مُظفرآبا د (پی آئی ڈی) چیف سیکرٹری آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر محمد عثمان چاچڑ نے کہا ہیکہ جدید دور میں معیاری تربیتی کورسز کے ذریعے پرسنل ڈویلپمنٹ اور مُسلسل پروفیشنل ڈویلپمنٹ کے بغیرسرکاری محکمہ جات کی سطح پر پبلک سروس ڈلیوری میں بہتری نہیں لائی جا سکتی۔ کسی بھی حکومت کے افسران و ملازمین کو لگاتار معیاری تربیتی کورسز اور تعلیمی و تکنیکی قابلیت میں اضافے کے عمل سے گُزارے بغیر اُن کی طرف سے موثر لیڈرشِپ اور کاسٹ ایفیکٹِومینجمنٹ و ایڈمنسٹریشن کا ٹارگٹ حاصل نہیں کیا جا سکتا جس کا حتمی مقصد عوامُ الناس کی فلاح و بہبُود اور ریاست میں اچھی حُکمرانی کو یقینینی بنانا ہوتا ہے۔
ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ کی حکمتِ عملی اپناتے ہوئے ریاستی سول سروس کی استعدادِ کار میں اضافے کے ذریعے گُڈ گورننس کی منزل کے حُصُول کے لیئے کشمیر انسیٹیٹوٹ آف مینجمنٹ آزاد حُکومت کے ایک بہترین ادارے کے طور پرقابِلِ تِحسین خدمات انجام دے رہا ہے۔ان خیالات کا اظہار چیف سیکریٹری آزاد حُکومت ریاست جمُوں و کشمیر ڈاکٹر مُحمد عُثمان چاچڑ نے کشمیر انسٹیٹیُوٹ آف مینجمنٹ کے دورہ کے دوران انسٹیٹیُوٹ کے ڈائریکٹر جنرل بریگیڈئر سید اختر حُسین شاہ (ریٹائرڈ)، فیکلٹی کے اراکین اورسینئر مینجمنٹ کورس کے شُرکاء سے خطاب کرتے ہُوئے کیا۔ چیف سیکریٹری آزاد حُکومت ریاست جمُوں و کشمیر نے ادارے کے تمام شُعبہ جات، لائبریری، آئی ٹی لیب اور ہاسٹل کا مُعائنہ کرتے ہُوئے ادارے میں تربیت کے اعلیٰ معیار نیز ادارے کی نفاست، صفائی، نظم و نسق اور سٹاف میں ملٹی ٹاسکِنگ کی پالیسی کو سراہتے ہُوئے اِس ریاستی ادارے کو آزاد حُکومت کے دیگر محکمہ جات اور ادارہ جات کے لیئے ایک قابِلِ تقلید مِثال قرار دیا۔ انہوں نے ڈائریکٹر جنرل کشمیر انسٹیٹیُوٹ آف مینیجمنٹ کو ادارے کی ترقی اور ادارے کے اغراض و مقاصد کے حُصُول کے لیئے ہر مُمکن انتظامی و مالیاتی سرپرستی کا یقین دلایا جس کے لیئے ڈائریکٹر جنرل کشمیر انسٹیٹیُوٹ آف مینیجمنٹ بریگیڈئیر سید اختر حُسین شاہ (ریٹائرڈ) اور فیکلٹی نے چیف سیکریٹری کا شُکریہ ادا کیا۔چیف سیکریٹری نے کہا کہ آزاد کشمیر کی سول سروس کو پاکستان کی وفاقی اور صوبائی سول سروس کے ساتھ انٹرایکشن کا موقع دے کر اُن کے وِژن اور فیصلہ سازی و استعداد کار میں بہتری لانی ہو گی جس کے لیئے آزاد حکومت غور کر رہی ہے۔ اور اس معاملہ میں کشمیر انسٹیٹیُوٹ آف مینیجمنٹ اور نیشنل سکُول آف پبلک پالیسی لاہور آزاد حکومت کی مدد کر سکتے ہیں۔اُنہوں کے کہا کہ ہمارے افسران کو قواعد و ضوابط، پراجیکٹ پلاننگ، مالیاتی نظم و نسق، ہیومن ریسورس مینجمنٹ، تکنیکی مہارت، پبلک پروکیورمنٹ، سٹریٹیجک پلاننگ، حکمتِ عملی کی آزادانہ سوچ، لیڈرشپ اور انٹر پرسنل سکِلز میں بہتری لانے کے لیئے بہت سنجیدہ کاوش کرنی ہو گی، تب ہی ریاست میں ایک مثالی قانون کی حکمرانی اور پائیدار ترقی کا خواب شرمندہء ِ تعبیر ہو سکے گا۔اُنہوں نے مزید کہا کہ زیر تربیت افسرنِ آزاد حکُومت کو استعدادِ کار اور لیڈرشِپ کی صلاحیتوں میں اضافہ کے لیئے فراہم کردہ اِ س بہترین موقع سے بھرپُور فائدہ اُٹھانا چاہیئے تاکہ اس تربیتی کورس سے واپس جا کر وہ اپنے اپنے محکمہ جات میں مُلک و قوم کی بہترین خدمت کر سکیں۔ اُنہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ کشمیر انسٹیٹیوٹ آف مینیجمنٹ اور پاکستان کے نیشنل انسٹیٹیوٹس آف مینجمنٹ سے تربیت حاصل کر کے آنے والے افسران کی ذاتی جایئزہ رپورٹس کو افسران کی ترقی کے لیئے منعقدہ سیلیکشن بورڈ میں زیر غور لایا جائے گا تاکہ بہترین صلاحیتوں کے حامل افسران ہی میرٹ پر سینیئر عُہدوں پر ترقیاب ہو سکیں۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں