مظفرآباد(آئی این پی)چیف جسٹس ہائی کورٹ جناب جسٹس صداقت حسین راجہ کی جانب سے عدالتی اصلاحات،پانچ سال سے زائد عرصہ سے زیر کار مقدمات قتل کو یکسو کرنے کی پالیسی پر عملدرآمد کے نتیجہ میں عدالت العالیہ آزادجموں وکشمیر نے 18مختلف مقدمات قتل کی اپیل ہا میں وزیر ہائیر ایجوکیشن ظفر اقبال ملک سمیت متعدد مجرمان کو سزا اور جرمانہ کرتے ہوئے دو کو کمرہ عدالت سے گرفتاری کا حکم جاری کردیا۔
عدالت العالیہ آزادجموں وکشمیر کے جج جسٹس اعجاز احمد خان اور جسٹس چوہدری خالد رشید پر مشتمل دو رکنی بینچ نے مقدمات عنوانی ظفر اقبال بنام سرکار ،محفوظ فاطمہ بنام ظفر ملک میں ضلع کوٹلی کے معروف مقدمہ امیر آصف شاہ قتل کیس میں وزیر ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ ملک ظفر اقبال کو عمر قید(25سال)،دس لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنادی ہے۔پولیس نے ظفر اقبال کو کمرہ عدالت سے گرفتار کرلیا ہے۔واقعات کے مطابق 19سال قبل ضلع کوٹلی میں امیر آصف شاہ نامی نوجوان قتل ہوگیا تھا ،وزیر ہائیر ایجوکیشن ظفر اقبال ملک سمیت تین افراد کیخلاف قتل کا مقدمہ درج ہوا۔ڈسٹرکٹ وسیشن کورٹ کوٹلی کے جج اور ضلع قاضی نے متضاد فیصلہ دے رکھا تھا۔ڈسٹرکٹ جج نے ظفر اقبال ملک کو بری جبکہ ضلع قاضی نے سزا سنا رکھی تھی۔سیشن کورٹ کے فیصلہ کیخلاف عدالت العالیہ آزادجموں وکشمیر میں اپیل دائر کی گئی۔عدالت العالیہ نے فریقین کو سماعت کرنے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔گزشتہ روز 3اگست کو عدالت العالیہ آزادجموں وکشمیر نے ڈسٹرکٹ وسیشن کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے وزیر ہائیر ایجوکیشن ظفر اقبال ملک کو عمر قید جو کہ 25سال بنتی ہے سمیت دس لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سناتے ہوئے گرفتاری کا حکم دیا۔موقع پر موجود پولیس نے کمرہ عدالت سے ظفر اقبال ملک کو گرفتار کرلیا۔ظفرا قبال ملک کی جانب سے مرزا محمد سعید ایڈووکیٹ جبکہ رسپانڈنٹ کی جانب سے چوہدری الیاس نے پیروی کی۔جبکہ سرکار کی جانب ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل چوہدری منظور احمد پیش ہوئے۔
عدالت نے مقدمہ عنوانی صغیر بنام سرکار میں ملزم صغیر عرف کوڈو ساکنہ نکیال ضلع کوٹلی جسے ڈسٹرکٹ کورٹ کوٹلی نے دو مختلف مقدمات میں دس سال قید ،پچاس ہزار جرمانہ اور سزائے موت،پھانسی کی سزا سنارکھی تھی کیخلاف دائر اپیل کو خارج کرتے ہوئے سیشن کورٹ کے فیصلے کو بحال رکھاہے۔مقدمہ عنوانی حبیب شاہ بنام سرکار میں عدالت نے بیوہ زمان بیگم کی اپیل پر حبیب شاہ کے خلاف ماتحت عدالت کے فیصلے جس میں حبیب شاہ کو سزائے موت سنائی گئی تھی بحال رکھا ہے۔اسی طرح مقدمہ عنوانی عثمان بنام عمارت اللہ اور انضمام الحق میں مجرمان عثمان اور انضمام الحق ساکنان کھوئی رٹہ کو ماتحت عدالت کی جانب سے دی جانے والی سزائے موت کی سزا کو بحال رکھتے ہوئے اپیل خارج کردی ہے۔ماتحت عدالت نے 10,9قبل عثمان اور انضمام کو 25سال قید،20لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنا رکھی تھی۔اسی طرح دو مزید مقدمات بنارس بنام سرکار اور توصیف بنام سرکار میں بھی مجرمان بنارس اور توصیف کو مقدمات قتل میں ماتحت عدالت کی جانب سے سنائی گئی سزائے موت کو بحال رکھا ہے۔اس طرح ایک ہی وقت میں ایک وزیر سمیت 18اپیل ہامیں مجرمان کو سزائیں سنائی گئیں۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں