ہم کوئی وزارت امور کشمیر کے ماتحت نہیں ہیں نہ پاکستان کا انتظامی طور پر حصہ ہیں، سابق وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان

مظفرآباد(پی این آئی)سابق وزیراعظم آزاد کشمیر و مرکزی نائب صدر پاکستان مسلم لیگ ن راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کیا ہے کہ سنا ہے کہ پھر کسی کو پندرویں ترمیم کا بخار چڑھا ہوا ہے، پاکستان کے مفادات کو اسی خواہش نے بہت نقصان پہنچا دیا اب پھر یہ اسی کے درپے ہیں ۔

آزاد جموں وکشمیر یونیورسٹی میں یوم تاسیس کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا کہ کشمیرکونسل سے پیسے چلے گئے تو بہت مروڑیں اُٹھ رہی ہیں،یہ بات دماغ سے نکال دیں پہلے ایک اور صاحب کو آگے رکھا تھا اب کائرہ صاحب نے نظام سنبھالا ہوا ہے، ہم کوئی وزارت امور کشمیر کے ماتحت نہیں ہیں نہ پاکستان کا انتظامی طور پر حصہ ہیں، فیصلہ کریں کیا یہ مسلم کشمیر کا مسلہ ہے یا 84 ہزار مربع میل کا اگر مسلم کا تھا تو ڈکسن پلان کیوں برُا تھا، کشمیر کے حوالے سے حکمت عملی کا ازسر نو جائزہ لینے کی ضرورت ہے موجودہ پالیسی میں سات سو سال بھی لگے رہیں ہندوستان کو باہر نہیں نکال سکتے، یہ زمین کا تنازعہ بن گیا تو ہماری کسی نے نہیں سننی، پاکستان کو ہندوستان کے برابر لانے کی کوشش کسی صورت نہیں کرنی چاہے، پاکستان ہمارا پشت بان اور واحد وکیل ہے اس کے ساتھ ملکرحکمت عملی ترتیب دینی ہے، ہمیں کشمیریوں کو آگے لانا ہے موجودہ پالیسی پر سات سو سال تک کچھ نہیں ہوسکتا، رائے شماری کے نقطے پر ہی ساری ریاستی قوتیں اکٹھی ہوسکتی ہیں، اس پر کام کرنے کی ضرورت ہے سابق وزیراعظم راجہ محمدفاروق حیدر خان نے آزادجموں وکشمیر یونیورسٹی مظفرآباد میں کشمیر کے حوالے سے ”آغاز، سنگ میل،اورمنزل“کے عنوان سے سیمینار سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کررہے اس موقع پر سابق چیف جسٹس سید منظور گیلانی،جسٹس مصطفی مغل، کلیم عباسی، ڈاکٹرراجہ سجاد لطیف، امتیاز اعوان جویریہ خواجہ و دیگر نے بھی خطاب کیا۔ راجہ فاروق حیدر خان نے کہا کہ ہندوستان برطانیہ کو پیچھے چھوڑ کر دنیا کی چھٹی بڑی معشیت بن گیا ہمارے معاشی حالات دگرگوں ہیں ہماری آواز کیسے باوزن ہوگی 5 جنوری کی قرارداد نے اسٹیٹس کو کو مظبوط کیا پاکستان ہمارا محسن ہے لیکن ہمیں ان کے ساتھ ملکر طریقہ کار طے کرنا ہے بنگلہ دیشن بن گیا تو ہم نے یہاں نظریہ پاکستان کا اُجاگر کیا،ہم نے اقتدار حاصل کرنے کے لیے زیادہ جوش کا مظاہرہ کیا،وفاق سے ہمارا تعلق نہیں اگر آگے جانا ہے تو 13اگست 1947 کی قرارداد پر آنا ہوگا جو غیر مشروط ہے پاکستان کے بھائی ہم پر اعتبار کریں ہمیں آپ کی پشتی بانی کی ضرورت ہے،

شہباز شریف کا شکریہ ادا کرتا ہوں ان کو مبارکباد پیش کرتا ہوں انہوں نے یوم تاسیس پر 19 توپوں کی سلامی کی منظوری دی۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے مقابلے میں آج جو حالات ہیں پاکستان کو سفارتی سطح پر کامیابی نہیں مل سکتی، قومی قیادت کا فقدان ہے، ہندوستان نے کشمیر میں مسلمانوں کو تقسیم کرنے کے لیے پہاڑی بولنے والوں کو شیڈول کاسٹ کا درجہ دیدیا، رقبے کی بنیاد پر حلقہ بندیاں کردیں، صوبہ جموں سے کشمیری بولنے والے مسلمان کو وزیر اعلی بنا کر وہ وادی سے طاقت اور سیاست چھیننا چاہتا ہے، اورہمارے یہاں آپسی لڑائی ہی نہیں ختم ہورہی ہے، میں نے اور کوئی عہدہ نہیں لینا جو باتیں کررہا ہوں ریاست جموں کشمیر اور پاکستان کے مفاد میں ہیں ہمیں اگر اس میں آگے بڑھنا ہے تو حکمت عملی بدلنا ہوگی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں