مظفرآباد(پی آئی ڈی) آزاد جموں وکشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ 17 سال پہلے آج کے دن مظفرآباد، باغ اور پونچھ کے اضلاع کے علاوہ پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخواہ کے علاقوں میں جو قیامت خیز زلزلہ آیا تھا اس نے ہزاروں بچوں، جوانوں، خواتین اور بزرگوں کو آن واحد میں ہم سے چھیننے کے علاوہ سرکاری و نجی املاک کو زمین بوس کر دیا تھا۔
جن لوگوں نے اس قدرتی آفت کی تباہ کاریوں کو اپنی آنکھوں سے دیکھا وہ شاید ہی کبھی اسے بھلا پائیں۔ انہوں نے کہا کہ زلزلہ سے ہونے والے انسانی جانوں کے نقصان کی تلافی تو ممکن نہیں لیکن زلزلے کے بعد متاثرین کی بحالی اور تباہ شدہ انفرسٹرکچر کی تعمیر نو کے چیلنج سے حکومت نے کامیابی کے ساتھ نمٹنے کی مقدور بھر کوشش کی اور ان کوششوں میں ہمیں اللہ کے فضل سے بڑی کامیابیاں بھی حاصل ہوئیں۔ اکتوبر 2005 کے زلزلے کے سترہ سال مکمل ہونے پر اپنے ایک پیغام میں صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ2005 کے زلزلہ میں ہم سے جدا ہونے والوں کی یادیں آج بھی ہمارے دل میں تازہ اور زندہ ہیں اور اس قدرتی آفت کا شکار ہوکر اپنے رب سے ملنے والوں کی مغفرت اور بلندی درجات کی دعا کے ساتھ یہ عہد کرتے ہیں کہ حکومت اپنی بساط کے مطابق آئندہ کسی قدرتی آفت سے ممکنہ نقصانات سے بچنے کو یقینی بنانے کے لئے ہر ممکن اقدامات کرے گی۔
انہوں نے اس موقع پر بین الاقوامی برادری خاص طور پر برادر اسلامی ممالک سعودی عرب، ترکی، متحدہ عرب امارات سمیت امریکہ، برطانیہ، یورپی ممالک اور عوامی جمہوریہ چین کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے مشکل کی گھڑی میں آزادکشمیر کے عوام کو ریلیف، ریسکیو اور بحالی کے مراحل میں دل کھول کر مدد کی اور اس بڑے چیلنج سے کامیابی کے ساتھ نمٹنے میں حکومت اور آزادکشمیر کے عوام کی مدد کی۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کے ساتھ ساتھ ملک کے مسلح افواج نے زلزلہ متاثرین کی جو بے مثال مدد کی وہ تاریخ کا ایک حصہ ہے اور اسے آزاد کشمیر کے عوام کبھی فراموش نہیں کر پائیں گے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں