مظفرآباد (پی این آئی) صدر آزادجموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ آزادکشمیر میں صحت کے شعبے میں خصوصی توجہ دی جائے بالخصوص بنیادی صحت پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہونا چاہیے۔ آزادکشمیر میں کینسراور امراض قلب کے ہسپتال کی منظوری ہو چکی ہے اور اس پر تیزی سے کام جاری ہے جبکہ کینسر ہسپتال کی تعمیر کے لئے ساڑھے تین ارب روپے کی لاگت سے کام شروع کیا جا چکا ہے۔
اسی طرح ڈاکٹرز اور نرسنگ سٹاف کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا۔ آزادکشمیر میں میڈیکل یونیورسٹی کے قیام سے بھی صحت کے شعبے میں پرفارمنس بہتر ہو جائے گی۔ اسی طرح دور دراز علاقوں میں صحت کی سہولیات کو ترجیحی بنیادوں پرفراہم کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے محکمہ صحت آزادکشمیر کی جانب سے ایوان صدر مظفرآباد میں ایک بریفنگ کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر بریفنگ میں وزیر صحت نثار انصر ابدالی، سیکرٹری صحت عامہ میجر جنرل احسن الطاف، ڈائریکٹر جنرل صحت سردار آفتاب اور محکمہ صحت کے دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ اس موقع پر بریفنگ میں صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے محکمہ صحت کے حکام سے حویلی، بانڈی، لیپہ اور کیل میں بننے والے ہسپتالوں کو درپیش مسائل پر بھی استفسار کیا جس پر انہیں بتایا گیا کہ کیل میں پچاس بیڈ کا ہسپتال تعمیر کیا جائے گا اسی طرح لیپہ میں بھی ہسپتال کے لئے جگہ حاصل کر لی گئی ہے جبکہ آزادکشمیر کے مختلف ہسپتالوں میں ڈاکٹروں اور نرسز کی کمی کو بھی جلد ہی پورا کر لیا جائے گا۔
اسی طرح آزادکشمیر میں دور دراز علاقوں میں بنیادی مراکز صحت بھی قائم کیے جا رہے ہیں جس سے عوام کو صحت کی خاطر خواہ سہولیات فراہم ہو سکیں گی۔ اسی طرح ڈاکٹرز اور سٹاف کے لئے دور دراز علاقوں میں ہاسٹلز اور دیگر سہولیات فراہم کرنے کا بندوبست کیا جا رہا ہے تاکہ وہ اپنی خدمات بہتر انداز میں سرانجام دے سکیں۔ اس موقع پر صدر ریاست آزادجموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے مزید کہا کہ ہم محکمہ صحت کی کاکردگی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور اس سلسلے میں محکمہ صحت کو حکومت کی طرف سے جو بھی معاونت اور مدد درکار ہو گی ہم اپنی پوری سپورٹ فراہم کریں گے۔ ۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں