اسلام آباد (پی آئی ڈی) وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر سردار تنویر الیاس خان نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر کی ترقی اور خوشحالی کا دار ومدار سیاحت اور ہائیڈرل سمیت آئی ٹی پر ہے۔ یہ تینوں شعبے جتنے مضبوط ہوں گے عام آدمی کو اس کے اتنے زیادہ ثمرات میسر آئیں گے۔ ان تینوں شعبوں میں آگے بڑھنے کے لئے روایت سے ہٹ کر اور جدت کی بنیاد پر اقدامات ناگزیر ہیں۔ ٹورازم اتھارٹی کی مخالفت صرف وہی کر سکتا ہے جو ریاست کی ترقی اور خوشحالی کے خلاف ہو۔کچھ پیشہ ور آزاد کشمیر کے عوام کو ترقی یافتہ دیکھنا ہی نہیں چاہتے ان کی خواہش ہے کہ لوگ ہمیشہ ان کے مرہون منت رہیں اور وہ نلکے ٹوٹی کی سیاست کر کے اپنے عزیز و اقارب اور خاندان کو نوازتے رہیں مگر اب وقت بدل گیا ہے اور عمران خان کے جانشین ریاست کی خدمت کے لیے منتخب ہو چکے ہیں۔
ہم نے روایتی سیاست نہیں کرنی اور نہ عوام کو مایوس کرنا ہے بلکہ ہم خدمت کے لیے منتخب ہوئے ہیں اور عوام کو کبھی مایوس نہیں کریں گے۔ٹورازم اتھارٹی کو فعال کرکے ریاست کی دنیا بھر میں شناخت کروائی جائے گی اور آزاد کشمیر کی خوبصورت وادیوں کے چرچے دنیا بھر میں ہوں گے۔اس شعبے میں مقامی لوگوں کو بھی وہی موقع اور سہولت موجود ہے جو کسی دوسری جگہ سے آنے والے سرمایہ کار کو ہوگی۔جن لوگوں نے ٹورازم اتھارٹی کو لیکر بلاوجہ شور مچایا ہوا ہے وہ آگے بڑھیں اور اس شعبے میں خود بھی جدید بنیادوں پر حصہ لیں اور دوسروں کو بھی حصہ لینے کی ترغیب دیں بصورت دیگر شور مچا کر اور پروپیگنڈہ کر کے آزادکشمیر کو ترقی کرنے سے نہیں روکا جا سکنا۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹورازم اتھارٹی کو ہم نے نہیں بنایا بلکہ مسلم لیگی دور حکومت میں اس پر کام شروع ہوا۔ایکٹ بنا جس کے مطابق 40 روز میں نتائج دینے کی ذمہ داری حکومت نے لی۔بعد ازاں اس پر کام مجھ سے پہلے ہو رہا تھا جب مجھے معلوم ہوا کہ کچھ عناصر اسے ذاتی مفادات اور اقرباء پروری کے لیے اسے استعمال کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں تو ہم نے قانون سازی کو مزید بہتر کیا اور اس ادارے کو حقیقی معنوں میں عوامی مفاد کے لیے استعمال کرنے کی خاطر جو قانون سازی کی گئی اس سے لوگوں کے مفادات متاثر ہوئے ہیں جس کے بعد انہوں نے شور مچاناشروع کردیا۔ انہوں نے کہا کہ اس پروپیگنڈے کا حل ہمارے پاس موجود ہے اور وہ یہ ہے کہ ہم عوام کی خدمت عمران خان کے ویژن کے مطابق جاری رکھیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ٹورازم کے علاوہ ہائیڈل کے شعبے میں بھی جدید بنیادوں پر قانون سازی اور بہتری کی ضرورت ہے۔جن پرائیویٹ لوگوں نے اس شعبہ میں سرمایہ کاری کی وہ پھنسے بیٹھے ہیں۔ہماری حکومت اس شعبے میں بھی سہولیات فراہم کرے گی۔آئی ٹی کے شعبے میں بنیادی کام ہی مکمل نہیں ہوئے۔اس شعبے میں بھی موجودہ حکومت اقدامات اٹھا رہی ہے۔گذشتہ حکومتوں نے جو اچھے کام کئے ہیں۔ہم ان کی ستائش کرتے ہیں اور مزید بہتر کررہے ہیں۔ٹورازم،ہائیڈل اور آئی ٹی کے علاوہ زراعت اور دیگر شعبوں پر بھی توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں