آزاد کشمیر، سابق وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر پر وزیر قانون فہیم ربانی کے حملے کا معاملہ تھانے جا پہنچا، اقدام قتل کی ایف آئی آر کی درخواست دے دی گئی

 

مظفرآباد (آئی اے اعوان) آزاد جموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی میں سابق وزیراعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان پر وزیر قانون سردار فہیم اختر ربانی کی طرف سے حملے کا معاملہ تھانے تک جا پہنچا۔ متحدہ اپوزیشن نے سابق وزیراعظم آزادکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان پر قانون ساز اسمبلی میں قاتلانہ حملے کے خلاف ایف آئی آر کے اندراج کے لیے تھانہ سول سیکرٹریٹ میں درخواست جمع کروا دی۔

 

 

 

درخواست قائد حزب اختلاف چوہدری لطیف اکبر سابق وزیراعظم آزادکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے اپوزیشن اراکین اسمبلی کے ہمراہ ایس ایچ او تھانہ سول سیکرٹریٹ کو جمع کروائی جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ راقم قانون ساز اسمبلی آزاد جموں و کشمیر کا رکن ہے۔ کل مورخہ 03 اکتوبر 2022 بوقت 12:50 کو اسمبلی کے اجلاس میں شریک تھا کہ اپوزیشن لیڈر چوہدری لطیف اکبر صاحب نے وزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف تحریک استحقاق پیش کی جس پر بحث کے دوران وزیر قانون فہیم ربانی نے خلاف قانون قائد ایوان کی کرسی پر کھڑے ہو کر بدوں اجازت سپیکر بولنا شروع کر دیا جس کی نشاندھی کی گئی لیکن وزیر موصوف جناب قائد ایوان کی نشست پر کھڑے رہے۔ سپیکر صاحب کو وزیر موصوف کو اپنی نشست پر بیٹھنے کی ہدایت کی جس پر وزیر موصوف برا مان گئے اور ڈیسک پر موجود موبائل فون اٹھا کر راقم کو زور سے دے مارا جو کہ راقم کے بائیں جانب سینے پر لگا جس سے مجھے شدید تکلیف پہنچی

 

 

اسکے بعد مذکور مجھ پر حملہ آور ہو گیا۔ اپوزیشن کے دیگر اراکین نے آگے بڑھ کر مجھ تک پہنچنے سے روکا۔ وزیر حکومت نے مجھ پر قتل کی غرض سے حملہ آور ہوا۔ اور مجھے ضرر پہنچا کر شدید زیادتی کی۔ اس واقع کو جملہ ممبران اسمبلی نے خود دیکھا ہے جس کی ویڈیو ریکارڈنگ بھی اسمبلی سیکرٹریٹ کے ریکارڈ میں موجود ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں