مظفرآباد (پی این آئی) وزیراعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس نے کہاہے کہ پاکستان کی مسلح افواج پیشہ وارانہ مہارت سے سرشار دنیا کے ہر مظلوم طبقے کی آواز ہیں۔ دنیا کی کوئی طاقت دفاعی سرحدوں کی محافظ فوجوں کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے کی جرات نہیں کر سکتی ابھی نندن جکی چائے بھارت کی آنے والی نسلیں بھی یاد رکھیں گیں ۔
لائلپوروارئیرز کے پاکستان کے زیر اہتمام شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم سردار تنویر الیاس نے کہا کہ کشمیر کے تمام جغرافیائی راستے پاکستان سے ملتے ہیں۔ پاکستان میں بہنے والے تمام دریا، دریاؤں کا منبع کشمیر ہے۔ پاکستان اور کشمیر لازم وملزوم ہیں۔ بھارت جبر کے زور پر کشمیر کو زیادہ دیر زیر قبضہ نہیں رکھ سکتا۔ عظیم حریت رہنماء سید علی شاہ گیلانی نے بستر مرگ پر آخری نعرہ یہ لگایا کہ ہم پاکستانی ہیں، پاکستان ہمارا ہے۔ مقبوضہ کشمیر کا ہر پیر و جواں کا دل سید علی گیلانی کی طرح پاکستان کے ساتھ دھڑکتا ہے۔یہی وجہ ہے کہ بھارت کشمیر میں استصواب رائے کروانے سے خوف زدہ ہے۔ بھارت کو کشمیرمیں بزور طاقت قبضہ جمائے رکھنے کا زعم ریت کی دیوار سے زیادہ کچھ نہیں انکا کہنا تھاکہ ھنام نہاد جمہوریت کا چیمپیئن بھارت جو دراصل ہندتوا کے فاشسٹ نظریات کا حقیقی علمبرار ہے۔اس سے کہتا ہوں کہ کل کشمیر میں استصواب رائے کرواؤ۔ دودھ کا دودھ،پانی کا پانی ہو جائے گا۔ پوری قوم اور کشمیری عوام مسلح افواج کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ ہماری پاک فضائیہ نے 27فروری کو بھارت کے جھوٹے سرجیکل سٹرئیک کا وہ منہ توڑ جواب دیا جو رہتی دنیا تک ہندتوا کے بچاریوں کو یاد رہے گا۔ ابھینندن کی چائے کا کپ بھارت کی آنے والی نسلیں یاد رکھیں گی۔ابھنندن نے دنیا بھر میں پاکستانی چائے کی تاریخ ساز مارکیٹنگ کی۔ اس موقع پر ڈپٹی سپیکر چوہدری ریاض گجر،وزیر حکومت ظفر ملک، مشیر حکومت اکبر ابراہیم ،پارلیمانی سیکریٹری پیر مظہر شاہ, پارلیمانی سیکریٹری محترمہ تقدیس گیلانی بھی ہمراہ تھے۔تقریب کی میزبانی میجر ر تاثیر اقبال رانا نے کی۔ تقریب میں ایئر مارشل ارشد محمود ملک، ایئر مارشل فرحت ایچ خان، فیصل آباد چیمبرز آف کامرس کے عہدیداران، سربراہان تاجر برادری، حاضر اور ریٹائرڈ فوجی افسران اور شہدا کی فیملیز بھی شریک تھیں۔ وزیراعظم کا تقریب آمد پر پھولوں کی پتیاں نچاور کر کے بھرپور استقبال کیا گیااور پنجاب رینجرز کے چاک و چوبند دستے نے سلامی دی۔وزیرا عظم نے کہا کہ عجیب بات ہے کہ بھارت میں ایک ہزار سال سے آباد قوموں سے شناخت مانگی جا رہی ہے۔ہندو بنیا ہمارے اسلاف کی تاریخ سے واقف نہیں۔
ہم آل نبی، امام عالی مقام امام زین العابدین،سید امیر حمزہ، سیدنا خالد بن ولیداور ابو عبیدہ ابن جراح کے پیرو کار ہیں جنہو ں نے اپنے مقدس لہو کا نظرانہ پیش کر تے ہوئے اسلام اور امت مسلمہ کا تحفظ کیا۔ انہوں مزید کہا کہ ایک منظم سازش کے تحت 1857میں ایسٹ انڈیا کمپنی کے ذریع برصغیر کے وسائل پر قبضہ کیا گیا یہاں کہ اصل حکمرانوں کو تخت سے اتار کر ناجائز قبضہ کیا گیا اور سازش کے تحت ان کی کردار کشی کی گئی۔ پاکستان کے مایہ ناز قانون دان ایس ایم ظفر نے اپنی کتاب کے دیپاچہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ بہادر شاہ ظفرنے انگریز جج اور پراسیکیوٹر کی موجودگی میں اپنا مقدمہ خود لڑا اور انگریز کے قبضہ کو تسلیم کرنے سے انکار کیا۔ان کی بوڑھی والدہ پر دباؤ ڈالا گیا کہ وہ بہادر شاہ ظفر کو اقتدار سے دستبرداری پر مجبور کریں لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا۔ امیر تیمور کی افواج نے ہندو بنیے کے زعم کو صدیوں پہلے اپنے پاؤں تلے روندتے ہوئے ہندوستان پر قبضہ کیا۔آج ہندوستان اور مقبوضہ کشمیرکی بچیوں کے سرو ں سے چادریں چھینی جارہی ہیں۔ ظلم کا یہ نظام زیادہ دیر تک نہیں چل سکتا۔آخر میں وزیرا عظم نے شہدا کے لواحقین اور دیگر افراد میں شیلڈز بھی تقسیم کیں۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں