اسلام آباد (پی آئی ڈی) وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر سردار تنویر الیاس خان نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی طرف سے مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش برقرار رکھنے کا خیرمقدم کرتے ہوئے عالمی ادارے سے مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے عملی اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ یہ بھی کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا انڈیا کی جانب سے ثالثی قبول نہ کرنے کا اظہار عالمی طاقتوں کی آنکھیں کھولنے کے لئے کافی ہے کہ انڈیا آگ سے کھیل رہا ہے اور دنیا کا امن تباہ کرنے پر تلا ہوا ہے۔
مسٹر انتونیو گوتریس کی پریس کانفرنس میں ایک صحافی کے سوال پر مسئلہ کشمیر پر ثالثی کے حوالے سے مسٹر انتونیو گوتریس کے دیئے گئے ریمارکس پر اپنے ردعمل میں وزیر اعظم سردار تنویر الیاس خان نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادیں مسئلہ کشمیر کے حل کی بنیاد ہیں جن کو ہندوستان کی ہٹ دھرمی کی نذر نہیں ہونے دیا جائے گا۔ ہندوستان کا یہ موقف کہ ”مسئلہ کشمیر دو طرفہ مسئلہ ہے جس پر عالمی ثالثی قبول نہیں“کشمیریوں کے لئے بھی موقف قابل قبول نہیں کیونکہ کشمیریوں نے حق خود ارادیت کے حصول کیلئے جانوں کے نذرانے پیش کئے اور لگاتار انڈین بربریت کا سامنا کررہے ہیں۔ثالثی قبول نہ کرنے اور جبری قبضہ برقرار رکھنے کی انڈیا کی ہٹ دھرمی آگ سے کھیلنے اور دنیا کا امن تہ وبالا کرنے کے مترادف ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں عروج پر ہیں۔ بھارتی فوج نے حالیہ دنوں میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں نوجوانوں کے قتل عام میں تیزی لائی ہے۔بھارتی فوج نہ صرف بے گناہ کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کرکے جیل خانوں میں ڈال رہی ہے بلکہ کئی نوجوانوں کو جیلوں اور جعلی مقابلوں میں شہید بھی کر رہی ہے۔سردار تنویر الیاس خان نے کہا کہ جیلوں میں بھی کشمیری حریت رہنماؤں اور کارکنوں کی حالت زار انتہائی ناگفتہ بہ ہے۔ انہوں نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر اور بھارت کی جیلوں میں نظر بند کشمیری حریت پسندوں کی حالت زار کا خود مشاہدہ کریں۔انہوں نے اقوام متحدہ اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ نظر بندوں کشمیریوں کی رہائی اور مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قرار دادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کرانے میں اپنا کلیدی کردار ادا کریں۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں