مظفرآباد (پی آئی ڈی) معاون خصوصی اطلاعات، سمال انڈسٹریز و ماحولیات محمد رفیق نیئر نے کہا ہے کہ 8 اکتوبر کے بعد جس طرح دوست ممالک اور پاکستانی عوام نے بحالی و تعمیر نو کے کاموں میں حصہ لیا وہ ناقابل فراموش ہے۔ 8 اکتوبر 2005 کی صبح چند ساعتوں میں رونما ہوئے عظیم سانحہ کوگزرے آج سترہ سال ہوگئے ہیں۔ اس زلزلے میں آزادکشمیر میں ہزاروں لوگ شہید اور زخمی ہوئے، لاکھوں بے گھر ہوئے۔
اس ہولناک زلزلے میں ہونے والے ناقابل تلافی جانی نقصان کا ازالہ تو ممکن نہیں تاہم قدرتی آفات سے آگاہی حاصل کر کے اسکے نقصانات کو کم سے کم کیا جاسکتا ہے ۔ یوم شہدائے زلزلہ کی برسی کے موقع پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہاکہ بحالی اور تعمیر نو کے عمل میں قومی اداروں نے توقعات سے بڑھ کر کام کیا۔ جس سے زلزلے کے بعد آزادکشمیر کے لوگوں میں ذہنی اور فکری سطح پرایک مثبت تبدیلی آئی اور یہ واحد موقع تھا کہ پاکستان کی مسلح افواج، پاکستانی قوم اور عالمی برادری بلا تفریق، رنگ و نسل ایک مقصد کی خاطرمتحد ہوئے۔جو کہ عالمی سطح پر ایک مثبت تبدیلی کا پیش خیمہ ہے۔ اس تناظر میں یہاں گلوبلائزیشن کا ایک نیا رخ نظر آیا۔ ایراء، سیراء، این جی اوز اور پوری قوم کی کاوشوں سے اب آزادکشمیر میں زندگی متحرک نظر آرہی ہے۔ ہمیں قدرتی آفات کا مقابلہ کرنے کیلئے احتیاطی تدابیر کو اپنانے کی اشد ضرورت ہے۔ اس حوالہ سے آگاہی کی ضرورت ہے تاکہ قدرتی آفات سے ہونے والے نقصانات کو کم سے کم کیا جا سکے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں