مظفرآباد (آئی اےاعوان) پاکستان تحریک انصاف آزادکشمیر کے دو بڑوں کے درمیان اختلافات مزید بڑھ گئے ۔سابق وزیراعظم آزاد کشمیر سردار عبد القیوم نیازی نے وزیراعظم سردار تنویر الیاس کا رمضان پیکج میں کروڑوں روپے کی کرپشن سے متعلق لگائے گئے الزامات کو مسترد کر دیا۔ آزادجموں وکشمیر ققانون ساز اسمبلی کے فلور پروزیر خوراک علی شان سونی نے بھی وزیراعظم سردار تنویر الیاس کی جانب سے ایک نجی ٹی وی چینل کو دیئے گئے انٹرویو میں عبدالقیوم نیازی پر رمضان پیکج میں کرپشن سے متعلق لگائے گئے لزام کا دفاع کرنے سے انکار کر دیا ۔
سابق وزیراعظم سردار عبد القیوم نیازی نے قانون ساز اسمبلی میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم سردار تنویر الیاس عوام کو چیلنج کیا کہ ان کے الزام کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہےاگرسچ ثابت ہوجائے تو مجھے ایوان پھانسی پر لٹکائے انکا کہنا تھا کہ وزیراعظم سردار تنویر الیاس رمضان ریلیف پیکج کو متنازعہ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں اور بار بار میری کردار کشی کر رہے ہیں۔ میں سیاست کو عبادت سمجھ کر کرتا ہوں آزاد کشمیر حکومت نے پندرہ سال بعد تاریخ کا سب سے بڑا رمضان پیکج دیا ، یہ پیکج عوام کیلئے تھا۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ اس معاملے پر پہلے بھی تحقیقات کا مطالبہ کر چکا ہوں ، ایک بار پھر ایوان کی توجہ دلاتا ہوں اور مطالبہ کرتا ہوں کہ وزیراعظم کے الزام کی تحقیقات کی جائیں ۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ میری حکومت نے 28000 ٹن گندم کے رمضان پیکج کی منظوری دی جس میں سے 26000 ٹن گندم استعمال ہو سکی ، 28 کروڑ رقم مختص کی گئی لیکن خرچ 26 کروڑ ہوئے ۔ یہ کیسی کرپشن ہے کہ رمضان پیکج کے لئے رکھی گئی رقم بچ گئی ۔ کیا کرپشن سے ایسے ممکن ہے؟ سابق وزیراعظم سردار عبد القیوم نیازی نے واضح کیا کہ الزام کے بجائے تحقیق کی جائیں یا پھر وزیر خوراک ایوان کو حقائق بتائیں ، اگر بد عنوانی ثابت ہو جائے تو سزا کیلئے تیار ہوں ۔ وزیر خوراک علی شان سونی وزیراعظم سردار تنویر الیاس کے الزام کا دفاع نہ کیا اور کہا کہ میں اس پر بات نہیں کروں گا ، نہیں معلوم کہ وزیراعظم نے یہ بات کہاں کی۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں