نیوجرسی (پی این آئی) صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری 27 اکتوبر کو مقبوضہ کشمیر، آزادکشمیر اور دنیا بھر میں جہاں جہاں بھی کشمیری مقیم ہیں اُس روز بھرپور مظاہرے کریں کیونکہ 1947ء کو جب مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیں داخل ہوئیں اور مقبوضہ کشمیر پربھارت کا یہ جابرانہ اور غاصبانہ قبضہ آج بھی قائم ہے میں خود بھی 27 اکتوبر کو دنیا کی سپر پاور امریکہ کے دارالحکومت واشنگٹن میں مظاہرے میں شریک ہوں گا۔
بھارت نے 5 اگست 2019ء کو آرٹیکل 370 اور 35-A کو ختم کر کے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد سے لے کر اب تک وہاں پر بڑے پیمانے پر تبدیلیاں شروع کر دی ہیں جن میں مقبوضہ کشمیر کی ڈیموگرافی تبدیل کرنے کے لئے 42 لاکھ غیر ریاستی ہندوؤں کو جعلی ڈومیسائل جاری کیے گئے جبکہ اسی طرح چار ہزار سے زائد بھارتی سرمایہ کاروں کو مقبوضہ کشمیر میں سرمایہ کاری کی نام پر زمین الاٹ کی گئی ہے جبکہ اسی طرح حال ہی میں مقبوضہ کشمیر کی حلقہ بندیاں بھی تبدیل کی گئی ہیں تاکہ مقبوضہ کشمیر میں ایک ہندؤ وزیر اعلیٰ کو لانے کی راہ ہموار کی جا سکے۔ اسی طرح حریت رہنماء یاسین ملک سمیت کشمیری رہنماؤں پر جھوٹے مقدمات بنا کر انہیں بھارتی عدالتوں سے سزا دلوائی گئی ہے۔ بھارت یہ جان لے کہ وہ اپنے توپ و تفنگ سے کشمیری عوام کے جذبہ حریت کو دبا نہیں سکتا اور کشمیری شہداء کا خون ایک دن رنگ لائے گا اور مقبوضہ کشمیر بھارتی تسلط سے آزاد ہو کر رہے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج یہاں امریکہ کی ریاست نیوجرسی میں کشمیریوں کے ایک بڑے جلسہ عام سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر جلسہ کے صدارت سید آفتاب شاہ نے کی جبکہ جلسہ سے سابق ممبر کشمیر کونسل سردار سوار خان، پی ٹی آئی کے بانی رہنماء ملک امتیاز، سردار امتیاز خان اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں صدر ریاست آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے مزید کہا کہ 27اکتوبر کو دنیا بھر میں جہاں جہاں بھی کشمیری آباد ہیں وہ مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم اور بربریت کے خلاف بھرپور مظاہرے کریں اور یہ ثابت کر دیں کہ کشمیری کسی صورت بھارتی قبضے کو تسلیم نہیں کرتے اور کشمیری عوام کی قربانیاں جلد رنگ لائیں گی اور مقبوضہ کشمیر پر بھارت کا غاصبانہ قبضہ جلد ختم ہو گا اور مقبوضہ کشمیر بھارتی تسلط سے آزاد ہو کر رہے گا۔ صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ میں نے 2014ء میں 27اکتوبر کو لندن کے ٹرائفلگر اسکوائر سے برطانوی وزیر اعظم کی رہائش گاہ10 ڈاؤننگ اسٹریٹ تک پہلا ملین مارچ کیا جبکہ بعد ازاں 2015ء میں اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے نیویارک، 2016ء میں یورپی یونین اور یورپی پارلیمنٹ کے سامنے برسلز، 2017ء میں آئرلینڈ کے دارالحکومت ڈبلن اور 2018ء میں جرمنی میں دیوار برلن پر ملین مارچز کیے اور دیوار برلن پر کھڑے ہو کر کشمیری رہنماء ڈاکٹر غلام نبی فائی اور دیگر کشمیری رہنماؤں کے ہمراہ کھڑے ہو کر میں نے یہ اعلان کیا تھا کہ جس طرح جرمنوں نے دیوار برلن کو روند ڈالا تھا اسی طرح ایک دن کشمیری بھی لائن آف کنٹرول کو روند ڈالیں گے۔ لہذا دنیا بھر میں مقیم کشمیری 27اکتوبر کوبھارت کے مقبوضہ کشمیر پر جابرانہ قبضے کے خلاف دنیا بھر میں مظاہرے کریں۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں