اسلام آباد، کل جماعتی حریت کانفرنس آزادکشمیر کا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے بھارتی وزیرخارجہ کے خطاب کے خلاف اقوام متحدہ کے دفتر کے باہر مظاہرہ

اسلام آباد (پی آئی ڈی) کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیر اور پاکستان شاخ کے زیراہتمام ہفتہ کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے بھارتی وزیرخارجہ ایس جے شنکر کے خطاب کے خلاف اسلام آباد میں اقوام متحدہ کے دفتر کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے کنوینر محمود احمد ساغر نے احتجاجی مظاہرے کی قیادت کی۔حریت رہنماؤں نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ کے عالمی فورم سے خطاب کی مخالفت کی اور کہا کہ بھارت غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کے لوگوں کی جدوجہد آزادی کو دبانے کے لیے ان پر طاقت کا وحشیانہ استعمال کر رہا ہے۔

انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ گزشتہ بتیس سال کے دوران مقبوضہ علاقے میں بھارتی فوج کے ہاتھوں ایک لاکھ سے زائد بے گناہ کشمیریوں کو شہید اور لاکھوں کو زخمی کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارتی فوجیوں نے پرامن احتجاجی مظاہرین پر پیلٹ استعمال کر کے سینکڑوں کشمیری مردوں، خواتین اور بچوں کو بینائی سے بھی محروم کر دیا۔حریت رہنماؤں نے کہا کہ ہزاروں کشمیریوں کو کالے قوانین کے تحت گرفتار کیا گیا ہے،

انہوں نے مزید کہا کہ بھارت نے اپنے فوجیوں کو IIOJK میں بے گناہ لوگوں کو مارنے، گرفتار کرنے اور ہراساں کرنے کا لائسنس دے رکھا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات میں بھارتی وزیرخارجہ کے پاس جنرل اسمبلی سے خطاب کا کوئی جواز نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کشمیر نہ تو بھارت کا اٹوٹ انگ ہے اور نہ ہی یہ ایک علاقائی تنازعہ ہے بلکہ یہ لاکھوں کشمیریوں کے مستقبل کا مسئلہ ہے۔حریت رہنماؤں نے کہا کہ وزیر خارجہ کے دورہ امریکہ کا بنیادی مقصد تنازعہ کشمیر سے عالمی برادری کی توجہ ہٹانا اور عالمی اسمبلی سے اپنے خطاب کے ذریعے اسے دھوکہ دینا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ تنازعہ کشمیر کا اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق پرامن حل خطے میں مستقل امن اور خوشحالی کے لیے ناگزیر ہے۔آخر میں حریت رہنماؤں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے نام ایک یادداشت پیش کی جس میں IIOJK میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تفصیلات درج تھیں۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں