آزاد کشمیر، حکمران پی ٹی آئی کے 6 ارکان اسمبلی ہمارے ساتھ ہیں، اپوزیشن نےوزیر اعظم سردار تنویر الیاس کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لانے کا اعلان کر دیا

مظفرآباد (آئی اے اعوان) آزادجموں وکشمیر کے عبوری آئین 1974 کی دفعہ 18 کے تحت وزیراعظم آزادکشمیر سردار تنویر الیاس کے خلاف عدم اعتماد اپوزیشن کا آئینی حق ہے۔ متحدہ اپوزیشن نے عدم اعتماد کا فیصلہ کرلیاہے تحریک انصاف کے چھ ممبران اسمبلی ہمارا ساتھ دیں گے۔ نیاوزیراعظم پیپلزپارٹی،مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف سےہوسکتا ہے ۔وزیراعظم کی چچی بھی اس کے ساتھ نہیں ۔

سردار تنویر الیاس قائد حزب اختلاف چوہدری لطیف اکبر کے خلاف نازیبا الفاظ پر معافی مانگیں۔

پیپلزپارٹی پیر کے روز سے وزیراعظم آزادکشمیر کے خلاف احتجاجی مظاہرے کرے گی ۔مرکزی ایوان صحافت مظفرآباد میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم آزادکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان قائد حزب اختلاف چوہدری لطیف اکبر ممبران اسمبلی میاں عبدالوحید اور سردار جاوید ایوب نے کہا کہ متحدہ اپوزیشن نے وزیراعظم سردار تنویر الیاس کے خلاف عدم اعتماد کا فیصلہ کرلیا ہے۔ قانون سازاسمبلی میں کب اور کس وقت عدم اعتماد کی تحریک پیش کی جائے گی اس کا فیصلہ اپوزیشن قیادت جلد کرے گی۔

آئین کی دفعہ 18 کے تحت وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد کا آپشن ہمارا آئینی حق ہے اپوزیشن راہنماؤں نے کہا کہ آزاد کشمیر میں نظام کو سمیٹنے کیلئے الیکشن میں دھاندلی کے ذریعے سردار تنویر الیاس کو وزیراعظم بنایا گیا ۔ قائد حزب اختلاف چوہدری لطیف اکبر کے خلاف نازیبا الفاظ پر وزیراعظم معافی مانگیں چوہدری لطیف اکبر نے کہا کہ وزیراعظم اپنی بدتہذیبی کے ذریعے ثابت کرناچاہتے ہیں کہ وہ عمران خان کے ساتھی ہیں وزیراعظم اپنے الفاظ پر معافی مانگیں بصورت پاکستان پیپلزپارٹی پیر کے روز سے آزاد کشمیر بھر میں وزیراعظم کے خلاف احتجاجی مظاہرے کرے گی ۔

انھوں نے تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کیلئے تحریک انصاف کے 6 اراکین اسمبلی کی حمایت کا دعویٰ کیا۔ وزارت عظمیٰ کا امیدوار پیپلزپارٹی،مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف میں سے ہوسکتا وزیراعظم کی چچی بھی وزیراعظم کو ووٹ نہیں دے گی ۔پریس کانفرنس سے قبل پاکستان پیپلزپارٹی آزادکشمیر کے کارکنوں نے آزادی چوک مظفرآباد میں وزیراعظم سردار تنویر الیاس کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور ریلی نکالی مظاہرین نے وزیراعظم کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں