آزاد کشمیر، پندرہویں آئینی ترمیم کے مجوزہ مسودہ پر تمام سیاسی جماعتوں کی قیادت سے مشاورت ضروری ہے، صدر آزاد کشمیر کی سینئر صحافیوں سے گفتگو

اسلام آباد (پی این آئی) صدر ریاست آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے پندرہویں آئینی ترمیم کے مجوزہ مسودہ پر آزاد کشمیر کی تمام سیاسی جماعتوں کی قیادت سے مشاورت ضروری ہے۔ کشمیر کونسل آزاد کشمیر حکومت اور وفاقی حکومت کے درمیان رابطہ کے علاوہ کوئی کردار نہیں ہے۔

آزاد کشمیر کے بلدیاتی انتخابات میں عوام ایسے امیدواروں کو ووٹ دیں جنہیں مسائل کے حل کا ادراک ہو میرپور صدارتی کیمپ آفس میں سینئر صحافیوں اورمختلف وفودسے گفتگو کرتے ہوئے صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ آزاد کشمیر میں سپریم کورٹ آزاد جموں وکشمیر کے فیصلے کی روشنی میں 15 اکتوبر سے پہلے بلدیاتی انتخابات ہونے جا رہے ہیں میں نے جنرل الیکشن میں انتخابی مہم کے دوران جن تین چیزوں پر فوکس کیا تھا ان میں سے ایک بلدیاتی انتخابات کروا کے اقتدار نچلی سطح پر منتقل کرنا تھا۔اقتدار کی نچلی سطح پر منتقلی سے ہی عام آدمی کے مسائل بہتر انداز میں حل کیے جا سکتے ہیں اب بلدیاتی انتخابات ہونے جا رہے ہیں تو میں عوام سے کہوں گا کہ وہ بلدیاتی انتخابات میں ایسے لوگوں کو اپنا نمائندہ چنیں جو ان کے مسائل کا بہتر ادارک کرتے ہوں اور ان مسائل کے حل کروانے کی ان میں استعداد و صلاحیت ہو میں نے صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کو ہی بلدیاتی الیکشن کا چیف الیکشن کمشنر بنانے کی فوری منظوری دے دی ہے تاکہ بلدیاتی انتخابات کا انعقاد جلدی سے پایہ تکمیل کو پہنچے ایک سوال کے جواب میں صدر آزاد کشمیر کا کہنا تھا کہ مجوزہ پندرہویں ترمیم کے لیے آزاد کشمیر کی تمام جماعتوں کی مشاورت ضروری ہے

آزاد کشمیر کا عبوری آئین تمام جماعتوں کی مشاورت کے بعد بنا تھا اس لیے پندرہویں ترمیم سے قبل آزاد کشمیر کی تمام سیاسی جماعتوں سے مکمل مشاورت کی جائے مجوزہ 15 ویں ترمیم کے سلسلے میں بطور صدر ریاست میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہوں۔کشمیر کونسل کا بنیادی کام وفاق اور آزاد کشمیر میں رابطے کا ہے کشمیر کونسل کو اس سے زیادہ اختیارات دینا کسی طور مناسب نہیں کشمیر کونسل کو مالیاتی اختیارات دینے کے حق میں نہیں ماضی میں ان اختیارات کا استعمال غلط انداز میں کیا گیا۔آزاد کشمیر میں ماضی میں تعینات ہونے والے وزراء امور کشمیر ان مالیاتی اختیارات کا غلط اور ناجائز استعمال کرتے رہے ہیں نہ صرف آزاد کشمیر کا فنڈ یہاں سے لے جاتے رہے بلکہ وہ اپنی من مانی کرتے ہوئے وفاق سے ملازمین کو آزاد کشمیر میں بھرتی بھی کرتے رہے ہیں ایسے ملازمین کو وفاق میں ایڈجسٹ کیا جائے۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں