آزاد کشمیر، بلدیاتی الیکشن کے التواء کی حکومتی درخواست منظور، سپریم کورٹ نے 30 نومبر سے قبل بلدیاتی الیکشن کے انعقاد کا حکم دے دیا

مظفرآباد (آئی اے اعوان) آزاد جموں وکشمیر سپریم کورٹ نے آزاد کشمیر حکومت کی درخواست پر بلدیاتی انتخابات کی مدت میں تیسری مرتبہ توسیع کرتے ہوئے 30 نومبر 2022 سے قبل کرانے کا فیصلہ کیا ہے

مظفرآباد (آئی اے اعوان) آزاد جموں وکشمیر سپریم کورٹ نے آزاد کشمیر حکومت کی درخواست پر بلدیاتی انتخابات کی مدت میں تیسری مرتبہ توسیع کرتے ہوئے 30 نومبر 2022 سے قبل کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ آزاد جموں وکشمیر الیکشن کمیشن نے ریٹرننگ آفیسروں کو امیدواروں سے کاغذات نامزدگی جمع کرنے سے روک دیا ہے الیکشن کمیشن کی جانب سے ترمیمی انتخابی شیڈول ائندہ چند روز میں جاری کر دیا جائے گا۔

آزاد کشمیر حکومت کی جانب سے راجہ سجاد ایڈووکیٹ نے سپریم کورٹ میں دائر کی گئی درخواست میں مالیاتی بحران اور حکومت پاکستان کی طرف سے سیکورٹی فراہم نہ کرنے کو بنیاد بنا کر بلدیاتی انتخابات مارچ 2023 تک ملتوی کرنے کی استدعا کی تھی آزاد جموں وکشمیر سپریم کورٹ کے چیف جسٹس راجہ سعید اکرم جسٹس خواجہ محمد نسیم اور جسٹس رضا علی خان پر مشتمل فل کورٹ بینچ نے درخواست کی سماعت کے دوران یہ سوال اٹھائے کہ حکومت کروڑوں روپے کی قیمتی گاڑیاں خرید سکتی ہے۔ دوگاڑیوں کی قیمت میں الیکشن کیوں نہیں کراسکتی۔ چیف جسٹس اور جسٹس صاحبان نے ایڈووکیٹ جنرل خواجہ مقبول وار اور راجہ سجاد ایڈووکیٹ سے کہا الیکشن کو ملتوی کرنے کی معقول وجوہات بیان کریں سینئر جج جسٹس خواجہ محمد نسیم نےکہا کہ آزاد کشمیر میں ڈویژن کی سطح پر تین مراحل میں انتخابات کرانے سے سیکورٹی فورسز کی عدم دستیابی کا مسئلہ حل ہوجائے گا۔ آزاد جموں وکشمیر ہائی بار اور آزاد جموں وکشمیر بار کونسل کے وکلاء نے کہا کہ حکومت الیکشن سے راہ فرار چاہتی ہے۔ آزاد جموں وکشمیر سپریم کورٹ نے حکومتی درخواست پراپنا فیصلہ سناتے ہوئے 30 نومبر سے قبل بلدیاتی انتخابات کرانے کا حکم دیا عدالت نے مطلوبہ فنڈز فراہم کرنے کا حکم دیا۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں