وزیراعظم آزاد کشمیر کے ترجمان اوورسیز نے سمندر پار کشمیری اور پاکستانیوں سے متاثرین سیلاب کی مدد کی اپیل کر دی

اسلام آباد (آئی اے اعوان) وزیراعظم آزاد کشمیر کے ترجمان اوورسیز کشمیریوں اور پاکستانیوں سے متاثرین سیلاب کی دل کھول کر مدد کرنے کی اپیل کر دی ۔
اپنے ایک بیان میں ترجمان وزیراعظم توصیف عباسی نے کہا کہ حالیہ سیلاب کی تباہ کاریوں نے پاکستان کے چاروں صوبوں میں انسانی المیے کو جنم دیا ہے۔متاثرین سیلاب کی مدد کے لئے
پوری قوم خاص طور پر بیرون ممالک میں مقیم پاکستانیوں اور کشمیری کمیونٹی کے بھرپور تعاون کی ضرورت ہے۔

خیبر پختونخواہ، سندھ، بلوچستان، جنوبی پنجاب اور آزادکشمیر میں شدید بارشوں کے باعث خستہ حال چھتیں،ںدیواریں اور سینکڑوں کچے مکانات منہدم ہوجانے کے باعث لاکھوں خاندان بے گھر ہو چکے ہیں اور ایک ہزار کے قریب افراد سیلابی ریلوں کی نظر ہو کر وفات پا چکے ہیں۔تیز بارشوں، شدید سیلابی ریلوں اور رابطہ سڑکوں کے ٹوٹنے کی وجہ سے ریسکیو آپریشن اور ریلیف کے کاموں میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔

عوام کی مدد سے متاثرین کے ریسکیو اور ریلیف کے عمل کو تیز بنایا جا سکتا ہے۔آزاد کشمیر حکومت سیلاب زدگان کے ساتھ ہر ممکن تعاون فراہم کر رہی ہے اور اس سلسلے میں این ڈی ایم اے کے ساتھ مل کر مؤثر امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ ترجمان وزیراعظم آزاد کشمیر توصیف عباسی نے کہا کہ سیلاب زدگان کی امداد کے لیے ہر صاحب حیثیت شخص مالی تعاون کرے تب جا کر اس مشکل گھڑی سے نجات حاصل کی جا سکتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ مصیبت میں مبتلا اہل وطن ہماری مدد کے منتظر ہیں، آئیں ہم سب اپنے متاثرہ بھائیوں کا سہارا بنیں،

بیرون ملک پاکستانی وائر ٹرانسفر، منی سروس بیوروز، منی ٹرانسفر آپریٹرز اور ایکسچینج ہاؤسز کے ذریعے بھی عطیات بھجوا سکتے ہیں۔ عطیات تمام کمرشل بینکوں میں نقد بھی جمع کرائے جاسکتے ہیں۔ توصیف عباسی نے کہا کہ بینکوں کے ڈراپ باکس میں کراس چیک، موبائل اور انٹرنیٹ بینکنگ، اے ٹی ایمز، اے بی ایف ٹی کے ذریعے بھی عطیات جمع کروائے جاسکتے ہیں۔ توصیف عباسی نے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں پاک فوج اپنے تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔

پاک فوج کے افسروں اور جوانوں نے ایک ماہ کی تنخواہیں متاثرین کے نام کر کے قوم کے دل جیت لیے۔ پاک فوج کے جوانوں اور افسروں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں ترجمان وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ سیلابی صورتحال سے نمٹنے کے لیے پوری قوم کو قومی جذبہ دکھانا ہو گا۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں