مظفرآباد (آئی اے اعوان) آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی میں متحدہ اپوزیشن عید الاضحٰی کے بعد وزیراعظم آزادکشمیر سردار تنویر الیاس کے خلاف عدم اعتماد لانے کیلئے متفقہ لائحہ عمل طے کرنے کا اصولی فیصلہ کیا ہے۔
مرکزی ایوان صحافت مظفرآباد میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف چوہدری لطیف اکبر سابق وزیراعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان اور پاکستان پیپلزپارٹی آزادکشمیر کے صدر چوہدری یاسین نے کہا حکومت نے غیر سنجیدگی انتہاء کر دی۔ یہ کمپنی زیادہ دیر نہیں چلے گئی عید کے بعد متحدہ اپوزیشن حکومت کے خاتمے کیلئے متفقہ لائحہ عمل طے کرے گی۔ اپوزیشن راہنماؤں نے کہا کہ اسمبلی کا بائیکاٹ حکومت سے مراعات لینے کیلئے نہیں کیا بلکہ حکومت کی طرف سے اسمبلی کے قواعد انضباط کار میں غیر قانونی ترامیم کرنے اور اعلیٰ عدلیہ کے فیصلے کی روشنی میں اپوزیشن اراکین اسمبلی کو حکومتی اراکین اسمبلی کے برابر ترقیاتی منصوبوں کیلئے فنڈز فراہم نہ کرنے کے خلاف اپوزیشن کا احتجاج جاری ہے۔ اپوزیشن راہنماوں نے کہا کہ سردار سکندر حیات مرحوم کے دورے اقتدار میں آزاد کشمیر میں صدر یا وزیراعظم کسی ایک عہدے , سپریم کورٹ یا ہائی کورٹ میں کسی ایک ادارے کو ختم کرنے اور اسمبلی کے اختیارات کو محدود کرنے کا فارمولا آیا تھا جسے اس وقت کے وزیراعظم نے مسترد کردیا دیا تھا اپوزیشن نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اب کہیں سسٹم کو ہی نہ لپیٹ دیا جائے 25 جولائی 2021 کے انتخابی نتائج اور اس کے نتیجہ میں قائم ہونے والی حکومت کو ہم تسلیم نہیں کرتے۔ اپوزیشن اسمبلی کی اسٹینڈنگ کمیٹی میں اپوزیشن اراکین کو چیئرمین بنانے پر بضد نہیں ہے ہم غیر قانونی طور پر قواعد انضباط کار میں ترامیم کو کسی صورت میں قبول نہیں کریں گے۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں