اسلام آباد(پی آئی ڈی) وزیر اعظم آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر سردار تنویر الیاس خان نے کہا ہے کہ ٹورازم کو انڈسٹری کے طور پر فروغ دیں گے لیکن خطے کے جنگلات اور ماحولیات پر کوئی کمپرومائز نہیں کیا جا سکتا، ریاست میں سرمایہ کاروں کو لانے اور علاقائی سیاحت کے فروغ کیلئے ٹورازم اتھارٹی بنا رہے ہیں تاکہ ون ونڈو آپریشن کے ذریعے سرمایہ کاروں کو سہولیات دیں ، ٹورازم میں سرمایہ کاری سے خطے کی عوام کو با عزت روزگار دیا جا سکے گا۔
مقامی آبادی اور سرمایہ کاروں کو حکومت مکمل تحفظ فراہم کریگی،سیاحتی مقامات پر سہولیات کی فراہمی اور رسائی کے لیے حکومت نے کام تیز کر دیا ہے، نئے سیاحتی مقامات متعارف کروائے جائیں گے اور قدرتی ماحول پر اثر انداز ہونے والے کسی بھی منصوبے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اخبار نویسوں سے بات چیت کے دوران کیا۔انہوں نے کہا کہ حکومت ٹورازم کوریڈور منصوبے کو مزید بہتر بنانے کیلئے از سر نو جائزہ لے رہی ہے جبکہ آزادکشمیر میں سمر اور ونٹر ٹورازم کیلئے پلان بنائے جا رہے ہیں، جنگلی حیات و قدرتی حسن کو متاثر کیے بغیر تحصیل،ضلع اور ڈویثرن کی سطح پر ٹورازم اسپیشل اکنامک زون بنا رہے ہیں ۔اسی طرح انفارمیشن ٹیکنالوجی کے میدان میں بھی ایسی پالیسی سامنے لا رہے ہیں جس سے ہزاروں نوجوانوں کو تربیت دیکر بین الاقوامی مارکیٹ سے جوڑا جائے گا۔وزیر اعظم آزادکشمیر سردار تنویر الیاس خان نے مزید کہا کہ آزادکشمیر کو سوئٹزر لینڈ کی طرز پر سیاحوں کا خطہ بنانے کیلئے کوشاں ہیں، سیاحت ترقی کرے گی تو اس خطے کی تقدیر بدلے گی۔ آزادخطہ میں آنے والے سیاحوں کو بین الاقوامی معیار کے مطابق سہولیات کی فراہمی کیلئے جامع پلان مرتب کیا جارہا ہے تاکہ جو سیاح یہاں آئے اچھا تاثر لیکر جائیں اور خطے کا مثبت امیج دنیا کے سامنے اجاگر ہو۔سیاحت کے فروغ کیلئے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت بھی کام کر رہے ہیں۔ریاست میں دریاؤں اور جھیلوں کے ارد گرد سیاحتی و تفریحی مقامات بنائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں کو ڈیزائن کرتے وقت ان کے ماحولیاتی اثرات کو ملحوظ خاطر رکھا جائے گا جبکہ قدرتی ماحول پر اثر انداز ہونے والے کسی بھی منصوبے کی اجازت نہیں دی جائے گی، قدرتی ماحول کو برقرار رکھنے کیلئے تمام ضروری اقدامات اٹھائے جائیں گے اور جنگلات کی حفاظت یقینی بنائی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ محکمہ سیاحت کے ذمہ داران کو ہدایات دے رکھی ہیں کہ آزاد کشمیر آنے والے سیاحوں کی دلچسپی کے لیے اچھی رہائش، آرگینک فوڈز، ایڈونچر ٹورازم، واٹر سپورٹس، سفاری پارکس، ہارس رائیڈنگ کلب، ہائیکنگ ٹریک، میوزیم، مذہب کے حوالے سے نایاب کتب پر مشتمل تاریخی لائبریری اور ڈیجیٹل آرکائیو بنانے کے لئے منصوبہ بندی کریں جہاں کشمیر کی تاریخ کا مکمل پس منظر موجود ہو اور سیاح زیادہ سے زیادہ وقت تفریحی مقامات پر گذار سکیں۔ سیاحتی مقامات پر فوری سہولیات کے لیے ٹینٹ ویلجز اور کنٹینر واش رومز بنانے کی ہدایت کررکھی ہے۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ٹوریسٹ انٹری پوائنٹس پر گیٹ بنائے جائیں گے اور تمام انٹری پوائنٹس سے آگے ٹول پلازے قائم کیے جائیں گے۔ تمام سیاحتی علاقوں میں معززین علاقہ کی سرپرستی میں کمیٹیاں تشکیل دی جائیں جنہیں متعلقہ اسسٹنٹ کمشنرز مانیٹر کریں۔ کمیٹیاں سیاحوں کو اپنے علاقہ میں ویلکم کریں اور سیاحوں کو مکمل گائیڈ کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں بھرپور معاونت فراہم کریں تاکہ ہماری مہمان نوازی کی روایت مستحکم ہو۔ باہر سے آنے والے سیاحوں کو یہاں کی روایات اور کلچر سے آگاہ کرنے کے لیے آگاہی مہم چلانے کی اشد ضرورت ہے۔ ٹورسٹ پولیس کو ایمرجنسی پولیس کا درجہ دے کر مزید مستحکم کیا جا رہا ہے تاکہ یہ پولیس سیاحت کے فروغ میں اپنا بہترین کردار ادا کر سکے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں