مظفرآباد (پی آئی ڈی) صدرآزادجموں وکشمیربیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہاہے کہ 1965میں پاکستان کے عوام اور افواج پاکستان نے بیرونی جارحیت کے خلاف ایسی مزاحمت کی تھی جس کے نتیجے میں دشمن کو ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا اور اس لحاظ سے 6ستمبرکا دن ہمارے قومی اتحاد کا نشان بن چکا ہے۔ستمبر1965کی جنگ دراصل ایک چیلنج تھی جس کو قوم نے قبول کیا اور اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لا کر اپنے سے کئی گنا بڑی طاقت کے جارحانہ عزائم کو ناکام بنایا۔ان خیالات کا اظہا ر انہوں نے یوم دفاع پاکستان کے موقع پراپنے خصوصی پیغام میں کیا۔
صدر آزادجموں و کشمیربیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ یوم دفاع پاکستان ہماری تاریخ کا ایک یاد گار دن ہے اس روز ہم نے ملی وحدت، یکجہتی اور حب الوطنی کا ایسا شاندار مظاہرہ کیا کہ ہماری آنے والی نسلیں بھی بجا طور پر اس پر فخر کرسکیں گی۔6 ستمبر1965اور اس کے بعد آنے والے چند دنوں میں پاکستان کی مسلح افواج نے اپنے سے کئی گنا بڑے حملہ آور کا غرور خاک میں ملا دیا اور اسکے نا پاک عزائم پاش پاش کردیئے۔ انہوں نے کہا کہ ستمبر 1965کے واقعات ہمارے لیے قابل فخر ہی نہیں ایمان افروز اور سبق اموز بھی ہیں۔ ہماری مسلح افواج نے شجاعت قربانی اور ایثار کے ساتھ ساتھ اعلیٰ جنگی مہارت،حکمت عملی اور نظم و ضبط کے ایسے مظاہرے پیش کیے جن کی مثالیں دنیا کی تاریخ میں کم نظر آتی ہیں۔ صدرریاست نے کہا کہ دفاع وطن کی اس جنگ میں ہماری مسلح افواج کو عوام کی بھر پور حمایت بھی حاصل تھی۔ مقبوضہ کشمیر میں کشمیری عوام نے اپنے حق کے لیے لازوال قربانیاں پیش کی ہیں۔
بھارت نے نہتے اور بے سروسامان کشمیریوں پر ظلم و ستم کی انتہا کر دی ہے۔ لیکن کشمیری عوام ان مظالم کا بڑی پامردگی سے مقابلہ کر رہے ہیں۔ان کے حوصلے بلند ہیں انشااللہ وہ دن دور نہیں جب وہ اپنی آزادی کی منزل حاصل کر کے رہیں گے۔صدر ریاست نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان مسئلہ کشمیر مذاکرات کا عمل اسوقت تک کامیاب نہیں ہو گا جب تک کشمیریوں پر بھارتی افواج کا ظلم و ستم بند نہیں ہوتا انہوں نے کہا کہ بھارت مسئلہ کشمیر الجھانے کے بجائے ایسے حالات پیدا کرئے تا کہ کشمیری عوام سکھ کا سانس لیں اور مسئلہ کشمیر پر مثبت پیش رفت ممکن ہو سکے۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں