئی سی کے سیکرٹری جنرل، امریکی کانگریس مین، سینٹرز، تھینک ٹینکس، بین الاقوامی میڈیا سمیت دیگر فورمز پر جہاں مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین صورت حال پر آگاہی دی وہاں پر اس بات پر بھی زور دیا کہ انٹرنیشنل کمیونٹی کو پاکستان اور بھارت جو کہ دونوں ایٹمی طاقتیں ہیں اور تیسری دنیا کی ان دو جوہری قوتوں کو ان کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑنا چاہیے کیونکہ دونوں ممالک کے درمیان کوئی بھی چھوٹا یا بڑا حادثہ ایک بڑی ایٹمی جنگ کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتا ہے جو کہ پوری دنیا کے امن کو اپنی لپیٹ میں لے سکتا ہے۔ لہذا عالمی برادری اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق کشمیریوں کو ان کاحق خود ارادیت دلوانے کے لیے اپنا کردار ادا کرے اور مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم بند کروانے کے لیے انٹرنیشنل کمیونٹی بالخصوص امریکہ اپنا اثر و رسوخ استعمال کرے۔ میں نے اپنے دورہ امریکہ کے دوران امریکہ میں بسنے والے تارکین وطن پر زور دیا کہ وہ برطانیہ کی طرز پر یہاں امریکہ کی سیاست میں بھی اپنا عمل دخل پیدا کریں اور یہاں سیاسی سماجی سرگرمیوں میں حصہ لیں اور بالخصوصی 9نومبر کو ہونے والے انتخابات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں جیسے ہمارے برطانیہ میں اس وقت 13ممبران پارلیمنٹ اور بے شمار میئر اور کونسلرز ہیں اسی طرح وہ امریکہ کی سیاست میں بھی حصہ لیں۔ آزاد کشمیر میں بلدیاتی انتخابات 27نومبر کو ہو رہے ہیں اور اس سلسلہ میں تیاریاں بھی مکمل ہو چکی ہیں
پریس کانفرنس میں سینئر وزیر خواجہ فاروق احمد، وزیر ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن دیوان علی چغتائی،وزیر منصوبہ بندی و ترقیات چوہدری رشید، وزیر مال چوہدری محمد اخلاق، وزیر صحت نثار انصر، وزیر صنعت مقبول احمد، وزیر فزیکل پلاننگ وہاؤسنگ چوہدری یاسر سلطان، پارلیمانی سیکرٹری جاوید بٹ،صبیہ صدیق و دیگر بھی موجود تھے۔ صدر ریاست آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے اپنے دورہ امریکہ پر مزید روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ میں نے اپنے دورے کے دوران جہاں اعلیٰ سطحی ملاقاتوں میں ڈیڑھ کروڑ کشمیری عوام کا موقف پیش کیا وہاں پر میں نے اقوام متحدہ میں او آئی سی کشمیر کانٹیکٹ گروپ، او آئی سی وزرائے خارجہ کانفرنس سمیت دیگر فورمز پر بھی مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے اور مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی پامالی بند کروانے کے لیے زور دیا۔ میں نے اپنے دورہ امریکہ کے دوران 24ستمبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے بھارتی وزیرخارجہ کے خطاب کے موقع پر نیویارک میں اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے کشمیریوں کے ایک بڑے مظاہرے کی قیادت کی اسی طرح میں نے 27اکتوبر کو یوم سیاہ کے موقع پر واشنگٹن میں بھارتی سفارتحانے کے سامنے واشنگٹن کی تاریخ کے سب سے بڑے کشمیریوں کے مظاہرے میں بھی شرکت کی اور جہاں پر ان مظاہروں سے بھارت کا مکروح چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب ہوا وہاں پر ہم نے مقبوضہ کشمیر کے عوام سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کشمیری عوام کو یہ یقین دلایا کہ آزادی کی اس تحریک میں دنیا بھر میں مقیم کشمیری ان کے شانہ بشانہ ہیں اور ہماری یہ جدو جہد اس وقت تک جاری رہے گی جب تک کشمیر آزاد نہیں ہو جاتا۔ صدر ریاست آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے مزید کہا کہ 5اگست 2019 کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے غیر آئینی اقدامات کے بعد بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں شروع کر دی ہیں جس سے کہ وہ مسئلہ کشمیر کو ختم اور مقبوضہ کشمیر کو ہڑپ کرنا چاہتا ہے لہذا میں نے اپنے دورہ امریکہ کے دوران اس چیز پر زور دیا کہ انٹرنیشنل کمیونٹی اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیری عوام کو ان کا حق خود ارادیت دلوانے کے لیے اپنا کردار ادا کرے اسی طرح بھارت پر دباؤ ڈالے کے وہ مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی پامالی بند کرے۔ میرے دورہ امریکہ سے تحریک آزادی کشمیر پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے اور انشاء اللہ کشمیری عوام کی جدو جہد رائیگاں نہیں جائے گی اور مقبوضہ کشمیر جلد بھارتی تسلط سے آزاد ہو کر رہے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں