مظفرآباد(پی این آئی)صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ بین الاقوامی برادری افغانستان کے زلزلہ متاثرین کی امداد کے لئے آگے بڑھے کیونکہ افغانستان کے عوام ایک طویل عرصے سے مشکلات کا شکار ہیں۔ پہلے سویت یونین کی وجہ سے افغانستان میں جنگ کی صورتحال رہی اور اب افغانستان میں حالیہ زلزلے کے باعث بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے لہذا اس سلسلے میں کشمیر آرفن ریلیف ٹرسٹ (KORT)نے کپڑوں، ادوویات اور خوراک پر مشتمل سامان کے 29ٹرک افغانستان بھیجے ہیں جبکہ میں اسی طرح انٹرنیشنل کمیونٹی سے بھی کہوں گا کہ وہ بڑھ چڑھ کر افغانستان کے زلزلہ متاثرین کی امداد کے لئے آگے بڑھیں۔
مقبوضہ کشمیر میں بھی ایک سنگین صورتحال ہے اور بھارت بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کر رہا ہے۔ آزادکشمیر آزادی کا بیس کیمپ ہے اور ہم یہاں سے مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے مظالم، مسئلہ کشمیر اور کشمیری عوام کے حق خودارادیت کے لئے آواز اُٹھا رہے ہیں۔ میں نے حال ہی میں برطانیہ، آئرلینڈ اور بیلجیئم کا دورہ کیا ہے جس میں، میں نے بھارتی عدالت کی طرف سے جھوٹے مقدمات میں حریت رہنماء یاسین ملک کی سزا اور مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی طرف سے جاری انسانی حقوق کی پامالی کی طرف دنیا کی توجہ مبذول کرائی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج یہاں ملٹی پرپز ہال کشمیر ہاؤس اسلام آباد میں کشمیر آرفن ریلیف ٹرسٹ (KORT)کی طرف سے افغانستان کے زلزلہ متاثرین کے لئے امدادی سامان کی افغانستان بھیجنے کی تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر تقریب سے چیئرمین کشمیر آرفن ریلیف ٹرسٹ چوہدری اختر،افغانستان کے لئے پاکستان کے خصوصی نمائندے محمد صادق، چیئرمین پاکستان افغانستان کوپریشن فورم حبیب اللہ، چیئرمین جموں وکشمیر سولویشن موومنٹ الطاف احمد بھٹ اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔
صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریشہ دوانیاں عروج پر ہیں اور کشمیری عوام ایک سنگین صورتحال سے گزر رہے ہیں میں نے حال ہی میں اس پر بین الاقوامی دورہ کیا ہے اور انٹرنیشنل کمیونٹی کی توجہ مقبوضہ کشمیر کی بگڑتی ہوئی صورتحال اور مسئلہ کشمیر پر مبذول کرائی ہے۔ افغانستان میں زلزلے سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے لہذا اس سلسلے میں جہاں کورٹ نے امدادی سرگرمیاں شروع کیں ہیں اور افغانستان کے زلزلہ متاثرین کے لئے امدادی سامان کے 29ٹرک افغانستان روانہ کیے ہیں اسی طرح عالمی برادری بھی افغان عوام کی مدد کے لئے آگے بڑھے اور وہاں پر امدادی کاروائیوں میں حصہ لے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں