مظفرآباد (پی آئی ڈی) وفاقی مشیر امور کشمیر وگلگت بلتستان چوہدری قمر الزمان کائرہ نے کہا ہے کہ آزادکشمیر میں مجوزہ مسودہ پندرہویں آئینی ترمیم میں کوئی مالی وانتظامی اختیار واپس نہیں کیا جارہا،پیپلزپارٹی کے ہوتے ہوئے کوئی ایسا قانون جس میں لوگوں کے حقوق چھیننے جائیں،ناممکن ہے۔ہم اختیارات دینے والے ہیں،اختیارواپس لینے والے نہیں،مسودہ پر سب کمیٹی قائم کی گی ہے،جس کی رپورٹ پر آزادکشمیر کی سیاسی قیادت سے مشاورت کی جائے گی اور پھر آزادکشمیر کی اپنی قانون ساز اسمبلی اس قانون سازی کرئے گی۔
مسئلہ کشمیر حکومت کی اولین ترجیح ہے،بین الاقوامی سطح پر مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کے ساتھ نئی نسل کو واقفیت دینے کیلئے یونیورسٹی کی سطح پر آگاہی سیشن کا انعقاد کیا جائے گا،اسکے لیے ریٹائرڈ ججز سمیت سینئر وکلاءکی خدمات حاصل کی جائیں گی،اداروں میں ہونے والی خرابیوں کو دورکرنا ہے نہ کہ اداروں کو ختم کیا جائے۔بدھ کے روز مرکزی ایوان صحافت میں پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چوہدری قمر الزمان کائرہ نے کہا کہ کشمیر کا مقدمہ لڑیں گے،پی پی پی کی بنیاد ہی مسئلہ کشمیر پر رکھی گی ہے،اس حوالہ سے اپنی کوششوں کو مزید تیز کرنا ہے اور دنیا کو مسئلہ کشمیر کے حوالہ سے آگاہی دینی ہے کیونکہ دنیا طاقت کے ساتھ ہے،اس موقع پر قائد حزب اختلاف چوہدری لطیف اکبر،ممبر ان اسمبلی سردار جاوید ایوب،سید بازل علی نقوی تھے،وفاقی مشیر امور کشمیر سردار قمر الزمان کائرہ نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے صوبوں کو اختیارات دیے،آزادکشمیر کو متفقہ ایکٹ،وزارتی نظام حکومت اور حقوق پی پی نے ہی دیے،ہمارے ہاتھوں کوئی ایسا قانون بنانے کا سوچ بھی نہیں سکتا کہ ان حقوق کو چھینا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ 2018ء میں جلد بازی میں تیرہویں ترمیم منظور کی گئی،قوانین میں ترامیم ہوتی ہیں،اسکے بعد چودھویں ترمیم آئی اسمیں مزید ضرورت کے مطابق وزیراعظم آزادکشمیر کو مکتوب کے مطابق ترامیم کے لیے ایک سب کمیٹی بنائی گی ہے،مجوزہ مسودہ پر اپنی رپورٹ دے گی جس پر سیاسی جماعتوں حکومت پر مشاورت ہوگی،اسکے بعد آزادکشمیر اسمبلی اس پر قانون ساز ی کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ کوئی مالی وانتظامی اختیار واپس نہیں لیا جارہا ہے کشمیر کا سپیشل اسٹیٹس ہے جسے مدنظر رکھ کر کام کیا جائے گا۔قمر الزمان کائر ہ نے کہا کہ کونسل کے پاس کوئی فنڈز نہیں کونسل کے ملازمین اس وقت تک وفاقی بجٹ سے تنخواہ لے رہے ہیں،مشیر امور کشمیر نے کہا کہ اس وقت ملک میں بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے غیر معمولی حالات ہیں ملک کے دیگر حصوں کے مقابلے میں آزادکشمیر میں جانی ومالی نقصان ہوا ہے متاثرین کی فوری طور پر امداد کی جارہی ہے،وفاقی حکومت نے سیلات بارشوں میں جاں بحق ہونے والوں کو 10لاکھ روپے فی کس اور زخمی کو چار لاکھ روپے امداد دی جارہی ہے۔ملک میں مالی مشکلات ہیں جو دن بدن بہتر ہورہے ہیں۔پریس کلب کے صدر سید آفاق حسین اور سیکرٹری جنرل مسعودالرحمان عباسی نے مشیر امور کشمیر کو پریس کلب آمد پر خوش آمدید کہا۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں