مظفرآباد (آئی اے اعوان) برطانوی شہری کی اسلام آباد کے ایک فور سٹار ہوٹل میں موت کا معمہ حل نہ ہو سکا۔ بھائی کی موت کے بعد انصاف کے حصول کے لیے دردر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور دو بہنوں نے مظفرآباد کے آزادی چوک میں پلے کارڈ اٹھا کر احتجاج کیا۔ وزیر اعظم پاکستان اور چیف آف آرمی سٹاف سے مدد کی اپیل کی ہے۔
مظفرآباد کے آزادی چوک کتبے اٹھاکر اپنے بھائی پر احتجاج کرنے والی برطانوی شہری دو بہنوں یاسیمین علی اور ڈاکٹر ریحانہ کا کہنا تھا کہ ان کا بھائی پاکستان کی جانب سے ٹینس کھیلنے کی خواہش لیے اسلام آباد آیا، دس ماہ تک اسلام آباد کے رمادا ہوٹل میں رہائش پذیر رہا، مارچ 2022 میں پانچ روز بعد بند کمرے سے اسکی لاش بر آمد ہوئی جس کے بعد اسلام آباد میں ایف آئی آر درج کی گئی ہم نے بذریعہ عدالت ایف آئی آر کی کاپی حاصل کی اور سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کی ۔
آئی جی پولیس نے برطانوی ہائی کمیشن کے سامنے ہم سے دو ہفتہ کا وقت مانگا لیکن دربدر پھرنے کے باوجود انہیں آج چھ ماہ سے انصاف نہیں مل رہا۔ بہنوں نے انصاف کے حصول کیلئے وزیراعظم پاکستان اور آرمی چیف سے انصاف کی فراہمی کی اپیل کی ہے۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں