کامسر کے مقام پر نصب کرش پلانٹ بند کرنے کے حکم پر عملدرآمد کی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی گئی

مظفرآباد (پی آئی ڈی) چیف جسٹس آزاد جموں و کشمیر جسٹس راجہ سعید اکرم خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے فل بینچ نے دارالحکومت مظفرآباد میں کامسر کے مقام پر واقع کریش پلانٹوں سے پھیلنے والی آلودگی اور بیماریوں سے متعلق مقدمہ عنوانی اتفاق سٹون کریشرز بنام انور عباسی وغیرہ میں سماعت کی۔بینچ میں چیف جسٹس آزاد جموں و کشمیر کے ہمراہ سینئر جسٹس خواجہ محمد نسیم، جسٹس رضا علی خان اور ایڈھاک جسٹس محمد یونس طاہر شامل تھے۔

دوران سماعت مقدمہ خاتون رکن اسمبلی نے ایک درخواست پیش کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ دھنی مائی صاحبہ کی عوام کریش پلانٹ سے پھیلنے والی آلودگی سے براہ راست متاثرہو رہے ہیں۔گلے اور پھیپھڑوں کی بیماریوں کے علاوہ شہری سانس کی مختلف بیماریوں کا شکارہو رہے ہیں۔ کامسر میں بھاری مشینری اور بارود کے دھماکوں کی وجہ سے بچے اور معمر افراد کے علاوہ کمزور دل افراد ساری رات نہیں سو پاتے۔علاوہ ازیں کیوں کہ یہ کرش پلانٹ سڑک کے ساتھ متصل ہیں اس لیے مین نیلم شاہراہ پر ٹریفک کی روانی متاثر ہوتی ہے۔

سپریم کورٹ نے ڈائریکٹر جنرل محکمہ ماحولیات اور ڈپٹی کمشنر مظفرآباد کو طلب کرتے ہوئے حکم دیا کہ آلودگی اور بیماریاں پھیلانے والے یہ کرش پلانٹ فوری طور بند کیے جائیں۔عدالتی حکم کی تعمیل میں ڈائریکٹر جنرل محکمہ ماحولیات اور ڈپٹی کمشنر مظفرآباد نے فوری ایکشن لیتے ہوے کامسر کے مقام پر چلنے والے تمام کرش پلانٹ بند کر دئیے اور عدالتی وقت کے اختتام سے قبل تعمیلی رپورٹ سپریم کورٹ آزاد جموں و کشمیر میں پیش کر ا دی۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں