اسلام آباد (آئی اے اعوان) سابق وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے مجوزہ پندرہویں آئینی ترمیم،ٹور ازم اتھارٹی کے قیام مقبوضہ کشمیر کی صورتحال اور یاسین ملک کی بھارتی جیل میں بھوک ہڑتال سمیت دیگر اہم ایشوز پر آزاد کشمیر کی سیاسی قیادت کو اعتماد میں لینے کیلئے کل جماعتی کانفرنس بلانے کا اعلان کر دیا ہے
اپنے ایک بیان میں مسلم لیگ ن کے سابق صدر اور سابق وزیراعظم آزادکشمیر راجہ محمد فاروق نے کہا آزاد کشمیر کی سیاسی قیادت سے مشاورت کے بعد اگلے دو تین روز میں کل جماعتی کانفرنس تاریخ اور مقام کا با ضابطہ اعلان کیا جائے گا سابق وزیراعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا کہ5/اگست 2019 کے ہندوستان کے غیرقانونی اور جابرانہ اقدامات کے بعد مسلہ کشمیر کی صورتحال، حریت رہنما یاسین ملک کی سزا، تیرویں ترمیم کو ختم کرکے آزاد کشمیر حکومت اور اسمبلی کے اختیارات واپس کشمیر کونسل کودینے کے لیے مجوزہ پندرویں ترمیم لانے جیسے حساس معاملے،آزادکشمیر میں امن و عامہ کی صورتحال اور آزادکشمیر کے آئین کی دفعہ 52 سی کے نقیض مجوزہ ٹوارزم اتھارٹی کے قیام جیسے اہم امور پر سیاسی قیادت سے مشاورت کی جائیگی اور آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائیگا۔ راجہ محمد فاروق حیدر خان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ کشمیر کونسل ایک بدترین ادارہ ہے جس سے ہم نے ایک طویل جدو جہد کے بعدچھٹکارا حاصل کر کے آزاد کشمیر کو مالی، انتظامی اور آئینی طور پر مستحکم بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر اور حکومت پاکستان سے رابطے کے لیے وزارت امور کشمیر موجود ہے، دریاوں کے نیچے سے بہت سارا پانی گزر چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجوزہ آل پارٹیز کانفرنس(APC) میں ان تمام امور پر قومی سیاسی قیادت سے مشاورت کے ساتھ ایک ٹھوس اور جامع موقف اختیار کیا جائے گا۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں