راولاکوٹ (پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)، پاکستان مسلم لیگ (پی ایم ایل این)، پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی)، جماعت اسلامی، اور آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس کی لیڈرشپ اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے متفقہ طور پر آزاد جموں و کشمیر میں اس سال نومبر کے آخر تک ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کا خیرمقدم کیا۔ سنٹر فار پیس، ڈیولپمنٹ اینڈ ریفارمز (سی پی ڈی آر) کے زیر اہتمام یو این ڈی پی کے تعاون سے مقامی حکومتوں کے نظام میں خواتین اور نوجوانوں کے کردار پر ایک آل پارٹی ڈائیلاگ سے خطاب کرتے ہوئے،
سیاسی رہنماؤں نے ایک موثر اور مالی طور پر بااختیار مقامی حکومت کا مطالبہ کیاہے۔ اس تقریب میں مختلف شعبے کے ماہرین، حکومت کے نمائندوں، نجی شعبے، نوجوانوں، خواتین، صحافیوں اور سول سوسائٹی نے بلدیاتی انتخابات کے ذریعے نوجوانوں اور خواتین کو بااختیار بنانے کے بارے میں اہم پالیسی سفارشات تجویز کی ہیں۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئےSDGs کوآرڈینیٹر آزادکشمیر سید علی حسنین گیلانی نے خطے میں پائیدار ترقیاتی اہداف پر ہونے والی پیش رفت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ پائیدار ترقی کے اہداف کے نفاذ کا مقصد غربت، بھوک، غذائی تحفظ، صحت، تعلیم، پینے کے صاف پانی اور صفائی ستھرائی، صنفی مساوات، جدت کو فروغ دینا،
باعزت روزگار کی فراہمی، ماحولیاتی پائیداری، مضبوط اداروں اور دیگر مسائل پر قابو پانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلدیاتی نظام جمہوریت کی روح ہے اور اس کے بغیر جمہوری نظام کا کوئی تصور بھی ممکن نہیں۔
سابق وزیر حکومت اور پی پی پی کے رہنما سردار عابد حسین عابد نے کہا کہ کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو نوجوانوں کی رہنمائی کے لیے تربیت کا نطام کار وضع کرنا ہوگا تاکہ وہ قانون سازی، گڈ گورننس، صنفی بااختیار بنانے، احتساب اور تنازعات جیسے شعبوں پر پروگرام۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ منتخب کونسلروں کو معقول معاوضہ دیا جائے اور انہیں انتظامی اختیارات بھی دیئے جائیں۔ ممتاز بزنس مین سردار شازیب خان نے کہا کہ مقامی حکومتوں کو اپنے وسائل پیداکرنے کے لیے مقامی سطح پر ٹیکسوں کا ایک نظام قائم کرنا ہوگا۔
پاکستان تحریک انصاف ضلع پونچھ کے صدر سردار اورنگ زیب خان نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت الیکشن کرائے گی کیونکہ یہ عمران خان کی سیاسی سوچ کے مطابق ہے۔ مسلم کانفرنس ضلع پونچھ کے صدر سردار اظہر نذر نے کہا کہ بلدیاتی الیکشن کے نئی لیڈرشپ ابھرے گی جو موجودہ سیاسی جمود کا خاتمہ ہوگا۔
تقریب کے میزبان اور نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویجز، اسلام آباد کے گورننس کے ماہر ڈاکٹر وقاص علی نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو یقینی بنانا چاہیے کہ نوجوانوں اور خواتین کے لیے مخصوص نشستیں حقیقی سیاسی امیدواروں کو دی جائیں نہ کہ اپنے رشتے داروں میں تقیسم کردی جائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اختیارات کی کو نچلی سطح پر منتقل کیے بغیر اور مقامی کمیونٹی کو بااختیار بنائے بغیر آزاد جموں و کشمیر کی معاشی ترقی اور سماجی ہم آہنگی کی منزل۔
سی پی ڈی آر کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ارشاد محمود نے اپنی تقریر میں کہا کہ آزاد جموں و کشمیر نے 2005 میں ایک زبردست زلزلہ دیکھا تھا اور اب موسمیاتی تبدیلی کے مسائل کا سامنا ہے۔ مقامی حکومت کے منتخب نمائندے موسمیاتی تبدیلیوں کی موافقت اور تخفیف کے عمل میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ منتخب کونسلر مقامی مسائل اور زمینی حقائق سے واقف ہونے کے علاوہ مقامی کمیونٹیز کے ساتھ مضبوط روابط رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلدیاتی الیکشن سے آزاد کشمیر کا سیاسی اور معاشی ڈھانچہ مکمل طور پر بدل جائےگا۔محترمہ انیقہ عزیز نے کہا کہ خواتین کو بلدیاتی نظام میں بھرپور نمائندگی دی جائے اور ان کے لیے ترقی اور سماجی امور میں کردار ادا کرنے کے لیے راہ ہموار کی جائے۔ محترمہ مونا خان نے کہا کہ سیاسی نظام عورتوں کی شمولیت کے بغیر نامکمل ہوتاہے۔
پروفیسر کوثر حسین شاہ نے معاشرے کے مختلف طبقات کو مقامی نمائندوں کے کردار اور افعال سے آگاہ کرنے کے لیے مزید سمینار اور مکالمے منعقد کرنے کی تجویز دی۔ تقریب سے سردار عابد صدیق، راشدنذیر، ثاقب خان، وسیم اعظم، عبدالرزاق، اعجاز عباسی،ریاض شاہد، ڈاکٹر محمد نعیم،سعود افتخار، ارتضیٰ محمد، سردار شاہد رشید اور صبغت اللہ نے بھی خطاب کیا۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں