مظفرآباد (پی آئی ڈی) پارلیمانی سیکرٹری حکومت آزاد کشمیر تقدیس گیلانی نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر کے نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی کے لئے ایک ارب روپے کے بلا سود قرضے دئے جائیں گے ان قرضہ جات میں خواتین کو ترجیح دی جائے گی۔ تعلیمی نظام میں بہتری اور جامعات کا نظام درست کرنے کی ضرورت ہے اس مقصد کے لئے قانون سازی کریں گے۔ زندگی میں آگے بڑھنے کے لئے جدوجہد کرنا پڑتی ہے اور اپنے لئے مواقع خود پیدا کرنا پڑتے ہیں۔
سچائی کے راستے سے اصل کامیابی ملتی ہے۔ انسان کی محنت کبھی رائیگاں نہیں جاتی۔ ٹیلنٹ انسان کے اندر ہوتا ہے آپ نے اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لانا ہے۔ زندگی کو بامقصد بنانے کے لئے منزل کا تعین کریں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کشمیر پالیسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے زیر اہتمام مختلف جامعات کے طلبہ و طالبات کے لئے منعقدہ انٹرن شپ پروگرام سے بحیثیت مہمان مقرر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ پروگرام سے ڈائریکٹر کشمیر پالیسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ راجہ محمد سجاد خان نے بھی خطاب کیا۔ انٹرن شپ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے تقدیس گیلانی نے کہا کہ حکومت آزاد کشمیر خواتین کو قومی دھارے میں شامل کرنے کے لئے موثر اقدامات اٹھا رہی ہے۔ غربت میں کمی لانے کے لئے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں نسل نو کو روزگار کے مواقع مہیا کرنے کے لئے مختلف منصوبے زیر غور ہیں۔انہوں نے کہا کہ زندگی کو بامقصد بنانے کے لئے انسان کے سامنے ایک واضح منزل ہونی چاہئے اور منزل کا حصول تب ہی ممکن ہے جب آپ محنت اور جدوجہد کریں گے۔ کوئی قانون یا ایکشن آپ کو لیڈر نہیں بنا سکتا محنت کریں گے تو آگے بڑھ سکیں گے۔ جنھوں نے محنت اور ریاضت کی انھیں اس کا صلہ ضرور ملا۔ انہوں نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ آزاد کشمیر میں طلبہ یونیز بحال ہوں، طلبہ یونین سے ہی نئی قیادت سامنے آتی ہے۔ طلبہ یونین ہی وہ بنیادی نرسری ہے جس سے نئی قیادت کو سامنے آنے کا موقع ملتا ہے۔ خواتین کے لئے ضروری ہے کہ وہ تعلیم حاصل کریں اور پڑھ لکھ کر زندگی کے تمام شعبوں میں شمہلیت اختیار کریں۔
حکومت روایات سے ہٹ کر خواتین کو زندگی کے مختلف میں آگے لانے کے لئے موقع مہیا کرے گی۔ بلا سود قرضہ سیکم میں خواتین کو مختلف شعبوں میں کاروبار کے لئے قرضے دئے جائیں گے۔ محترمہ تقدیس گیلانی نے کشمیر پالیسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے زیر اہتمام انٹرن شپ پروگرام کو شاندار الفاظ میں سراہتے ہوئے کہا کہ امید ہے کہ کشمیر پالیسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ میں اس طرح کے پروگرامات مستقبل میں بھی تواتر کے ساتھ جاری رہیں گے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں