مظفرآباد(پی آئی ڈی)آزادجموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی سپیکر ریاض احمد کی زیر صدارت منعقد ہوا۔بجٹ پر بحث سمیٹتے ہوئے وزیر خزانہ عبدالماجد نے کہا کہ مالی مشکلات کے باوجود ایک ایسا بجٹ پیش کیا ہے جس سے ریاست میں تعمیر و ترقی و خوشحالی آئے گی۔محکمہ تعلیم، ٹورازم، جنگلات، ہائیڈل، مواصلات، مال، بہبود آبادی اور دیگر تمام اداروں میں بہتری لانے کے لیے اقدامات اٹھائیں گے۔ آزادکشمیر میں مذہبی ٹورازم کو فروغ دیں گے، مذہبی ٹورازم کو فروغ دینا ہماری ترجیح ہے۔
اس سال کے آخر تک کشمیر بنک کو شیڈول بنک کا درجہ مل جا ئے گا۔ مہاجرین مقیم پاکستان کے تمام مسائل کا حل ترجیحی بنیادوں پر کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ رحمت اللعالمین ﷺ اتھارٹی قائم کریں گے اور اس اتھارٹی کا قیام ہمارے لیے بہت بڑے اعزاز کی بات ہے اور ہمارے ایمان کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ رحمت اللعالمین ﷺ اتھارٹی سب کے لیے بخشش کا ذریعہ ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ آزادکشمیر میں سکل یونیورسٹی بنائیں گے اور ان کی فزیبلیٹی کے لیے 2کروڑ مختص کر رہے ہیں۔ یہ یونیورسٹی ہائیر ایجوکیشن سے منظور شدہ سے اور یونیورسٹی سے فارغ ہونے والے نوجوانوں کو روزگار کے حصول میں آسانی ہو گی۔ ریاست سے بے روزگاری کا خاتمہ ہو گا۔ وزیرخزانہ نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں نے کشمیر بنک پر توجہ نہیں دی۔ ورنہ آج تک یہ بنک شیڈول بنک کا درجہ حاصل کر لیتا۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لیے ترجیحی بنیاوں پر اقدامات کریں گے۔ اسمبلی میں اور باہر خواتین کی ہر جگہ نمائندگی یقینی بنائی جائے گی۔ آزادکشمیر میں پارکس کا قیام بنایا جا ئے گا۔ پولیس کا محکمہ میں کاؤنٹر ٹیر رازم ڈیپارٹمنٹ بنایا ہے آبادی کے لحاظ سے پولیس کی گاڑیوں اور دیگر وسائل میں اضافہ کریں گے۔ آزادکشمیر میں ڈیجیٹل بنک کے لیے قانون ساز ی کر رہے ہیں جو ایک سنگ میل ثابت ہو گا۔ ڈیجیٹل بنک کے لیے جلد کابینہ سے منظوری کے بعد اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اوورسیز کشمیریوں کو ووٹ کا حق ملنا چاہیے اور اس سلسلہ میں قانون سازی بھی کریں گے۔ اوورسیز کشمیر ی ہمارا سرمایہ ہیں۔ وہ ہمارا اثاثہ ہیں۔ تحریک آزادی کشمیر اور ریاست کی ترقی میں اوورسیز کشمیریوں کا ہمیشہ تعاون رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمارا وکیل ہے۔ پاکستان مضبوط ہو گا تو ہم مضبوط ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ریاست کی ترقی کے لیے ہم سب نے مل کر کردار ادا کرنا ہے۔ ہم نے ہمیشہ رواداری کی سیاست کو پروان چڑھایا ہے۔ ہم نے پاکستان کا پرچم تھام رکھا ہتے۔ کشمیری ہمیشہ پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے صدر آزادکشمیر، وزیراعظم آزادکشمیر، سابق وزیر اعظم کو شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے مجھ پر اعتماد کیا۔ انہوں نے کہا کہ اطلاعات کے بجٹ میں اضافہ کیا ہے اور پریس فاؤنڈیشن کی گرانٹ میں بھی اضافہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی کی حق تلفی نہیں کی۔ انشااللہ آزادکشمیر ترقی کر ے گا۔ یہ اسمبلی بہترین روایات کی امین رہی ہے آج جو اپوزیشن نے کیا یہ آزادکشمیر کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہوا ہے۔ پاکستان میں پی ٹی آئی کے دور میں ترقی اورخوشحالی آرہی تھی رجیم چینج کے ذریعے ملکی معشیت کا بیڑا غرق کر دیا۔ پندرہ دن میں پٹرول 84روپے بڑھ گیا۔ آزادکشمیر واپڈا کی جانب سے فورس لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے۔ جب تک خون کا آخری قطرہ ہے پاکستان کے وقار پر آنچ نہیں آنے دیں گے۔اجلا س میں بجٹ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے سابق وزیراعظم سردار عبدالقیوم نیازی نے کہاکہ چیئرمین تحریک انصاف عمران کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے مجھے وزیراعظم آزاد کشمیر بنایا، میں نے بحیثیت وزیراعظم عمران خان کے ویژن کے مطابق ریاست کی خدمت کی اور تعمیر وترقی کے نئے دور کا آغاز کیا، سابق وزیراعظم پاکستان عمران خان نے آزاد کشمیر کی تعمیر وترقی کیلئے وافر فنڈز مہیا کیے جس پر کشمیری انہیں خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں،بحیثیت وزیراعظم بلدیاتی انتخابات کیلئے ہنگامی اقدامات اور میرٹ کے بول بالا کیلئے ایڈہاک ایکٹ کا خاتمہ کر کے پڑھے لکھے نوجوانوں کا استحصال ہونے سے بچایا۔ رحمت اللعالمینﷺ اتھارٹی کے قیام کیلئے فنڈز مختص کرنے پر حکومت مبارکباد کی مستحق ہے۔ عمران خان نے آزاد کشمیر میں اس وقت مسلم لیگ ن کی حکومت کو مختص بجٹ سے زیادہ فنڈز دیے، لوہار گلی ٹنل، مانسہرہ مظفرآباد ایکسپریس وے، مہاجرین کیلئے کالونیوں کی تعمیر کیلئے فنڈز کی فراہمی پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے مرہون منت ہیں۔
کشمیر ہائی وے، شونٹر ٹنل، لیپا ٹنل جیسے میگا پروجیکٹس خطے کیلئے گیم چینجر ثابت ہونگے، ہماری پاک فوج کا شمار دنیا کی بہترین افواج میں ہوتا ہے، حال ہی میں سعودی عرب کی جانب سے پاک فوج کے سپہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ کو ایوارڈ سے نوازا جس پر وہ مبارکباد کے مستحق ہیں، پوری قوم کو مسلح افواج پر فخر ہے۔ اپوزیشن کو ایوان میں ہونا چاہیے تھا ہم نے انہیں مساوی فنڈز فراہم کر کے ایک مثبت میسج دیا تھا لیکن انہوں آزاد کشمیر کی اچھی روایات کا پاس نہ رکھا۔ کشمیری اخبارات کا تحریک آزادی میں اہم کردار ہے، حکومت اے کے این ایس کے ساتھ کیے گئے وعدوں پر عملدرآمد یقینی بنائے تاکہ اخبارات ترقی کر سکیں۔ سردار عبد القیوم نیازی نے کہا کہ اپوزیشن میں بڑی منجھی ہوئی سیاسی قیادت موجود ہے، انہیں ہمارے اسلاف کی روایات کا خیال رکھنا چاہیے تاکہ یہاں سے مقبوضہ کشمیر ایک اچھا میسج دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ چوہدری غلام عباس، مجاہد اول سردار عبد القیوم خان، غازی ملت سردار ابراہیم، کے ایچ خورشید و دیگر بڑی اعلیٰ روایات قائم کی، ہمیں ملکر ان کو پروان چڑھانا چاہیے۔ جمہوریت احتجاج سب کا حق ہے لیکن روایات کا خاص خیال رکھنا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم جاری ہیں، بہادر اور نڈر کشمیری بھارت کی دہشت گرد فورسز کا سامنا کر رہے ہیں، میں انہیں سلام پیش کرتا ہوں۔ سابق وزیراعظم سردار عبد القیوم نیازی نے کہا کہ حکومت متوازن بجٹ دیا، وزیراعظم سردار تنویر الیاس نے بڑے اچھے اقدامات کیے اور ہمارے اقدامات پر بھی من و عن عمل کیا۔ وزیر خزانہ، وزراء، چیف سیکرٹری، سیکرٹری مالیات و دیگر ٹیم ممبران مبارکباد کے مستحق ہیں۔ حکومت تحریک انصاف کے ویژن کے مطابق چل رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ میری حکومت کو بھرپور سپورٹ حاصل ہے، ریاست کی خدمت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، تعمیر وترقی کا سفر جاری رکھیں گے تاکہ یہ خطہ مثالی بن سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ بلدیاتی الیکشن کے انعقاد کا فیصلہ، رمضان پیکج، لبریشن سیل کی تنظیم نو، ادارہ جاتی اصلاحات، پولیس ریفارمز، انتظامی یونٹس کے قیام، ایڈھاک ایکٹ کا خاتمہ جیسے تاریخی اقدامات تحریک انصاف حکومت کے بڑے کارنامے ہیں۔بجٹ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے سابق وزیراعظم سردار عتیق احمد خان نے کہاکہ وزیر خزانہ اورانکی ٹیم نے متوازن بجٹ پیش کیا۔ رحمت اللعالمینﷺ اتھارٹی کے قیام پر حکومت کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ آزادکشمیر اسمبلی میں سب سے پہلے قادیانیوں کو کافر قرار دینے کی قرارداد پیش ہوئی۔ اسلامو فوبیا کے حوالہ سے سابق وزیراعظم عمران خان نے بہترین کام کیا۔انہوں نے کہاکہ اپوزیشن کو ایوان میں ہونا چاہیے۔ گزشتہ دور میں باضابطہ طور پرن لیگ کی حکومت نے اپوزیشن کے ساتھ معاہدہ کیا اور اسکی پاسداری نہیں کی۔افسوس کی بات ہے کہ آزادکشمیر کے بجٹ پر کٹ لگایاگیاہے۔ پاکستان کی گزشتہ حکومت نے 500ارب کے پیکج کااعلان کیا جبکہ موجودہ حکومت پاکستان نے کٹ لگادیا۔ آزادکشمیر سیاسی یا انتظامی یونٹ نہیں بلکہ پاکستان کا دفاعی حصار ہے۔ حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ بجٹ کٹ کو ختم کرتے ہوئے حکومت آزادکشمیر کے بجٹ میں اضافہ کیاجائے۔ انہوں نے کہاکہ یاسین ملک زندگی اور موت کی کشمکش میں ہیں، حکومت پاکستان ان کی سزا پر عملدرآمد رکوانے کیلئے او آئی سی، یورپین پارلیمنٹ اور عالمی عدالت انصاف سے رجوع کرے۔ مقبوضہ کشمیر متنازعہ علاقہ ہے وہاں پر جی ٹوینٹی کانفرنس کا مقصد مسئلہ کشمیر سے توجہ ہٹانا ہے۔ اس پر حکومت پاکستان کو سخت احتجاج کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ کشمیریوں کو انکی قربانیوں کا پھل ملے گا۔ مقبوضہ کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کیلئے ہندوستان چالیس لاکھ سے زائد ہندوؤں کو مقبوضہ کشمیر میں آباد کرنا چاہتا ہے۔ اس حوالہ سے حکومت آزادکشمیر کو مہاجرین مقیم پاکستان، گلگت بلتستان، آزادکشمیراور تارکین وطن کا ڈیٹا بیس بنانے پر غور کرنا چاہیے اور حکومت پاکستان کو تجویز دینی چاہیے۔ بحث میں حصہ لیتے ہوئے وزیر منصوبہ بندی وترقیات چوہدری محمد رشید نے کہاکہ رحمت اللعالمین ﷺ اتھارٹی کے قیام پر وزیراعظم، وزیر خزانہ اورانکی ٹیم کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ ہماری پہلی ترجیح تحریک آزادی کشمیر ہے۔ اپوزیشن کو اہم مرحلے پر ایوان میں ہونا چاہیے تھا۔ وفاقی حکومت کی جانب سے لگائے گئے کٹ کی وجہ سے ہمارا ترقیاتی عمل متاثرہوا۔ پاکستان کیلئے کشمیری ہر قربانی دینے کو تیار ہیں، پاکستان کا قرض اتارنے کیلئے اپنا مکان بھی فروخت کرنے کیلئے تیار ہوں۔ اپوزیشن دعوت دیتے ہیں کہ وہ ایوان میں آکر اپنا کردار ادا کرے، اپوزیشن بھی عوام کی خدمت کیلئے ووٹ لیکر آئی ہے۔ مشکل مالی حالات میں جس طرح وزیراعظم سردار تنویر الیاس خان اور ان کی ٹیم نے محنت کی اس پر انکو مبارکباد دیتاہوں۔ قمرالزمان کائرہ کا بھی شکرگزار ہوں کہ انہوں نے ہمارے نارمل بجٹ پر کٹ کے معاملے کو حل کروایا۔ عمران خان نے آزادکشمیر میں مسلم لیگ ن کی حکومت کا ترقیاتی فنڈ 22ارب سے 28ارب کیا۔ ایل او سی کے لیے فنڈز بھی عمران خان کی کشمیریوں سے کمٹمنٹ کا ثبوت ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جس طرح حکومتی اراکین کو بیس کلو میٹر فی حلقہ سڑکیں ملی ہیں اسی طرح اپوزیشن کو بھی 20کلو میٹر فی حلقہ سڑکیں دی گئی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کشمیر کی آزادی کیلئے ایک سوچ کے ساتھ آگے نکلنا ہے۔ مسلح افواج پاکستان کو خراج تحسین پیش کرتاہوں کہ وہ ہر مشکل گھڑی میں کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ آزادکشمیر میں وینٹی لیٹر والی ایمبولینسز موجود نہیں تھیں بجٹ میں تمام ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز کے ہسپتالوں کیلئے وینٹی لیٹر ایمبولینسز رکھی گئی ہیں۔بجٹ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے وزیر قانون و سیاحت سردار فہیم اختر ربانی نے کہا کہ معلمین قرآن کو نارمل بجٹ پر لے کر آنے، ناموس رسالت کے حوالہ سے رحمت اللعالمینﷺ اتھارٹی کے قیام پر حکومت کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ مشکل حالات میں بہترین بجٹ پیش کرنے پر وزیراعظم، وزیر خزانہ اور ان کی ٹیم مبارکباد کی مستحق ہے۔ اپوزیشن کو احتجاج نہیں بلکہ بجٹ پر کٹ لگنے پر وفاق میں اپنی حکومت سے بات کرنی چاہیے تھی۔۔اگر نالہ لئی کے لیے 70ارب کا بجٹ ہو سکتا ہے تو آزادکشمیر کا بجٹ چالیس ارب کیوں نہیں ہو سکتا۔ وزیر خزانہ نے محنت سے بہترین بجٹ دیا۔اپوزیشن ایوان میں آکر تجاویز دے،عمران خان جب وزیر اعظم تھے اس وقت مسلم لیگ ن کی حکومت کو مختص بجٹ سے زیادہ فنڈ ز دیے۔ انہوں نے کہا کہ جب وزیراعظم فاروق حیدر تھے تو انہوں نے اپنے دور میں اپوزیشن کو کتنے فنڈز دیے؟ انہوں نے اپوزیشن کے ساتھ خود معاہدہ کر کے اس کی پاسداری نہیں کی بلکہ یہ کہا کہ یہ حکومت کا اختیار ہے و ہ جہا ں چاہے فنڈزلگائے۔انہوں نے کہا کہ اسمبلی کے دروازے بند کرنے کا حق اپوزیشن کو کس نے دیا۔ بے روزگاری کے خاتمہ کے لیے آزادکشمیر میں پہلی سکل یونیورسٹی بنائیں گے۔ ٹیچر ٹریننگ اکیڈمی کا آغاز کر رہے ہیں تاکہ تعلیمی نظام بہتر ہو۔ ٹیوٹا کے ذریعے لوگوں کو ہنرمند کریں گے تاکہ وہ باعزت روزگار حاصل کر سکیں۔ پی ٹی آئی کا فوکس صحت پر ہے۔انہوں نے کہاکہ آزادکشمیر سیاحت کا بہت پوٹینشل موجود ہے، مالی مشکلات کے باوجود سیاحت کے فروغ کیلئے بجٹ میں 60کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ سپیشل ٹورازم زون اور ٹورازم اتھارٹیز بنائیں گے۔ آزادکشمیر میں پہلی مرتبہ ٹورازم کے فرغ کیلئے ماسٹرپلاننگ کرنے جارہے ہیں۔اجلاس میں مسجد نبوی کے امام شیخ محمود خلیل القاری کی وفات پر مشیر اوقاف حافظ حامد رضا نے فاتحہ خوانی کروائی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں