مظفرآباد (آئی اے اعوان) آزاد کشمیر حکومت،حکمران جماعت تحریک انصاف،قانون ساز اسمبلی میں متحدہ اپوزیشن سمیت تمام رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں کی قیادت نے بلدیاتی انتخابات سے قبل حلقہ بندیوں اور وارڈز کی سطح پر ووٹر فہرستوں میں پائی جانے والی غطلیاں اور قانونی سقم دور کرنے کا مطالبہ کیا ہے
آزاد جموں وکشمیر الیکشن کمیشن کی جانب سے بلدیاتی انتخابات کے پرامن آزادانہ اور منصفانہ انعقاد سے متعلق سیاسی قیادت سے مشاورت اور ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد کے حوالے سے طب کیے گئے
اجلاس میں سیاسی جماعتوں کے قائدین اور نمائندوں نے انتخابی فہرستوں اور حلقہ بندیوں میں غلطیوں کی نشاندہی کرتے ہوئے الیکشن سے قبل اصلاح احوال کا مطالبہ کیا۔آزاد کشمیرکے وزیر بلدیات خواجہ فاروق احمدنے تجویز پیش کی کہ ساری جماعتیں اور الیکشن کمیشن مل کر سپریم کورٹ سے حلقہ بندیوں اور انتخانی فہرستوں کی درستی کیلئے چند ہفتوں کیلئے انتخاب کی تاریخی میں تبدیل درخواست کریں
اس تجویز سے کے جواب میں چیف الیکشن کمشنر جسٹس ریٹائرڈ عبدالرشید سلہریا نے کہا کہ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں 15 اکتوبر سے قبل بلدیاتی انتخابات کرانے کا حکم دیا ہے الیکشن کمیشن سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق الیکشن کرانے تیار ہے ۔مشاورتی اجلاس کے دوران ممبر الیکشن کمیشن فرحت علی میر نے سیاسی جماعتوں کے قائدین اور نمائندوں کو ضابطہ اخلاق سے متعلق بریفنگ دی
جبکہ چیف الیکشن کمشنر عبدالرشید سلہریا اور سینئر ممبر الیکشن کمیشن راجہ فاروق نیاز نے سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کی طرف سے اٹھائے گئے اعتراضات کے جواب دیئے قادر،قائد حزب اختلاف اور پاکستان پیپلزپارٹی کے راہنما چوہدری لطیف ،مسلم لیگ ن آزاد کشمیر کے صدر شاہ غلام قادر کی طرف سے دی گئی تجاویز کو دیگر سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کوسراہا
مشاورتی اجلاس میں شریک سیاسی اور دینی جماعتوں کی قیادت نے اپنی تجاویز سےالیکشن کمیشن کو آگاہ کرتے ہوئے آزاد کشمیر حکومت کی طرف سے 31 سال بعد جماعتی بنیادوں پر بلدیاتی انتخابات کے ذریعے اقتدار نچلی سطح پر منتقل کرنے کے فیصلے اور الیکشن کمیشن کی طرف سے انتخابات کے پرامن اور فیئر انعقاد کیلئے اٹھائے گئے اقدامات کو سراہا۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں