مظفرآباد (پی آئی ڈی) وزیراعظم آزادحکومت ریاست جموں وکشمیر سردار تنویر الیاس خان نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت آزادکشمیر کے گزشتہ مالی سال کے فنڈز پر کٹ لگا کر اور رواں مالی سال میں ہمارے فنڈز روک کر ہمیں دیوار کیساتھ لگانے کی کوشش کررہی ہے۔ اس وقت ہمارے پاس آئندہ ماہ ملازمین کو تنخواہیں اور پنشن دینے کے پیسے موجود نہیں ہیں۔
آزادکشمیر و گلگت بلتستان این ایف سی ایوارڈ کا حصہ نہیں ہیں، اس وجہ سے ہمیں ویری ایبل گرانٹ دی جاتی ہے۔ ویری ایبل گرانٹ میں مالیاتی معاہدے کے تحت آزادکشمیر کا حصہ3.6 فیصد ہے۔ گزشتہ مالی سال کے دوران اس مد میں ہمیں 49بلین روپے دیے گئے جبکہ اس سال 75بلین روپے ملنے تھے لیکن وفاقی حکومت نے مہنگائی کے تناسب میں طوفانی اضافے کے باوجود مکتوب کے ذریعے صرف 59بلین روپے دینے کی رضامندی ظاہر کی لیکن یہ فنڈز بھی فراہم نہیں کیے جارہے۔وفاق کی ذمہ داری ہے کہ وہ آزادکشمیر جیسے چھوٹے یونٹ کو سہارا دے نہ کہ ہمیں دیوار کے ساتھ لگایا جائے۔ تحریک عدم اعتماد تصوراتی باتیں ہیں۔ ایسی باتیں کرنے والوں کو ہماری طاقت کا اندازہ نہیں۔ تحریک انصاف آزادکشمیر میں کوئی فاروڈ بلاک نہیں البتہ اپوزیشن کے 6 لوگ ہمارے ساتھ رابطے میں ہیں۔ اپوزیشن بلدیاتی انتخابات سے راہ فرار چاہتی ہیں۔ تحریک انصاف کے لوگ عمران خان کے سپاہی اور عمران خان ہمارے سیاسی امام ہیں۔ آزادکشمیر میں عمران خان کا تاریخی استقبال کریں گے۔ کشمیری عمران خان کے استقبال کیلئے بے تاب ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور سے آئے ہوئے سینئر صحافیوں،اینکر پرسنز،الیکٹرانک،پرنٹ اور ڈیجیٹل میڈیا کے نمائندگان کے وفد کے اعزاز میں اپنی جانب سے دیے گئے عشائیے کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر وزراء حکومت عبدالماجد خان،چوہدری علی شان سونی،سردار میر اکبر خان،چوہدری محمد رشید،چوہدری اکبر ابراہیم، ڈاکٹر نثار انصر ابدالی،،چوہدری اظہر صادق،سردار فہیم اختر ربانی،معاون خصوی برائے اطلاعات چوہدری محمد رفیق نئیر،پارلیمانی سیکریٹری جاوید بٹ، سینئر نائب صدر پی ٹی آئی چوہدری ظفر انور، چیئرمین عملدرآمد کمیشن و جنرل سیکرٹری تحریک انصاف آزاد کشمیر راجہ منصور خان، ڈپٹی جنرل سیکرٹری قاضی محمد اسرائیل،مرکزی رہنما میجر (ر) خرم حمید خان روکھڑی، سینئر صحافی نصراللہ ملک ودیگر نے شرکت کی۔وفد سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم سردار تنویر الیاس خان نے کہاکہ ہم پاکستانی ہیں اور پاکستانیت پر غیر متزلزل ایمان ہے، کسی سیاسی حکومت کی وجہ سے ہمارا پاکستان کے ساتھ رشتہ کمزور نہیں ہو سکتا۔وزیراعظم پاکستان ریاست کے لوگوں کو سنجیدہ لیں۔ شہباز شریف نے وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے کے بعد آزادکشمیر کا ایک دورہ تک نہیں کیااور نہ ہی انہیں آزاد کشمیر کے لوگوں سے کوئی دلچسپی ہے۔ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے اپنے دور حکومت میں آزادکشمیر میں مسلم لیگ ن کی حکومت ہونے کے باوجود نہ صرف پورے فنڈز فراہم کیے بلکہ ترقیاتی بجٹ میں خطیر اضافہ کیا۔ وزیراعظم نے کہاکہ آزادکشمیر میں تحریک انصاف کی حکومت قائم ہوئے ایک سال سے زائد عرصہ ہوگیا ہے جبکہ مجھے وزارت عظمیٰ کا قلمدان سنبھالے پانچ ماہ کا عرصہ ہو چکا ہے۔ ہم نے آزادکشمیر میں رحمت اللعالمین ؐ اتھارٹی قائم کی،ہم نے ینگ ڈاکٹرز، بیلداران اور قلیوں کو مستقل کیا۔ اس وقت آزادکشمیر میں مہاجر کیمپوں کی خستہ حالت ہے، مہاجرین ہمارے لیے قابل احترام ہیں ہم نے انتخابات کے دوران ان کے مسائل حل کرنے کا وعدہ کیا تھا، مہاجرین کو ماڈرن لیونگ کمپاؤنڈ میں شفٹ کرتے ہوئے تمام سہولیات فراہم کریں گے، ماضی میں مہاجرین کو نظرانداز کیا گیا، حکومت مہاجرین کیلئے 1300گھر بنانے کا منصوبہ شروع کررہی ہے۔ آزادکشمیر میں بیروزگاری کے خاتمہ کے لئے آئی ٹی پارکس بنانے جارہے ہیں جس میں پرائیویٹ کمپنیوں کو بھی شامل کریں گے۔
صحت کی سہولیات میں بہتری کیلئے اقدامات کررہے ہیں، سرکاری ہسپتالوں میں سروس ڈیلیوری کو بہتر بنانے کیلئے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ کوالٹی کنٹرل اور ویلیو انجینئرنگ کے شعبے قائم کریں گے تاکہ انفراسٹرکچر کے معیار کو بہتر بنایا جا سکے۔ ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم آزادکشمیر نے کہاکہ ہمیں اپنے جنگلات کی بقا کیلئے برفانی علاقوں میں لوگوں کو متبادل ایندھن کے ذرائع فراہم کریں گے۔ اس وقت ہمیں متبادل انرجی فراہم کرنے کیلئے 12ارب درکار ہیں لیکن آزادکشمیر کا کل ترقیاتی بجٹ26ارب روپے ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنگلات اور دریا دوبارہ نہیں مل سکتے‘ انہیں محفوظ بنانا ہوگا۔ ایک اور سوال کے جواب میں سردار تنویر الیاس خان نے کہاکہ آزادکشمیر میں انڈسٹری کو فروغ دینے کی ضرورت ہے، حکومت اپنی لیبر کو کراچی، فیصل آباد اور دیگر بڑے صنعتی شہروں میں بھیج ٹریننگ دیگی تاکہ وہ یہاں صنعتی ترقی میں اپنا کردار ادا کر سکیں۔ انہوں نے کہاکہ کشمیر بینک کے ذریعے ہم نے گزشتہ 6ماہ میں 409ملین منافع حاصل کیا ہے،کشمیر بینک کو شیڈول بینک بنائیں گے۔ہر سال 200طلبہ کیلئے سکالر شپ پروگرام شروع کیا جار ہے۔ وزیراعظم آزادکشمیر نے کہاکہ زکوٰۃ کی رقم کو3ہزار روپے سالانہ سے بڑھا کر 36ہزار جبکہ جہیز فنڈ 11ہزار سے بڑھا کر 60ہزارروپے کر دیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ خواتین کو بااختیار بنانے کیلئے ویمن سپیشل اکنامک زون قائم کررہے ہیں۔ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ وقت کی اہم ضرورت ہے، عوام کی بلاتخصیص خدمت ہمارا مشن ہے۔ پارلیمانی اصولوں کا احترام کرتے ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف آزادکشمیر کی حقیقت ہے، جعل سازی سے آنے والوں کو راستہ نہیں دیں گے۔ آزادکشمیر تحریک انصاف کا صدر ہوں جو فیصلہ کروں گا وہ یہاں سب مانیں گے اور چیئرمین تحریک انصاف جو فیصلہ کریں گے وہ ہم سب ماننے کے پابند ہیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہاکہ آزادکشمیر کی حکومت عالمی سطح پر مسئلہ کشمیر کے حوالہ سے براہ راست کردار ادا نہیں کر سکتی، یہ وزارت خارجہ کی ذمہ داری ہے تاہم صدرریاست بیرسٹر سلطان محمود چوہدری بیرون دورے کر کے مسئلہ کشمیر کو دنیا کے سامنے اجاگر کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ممتاز حریت رہنما یاسین ملک کی غیر قانونی سزا کے خلاف ہم نے اپنے طور پر ہر فورم پر آواز بلند کی اور اس حوالہ سے آزادکشمیر میں بھرپور احتجاج کیا گیا۔ تحریک آزادی کشمیر کے حوالہ سے حکومت اپنی ذمہ داریوں سے بخوبی آگاہ ہے اور کسی بھی مرحلے پر اپنے کشمیری بھائیوں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ قومی میڈیا ہماری آواز بنے اور مقبوضہ کشمیر میں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف اور آزادکشمیر حکومت کے مسائل کو اجاگر کرے۔ ۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں