مظفرآباد (آئی اے اعوان) رویت ہلال کمیٹی پاکستان کے سابق چیئرمین اورپاکستان تنظیم المدارس اہلسنت کے صدر مفتی منیب الرحمان نے کہا کہ ریاست جموں وکشمیر ایک اکائی ہےجس میں گلگت بلتستان آزاد کشمیر، لداخ، سرینگر اور جموں شامل ہیں گلگت بلتستان کو پاکستان کا عبوری صوبہ بنانا درست نہیں بلکہ اس اکائی کے حصے بخرے کرنے کے مترادف ہے۔
آزاد کشمیر کی وادی نیلم کے دورہ سے واپسی کے موقع پر مرکزی ایوان صحافت مظفرآباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مفتی منیب الرحمن نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے سٹیسٹس کو تبدیل کرکے مسلمانوں کی آبادی کے تناسب کو کم کرنے کی کوشش کی ہے، صرف قراردادیں پاس کرنے سے مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوگا،وقت آگیا ہے کہ عمل اقدامات اٹھائے جائیں انھوں نے پاکستان کی کشمیر کمیٹی کو آڑھے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں کشمیر کمیٹی ڈرامہ ہوتی ہے کیا اب گنڈا پور مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرئے گا
انھوں نے پوری دیانتدار ی کے ساتھ مسئلہ کشمیر کو زندہ رکھنے کی ضرورت پرزور دیا انکا کہنا تھا پاکستان کے حکمرانوں سے کوئی توقع نہیں ہے وہ ایک دوسرے کے خون کے پیاسے ہیں ۔کشمیر کی قیمت پر ہمیں کوئی آشا قبول نہیں،مسئلہ کشمیر زندہ رہے گا کیونکہ یہ ہمارے امن کا قبلہ ہے اسلام آباد حکومت کی مجبور ی ہوسکتی ہے کشمیریوں کی کوئی مجبوری نہیں ہے انھوں نے کہا کہ جرنلسٹ ود اوٹ بارڈر سے بات کرکے انہیں مقبوضہ کشمیر کا دورہ کرنے کی دعوت دیں گے جس میں آزادکشمیر سے بھی صحافی اور سیاستدان شامل کیے جائیں گے بلکہ ڈاکٹر ود آوٹ بارڈر کے ساتھ آزاد کشمیر کے ڈاکٹرز کا بھی رابطہ کرکے کنٹرول لائن پر بھیجیں گے۔
مرکزی ایوان صحافت مظفرآباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کے موقع پر مشیر اوقاف مذہبی امور حافظ حامد رضا،عتیق احمد کیانی،قاضٰ سہیل احمد،مولانا عبداللہ تورابی بھی بھی ان کے ہمراہ تھے مرکزی ایوان صحافت کے صدر سید آفاق حسین شاہ نے مفتی منیب الرحمان اور حافظ حامد رضا کو مرکزی ایوان صحافت آمد پر خو ش آمدید کہا اور ان کا شکریہ ادا کیا اور مرکزی ایوان صحافت کی تحریک آزادکشمیر اور تعمیر وترقی کے لیے کردار بارے بریفنگ دی ۔مفتی منیب الرحمان نے کہا کہ مسلمانوں کے آپس کے مذہبی سیاسی اختلافات کا فائدہ اسلام دشمن قوتیں اٹھارہی ہیں بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ ساتھ عیسائیوں پر مظالم ڈھائے جارہے ہیں،انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف نے مذاکرات کی میز پر بیٹھنے سے قبل ہی سارے پتے پھینک تھے، ریاست جموں کشمیر ایک اکائی ہے جس میں لداخ، گلگت بلتستان، آزادکشمیر، سرینگر، جموں شامل ہیں، گلگت بلتستان کو پاکستان کا عبوری صوبہ بنانا درست نہیں بلکہ اس اکائی کے حصے بخرے کرنے کے مترادف ہے،سودی نظام کے حوالہ سے ایک سوال کے جواب میں مفتی اعظم پاکستان نے کہا کہ ملک میں سودی نظام کے خاتمے کے حوالے سے حکومت سنجیدہ نہیں ہے،جید علماء کو شامل کرکے اتفاق رائے پیدا کیا جائے،وفاقی شرعی عدالت کا کوئی موثر کردار موجودنہیں،صرف چند لوگوں کی نوکریاں لگی ہوئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں اس سال برطانیہ جا کر علماء اور صحافیوں کو دعوت دونگا کہ حقائق جاننے کیلئے مشن تشکیل دیا جائے جو مقبوضہ کشمیر جائے، پاکستان کے معاشی حالات کا ذمہ دار موجودہ اور سابق حکمران ہیں ملک کی معاشی صورتحال انتہائی مخدوش ہے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں