مظفرآباد (آئی اے اعوان) آزاد کشمیر کے وزیرقانون سردار فہیم اختر ربانی کی جانب آزاد جموں وکشمیر سپریم کورٹ کے چیف جسٹس راجہ سعید اکرم کو فون پر سیاسی جماعتوں کی سیکرٹری جنرلز کا اجلاس طلب کرنے کی درخواست پر کونسل نے فوری نوٹس لے لیا وزیر قانون کو 12 اگست کو عدالت میں اصالتا حاضر ہونے کیلئے نوٹس جاری کر دیا۔
ایڈیشنل رجسٹرارسپریم کورٹ آف آزادجموں وکشمیرسرکٹ میرپور کی جانب سے جاری کر دہ پریس ریلیز کے مطابق 10 اگست 2022 کو عدالتی اوقات کار کے بعد چیف جسٹس آزادجموں وکشمیر ہمراہ ججز صاحبان سابق چیف جسٹس محمد اعظم خان کی ہمشیرہ کی وفات کی تعزیت کے لیے ان کے آبائی گاؤں تشریف لے گئے۔ جہاں پر چیف جسٹس نے وزیر قانون کے ذاتی معاون کی کال موصول کی اس نے کہا کہ وزیر قانون جناب چیف جسٹس سے بات کرنا چاہتے ہیں چنانچہ وزیر قانون نے فون پر استدعا کی کہ آپ سیاسی جماعتوں کے جملہ سیکرٹری صاحبان کا اجلاس طلب کریں۔ بادی النظر میں وزیر قانون کا یہ طرز عمل نہ مناسب ہونے کی بناء پر توہین عدالت اور چیف جسٹس کی اتھارٹی کو کھوکھلا کرنے کے مترادف ہے۔ معاملے کی نزاکت کو مدنظر رکھتے ہوئے جناب چیف جسٹس نے ججز کونسل کا اجلاس فوری طلب کیا جس میں معاملہ ہذا زیر بحث لایا گیا۔ ججز کونسل نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا کہ وزیر قانون کے اس نامناسب طرز عمل پر وضاحت طلب کی جائے۔ چنانچہ جوڈیشل کونسل نے وزیر قانون کو اصالتا عدالت حاضر ہونے کے لیے 10اگست 2022کو نوٹس جاری کر دیا گیا۔ معاملہ ہذا میں کارروائی اب روبرو عدالت گرامی 12اگست 2022سپریم کورٹ آف آزاد جموں وکشمیر بمقام میرپور لائی جائے گی۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں