مظفرآباد (پی آئی ڈی) وزیر اعظم آزادحکومت ریاست جموں وکشمیر سردار تنویر الیاس خان کی زیر صدارت فوڈ اتھارٹی کا اعلیٰ سطحی اجلاس۔وزیراعظم کی طرف سے کمیٹی قائم کرنے کی ہدایت۔کمیٹی وزیر خوراک علی شان سونی کی سربراہی میں قائم کی گئی جس کے ممبران میں وزیر صحت نثار انصرابدالی سیکریٹری خوراک سیکریٹری زراعت،سیکرٹری قانون سمیت کمشنر مظفرآباد میں شامل ہیں۔وزیراعظم نے کمیٹی کو ہدایت کی ہے کہ تین ہفتے کے اندر سفارشات مرتب کرکے پیش کرے۔
کمیٹی آزاد کشمیر بھر میں فوڈ اتھارٹی کو مزید موثر و منظم کرنے سمیت اس کے ڈھانچے کو ضلع اور تحصیل کی سطح پر قائم کرنے بارے سفارشات مرتب کریگی جو وزیراعظم آزادکشمیر کے وژن کے مطابق آزادکشمیر کے عوام کو صاف ستھری اور معیاری غذائی اجناس مہیا کرنے میں مدد دینگی۔ اجلاس میں وزیر خوراک علی شان سونی، وزیر صحت ڈاکٹر نثار انصر ابدالی، وزیر خزانہ عبدالماجد خان،سیکرٹری مالیات عصمت اللہ شاہ،چیئرمین سنٹرل بورڈ آف ریونیو فہیم احمدخان۔پرنسپل سیکریٹری ہمراہ وزیراعظم سید شاہد محی الدین۔سیکرٹری خوراک منصور قادر ڈار،سیکرٹری زراعت و لائیو سٹاک سردار جاوید ایوب، سیکرٹری قانون محمد ادریس عباسی اورڈائریکٹر جنرل فوڈ اتھارٹی سردار عتیق سخاوت نے شرکت کی جبکہ انسپکٹر جنرل پولیس ڈاکٹر امیر احمد شیخ، مظفرآباد۔ میر پور اور پونچھ کے کمشنرز اور ڈی آئی جیز بذریعہ ویڈیو لنک اجلاس میں شریک ہوئے۔
اجلا س میں وزیر اعظم سردار تنویر الیاس خان نے ہدایت کی کہ جب تک فوڈ کنٹرول اتھارٹی کے حوالہ سے قائم کمیٹی کی سفارشات مرتب نہیں ہوتیں اس وقت تک انتظامیہ سپیشل برانچ کے ذریعے ناقص خوراک کے حوالے سے معلومات لے اور تحت ضابطہ کاروائی عمل میں لائے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ خوراک کا معیار چیک کرنے کے لیے ٹیسٹ لے کر مہینوں تک اس کی رپورٹ نہیں آتی،لیبارٹریز کو فنکشنل کر کے بروقت رپورٹ لے کر کارروائی عمل میں لائی جائے تاکہ لوگوں کو معیاری خوراک کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔
اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ ہوٹلز، بیکریز و فاسٹ فوڈز کے کچن میں کوئی ایسا شخص کام نہ کرے جس کو کوئی موذی مرض لاحق ہو۔انہوں نے کہاکہ دودھ کی سخت چیکنگ کر کے ملاوٹ کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے۔لائیوسٹاک کی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے پیداوار بڑھانے کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں، محکمہ لائیو سٹاک کی کارکردگی نظر آنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ سبزیاں جہاں کاشت ہوں وہاں سیوریج کا پانی نہ ہو،یہ صحت کے لیے انتہائی مضر ہے۔ ذبح خانوں کے حوالہ سے میکنزم بنایا جائے، ذبح خانوں میں صفائی ستھرائی کی سخت چیکنگ کی جائے۔انہوں نے کہا کہ عوام کو معیاری خوراک فراہم کرنا اور غیر معیاری خوراک کو تلف کرنے سمیت اس کی بنیاد تک جا کر اسے روکنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔اس معاملے میں کوتاہی برداشت نہیں کی جا سکتی۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں