مظفرآباد(پی آئی ڈی) صد ر آزاد جموں و کشمیربیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ مظلوم کشمیریوں پر بھارتی ظلم وجبرکو سات دھائیوں سے زیادہ وقت گزر چکا ہے لیکن جنت نظیر وادی کا امن اوار سکون چھینے والا بھارت کشمیریوں کو انکا حق خود ارادیت واپس دینے کو تیار نہیں۔ 6 نومبر یوم شہداء جموں تحریک آزادی کشمیر کا اہم سنگ میل ہے جس دن لاکھوں کشمیریوں نے پاکستان کی محبت اور بھارت سے وطن کی آزادی کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ یوم شہدائے جموں دراصل اس عزم کی تجدید کے لیے منایا جاتا ہے کہ جموں کے مسلمانوں نے اپنی قیمتی جانوں کا نذرانہ جس مقصد کے حصول کے لییپیش کیا اس کے حصول میں آئندہ کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے06نومبر یوم شہدائے جموں کے موقع پر اپنے پیغام میں کیا۔ صدربیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ ماہ نومبر کا پہلا ہفتہ ریاست کے مسلمانوں کی تحریک آزادی کا ایک ایسا سیاہ باب ہے جس میں ڈوگرہ حکمرانوں نے لاکھوں بے گناہ اور نہتے مسلمانوں کے خون کی ہولی کھیل کر ظلم ودرندگی کا ایسا باب رقم کیا جو تاریخ انسانی کے دامن پر سیاہ دھبہ ہے۔آج بھی بھارتی افواج کے ہاتھ بے گناہ مسلمانوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔ شہدا ء جموں کے خون نے کشمیریوں کی تحریک آزادی کو نئی جلا بخشی یہی وجہ ہے آج بھی کشمیریوں کی تحریک آزادی زندہ وتابندہ ہے۔ موجودہ حکومت کی اولین ترجیح تحریک آزادی کشمیرہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس دن یہ عہد بھی کرتے ہیں کہ وطن کی آزادی کے لیے ہم اپنے فرض سے کبھی غافل نہیں ہونگے اور تحریک آزادی کشمیر اور پاکستان کے ساتھ اس کے الحاق کے لیے پوری قوت اور جذبہ سے کوشاں رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جموں کے مسلمانوں کاہندو انتہا پسندوں کے ہاتھوں قتل عام محض ایک اتفاق نہ تھا بلکہ یہ ایک گہری سازش کا شاحسانہ تھا جس کا تعلق بھی قیام پاکستان کے مقصد کو ناممکن بنانا تھا۔
یا پھر کم ازکم اس مقصدکے حصول کو ناقابل عمل بنادیناتھا۔ جموں کے گوشہ گوشہ میں بوڑھے،بچوں اور نوجوانوں کا بے دردی سے قتل عام کیا گیا۔ کشمیر ی عوام اپنی منزل حاصل کرنے کے لیے ایک تسلسل سے قربانیاں پیش کر رہی ہے۔بھارت ظلم کی جو بھی انتہا کرے کشمیریوں کے جذبہ حریت میں ذرہ بھر بھی کمی نہیں آئے گی وہ اپنی منزل حاصل کرنے تک اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرتے رہیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں