اسلام آباد (پی آئی ڈی) وزیراعظم آزادحکومت ریاست جموں وکشمیر سردارتنویر الیاس خان سے سابق وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے ملاقات کی۔ راجہ محمد فاروق حیدرخان نے وزیر اعظم سردار تنویر الیاس خان کو مسئلہ کشمیرکی صورتحال اور پندرویں ترمیم کے حوالے سے 7 اگست کو منعقد کی جانے والی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی۔سابق وزیراعظم نے وزیراعظم کے والدگرامی سردار الیاس خان کی صحت بارے دریافت کیا۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم سردار تنویر الیا س خان نے کہاکہ 5 اگست2019 ء کو بھارت نے جو اقدام کیا وہ بنیادی طور پر بھارتیہ جنتا پارٹی کی مادر آرگنائزیشن آر ایس ایس کا ایجنڈا ہے جس کا مقصد کشمیری مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں بدلنا اور ریاست کے مسلم تشخص پر شب خون مارنا ہے۔ ریاست جموں وکشمیر کے اندر بسنے والے مسلمان،ہندو، سکھ اور بدھ اس سازش سے آشنا ہیں اور ریاست کی بحالی کا مطالبہ کرتے ہیں۔وزیراعظم نے کہاکہ کشمیریوں کے ہر مکتبہ فکر کے لوگوں نے اس بھارتی اقدام کو مسترد کیا۔ گزشتہ تین برسوں میں کشمیریوں کی زمینوں پر قبضہ کیاگیا۔ انہیں دوسرے درجے کا شہری بنا دیا گیا۔سابق وزیراعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا کہ 5 اگست 2019 کے مقبوضہ جموں کشمیر میں ہندوستان کے غیر قانونی اقدامات اور اس کے بعد کی صورت حال اس بات کا تقاضا کرتی ہے کہ آزاد جموں کشمیر کی سیاسی قیادت اور حریت مل کر ایک دوٹوک موقف اختیار کریں۔
13ویں ترمیم کے ذریعے جو حقوق ہم نے حاصل کیے ان کا تحفظ ہم سب کی ذمہ داری ہے۔وزیراعظم آزادکشمیر سردار تنویر الیاس خان نے کہا کہ تحریک آزادی کشمیر پورے جوش و جذبے کے ساتھ جاری رہیگی اور بیس کیمپ کا جو کردار ہے وہ نبھائیں گے۔ 13 ویں ترمیم میں حاصل اختیارات بدستور موجود رہیں گے ان پر کمپرومائز نہیں ہوگا۔سابق پولیٹیکل ایڈوئزر فدا حسین کیانی بھی سابق وزیراعظم کے ہمراہ تھے۔ ۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں