مظفرآباد (پی آئی ڈی)آزادجموں وکشمیر قانون سازاسمبلی کے اجلاس میں بجٹ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے وزیرتعلیم سکولز دیوان علی خان چغتائی کہا کہ وزیراعظم، وزیر خزانہ، وزیر منصوبہ بندی و ترقیات اور تمام ٹیم کو مالی مشکلات کے باوجود بہترین بجٹ تیار کرنے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ وفاقی حکومت کے کٹ کی وجہ سے بجٹ بنانا بہت مشکل تھا لیکن وزیراعظم اور ان کی ٹیم نے بہت اچھے طریقے سے کام کیا اور بہترین عوام دوست بجٹ پیش کیا ہے۔ وفاقی حکومت، وزیرا عظم پاکستان،قمر زمان کائرہ کی توجہ بھی مرکوزکروانا چاہتا ہوں کہ آزادکشمیر ایک ایسا خطہ ہے جہاں خوشحالی ہو گی تو پاکستان مضبوط ہو گا۔ہم مسلح افواج پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑےء ہیں۔ تعلیم ایک بڑا محکمہ ہے۔ سکل یونیورسٹی کے لیے فنڈز رکھے گئے ہیں۔ ٹیکنیکل ایجوکیشن سے بے روزگاری میں کمی آئے گی۔ پچاس وکیشنل ٹریننگ سکول کھولنے جا رہے ہیں۔ محکمہ تعلیم میں ٹیچر ز ٹریننگ اکیڈمی کے ذریعے ٹیچرز کو ٹریننگ دی جائے گی تاکہ وہ زیادہ بہتر کارکردگی دکھا سکیں۔ سٹیٹ آف دی آرٹ ٹیچرز ٹریننگ اکیڈمی بنائیں گے۔ پرائمری تک مفت کتابیں فراہم کرنے کے لیے فنڈز مختص کر رہے ہیں۔ پانچ سال بعد پہلی کلاس سے بارہویں تک یونیفارم اور کتابیں ریاست فراہم کرے گی۔ تعلیم کے شعبہ میں زیاد ہ توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ سکولوں میں ٹائلٹس اور تمام بنیادی ضروریات پوری کریں گے۔ 496قاری حضرات کو مستقل کیا ہے۔وزیرموصلات و تعمیرات عامہ چوہدری اظہر صادق نے کہا کہ انتہائی نامساعد حالات میں بہترین بجٹ پیش کرنے پر وزیراعظم، وزیر خزانہ اور وزیر منصوبہ بندی کو مبارکباد پیش کر تا ہوں۔ اپنے حلقہ انتخاب کے لوگوں شکریہ ادا کرتا ہوں کہ مجھے انہوں نے ایوان میں پہنچایا۔ اپنے لوگوں کی ترقی کے لیے کام کریں گے۔ اپوزیشن ایوان میں آ کر عوام کی فلاح وبہبود کے لیے تجاویز دے۔سابق وزیراعظم عمران خان نے معاشی مشکلات کے باوجود آزادکشمیر کی عوام کو صحت کارڈ اور کورونا میں کیش گرانٹ دی، مسافر خانے بنائے اور ان اقدامات سے دنیا نے سیکھا کہ مشکل حالات میں لوگوں کی بہتری کے لیے کیسے کام کرنا ہے۔ حکومت کو رحمت اللعالمین اتھارٹی کے قیام، پینشن اور تنخواہوں میں اضافے، نیو کشمیر ڈویلپمنٹ پیکج جس کے تحت ہر حلقہ میں بیس کلومیٹ روڈ دی جائے گی۔ تمام اہم شاہرات پر ٹول پلازے بنائے جائیں گے،ان سے حاصل ہونے والی آمدن کو سڑکات کی بہتری پر خرچ کیا جائے گا۔ کشمیر ہائی وے گیم چینجر منصوبہ ہے،12ارب شاہرات کی تعمیر کے لیے مختص کیا ہے جس کی تعمیر سے خطے میں سیاحت کا انقلاب آئے گا۔وزیر زراعت سردار میراکبر خان نے کہا ہے کہ میں ان مالی مشکلات کے باوجود بہترین بجٹ تیار کرنے پر وزیر اعظم، وزیرخزانہ اور وزیر منصوبہ بندی و ترقیات اور ان کی ٹیم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں،انہوں نے کہا کہ بجٹ ایک ایسی دستاویز ہے جس کی بڑی اہمیت ہوتی ہے اسی سے عوام کی ترقی ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس موقع پر اپوزیشن کو ایوان میں ہونا چاہیے تھا تاکہ اپوزیشن بھی اپنی تجاویز دیتی۔ سر دار میراکبر خان نے کہا کہ مشکل حالات میں وزیرخزانہ اور ان کی ٹیم نے بہترین بجٹ پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ میں پہلی بار بجٹ پر کٹ لگایا گیاہے۔ اس کے باوجود ایک بہترین اور عوامی بجٹ پیش کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی قربانیوں کی ایک تاریخ ہے اور کشمیری آج بھی ہندوستانی فوج کے سامنے سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زراعت ایک اہم شعبہ ہے۔ ہم زراعت کو ترقی دے کر عوام کو مزید خوشحال بنا سکتے ہیں۔وزیر برائے فزیکل پلاننگ و ہاؤسنگ چوہدری یاسر سلطان نے بجٹ بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ وزیر خزانہ اور وزیر منصوبہ بندی و ترقیات کو بہترین بجٹ پیش کرنے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ آزادکشمیر میں ٹورازم اور ہائیڈل کا وسیع پوٹینشل ہے ہمیں ان سیکٹرزپر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ آزادکشمیرکو خودکفالت کی منزل کی طر ف لے کر جانا چاہتے ہیں،رٹھوعہ ہریام پل نامکمل ہے،ا س کو مکمل کرنے کے لیے اولین ترجیحات میں شامل کیا جائے۔میرپور کے زلزلہ متاثرین کی مالی امداد کی جائے۔وزیر ایس ڈی ایم اے ،سول ڈیفنس و بحالیات چوہدری محمد اکبر ابراہیم نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت نے مشکل مالی حالات کے باوجود ایک بہترین بجٹ پیش کیا۔بجٹ کٹ کی وجہ سے بجٹ بنانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ پاکستان ہمارا وکیل ہے، ہماری منزل ہے،ہمیں پاکستان سے بہت توقعات وابستہ ہیں۔اپوزیشن کو ایوان میں بیٹھنا چاہیے،ان کی جائز مطالبا ت حل کریں گے۔ آزادکشمیر کے عوام کی فلاح وبہبود کے لیے کام کرتے رہیں گے۔ 1122کو مزید فعال بنائیں گے۔ مہاجرین کے لیے بنائی گئی کالونیوں کو بہتر بنا رہے ہیں۔ ہماری حکومت نے محدود وسائل کے باوجود متوازن بجٹ پیش کیا۔ وزیر جنگلات محمد اکمل سرگالہ نے کہا کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے مالی و معاشی مشکلات کے باوجود تحریک انصاف کی گزشتہ حکومت نے آزادکشمیر کے بجٹ میں کوئی کٹوتی نہیں کی۔وزیر اعظم، وزیر خزانہ اور وزیر منصوبہ بندی نے بہترین بجٹ پیش کیاجس پر انہیں مبارکباد پیش کر تا ہوں۔ حکومت جنگلات کی بے دریغ کٹائی کو روکنے کے لیے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھا رہی ہے۔ مقامی لوگوں کو ضروریات کو پورا کرنے کے لیے متبادل ذرائع استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔ مہاجرین کے مسائل حل کرنے کے لیے حکومت ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھا رہی ہے۔مشیر حکومت برائے بہبود آبادی سردار محمدحسین نے کہا کہ ہم سب ایک ہی علاقہ سے ہیں اور ریاست کی ترقی و خوشحالی چاہتے ہیں۔ بجٹ جائز اور دیانتداری سے خرچ ہونا چاہیے جس میں تمام حلقہ جات کو برابر حق دیا جائے۔ آزادکشمیر آزادی کا بیس کیمپ ہے۔ جس سے ہم مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کی آواز دنیا تک پہنچا رہے ہیں اور آزادکشمیر کے لوگ اور مہاجرین سب سے بڑے پاکستانی ہیں۔ قائد اعظم نے پاکستان کی آزادی کے لیے جدوجہد کی لیکن کشمیریوں نے آزادی پاکستان سے قبل 19جولائی کو الحاق پاکستان کی قرارداد منظور کی اور ہم تکمیل پاکستان کی جدو جہد کر رہے ہیں۔عوامی بجٹ پیش کرنے پر وزیر اعظم، وزیر خزانہ اور ان کی ٹیم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ میری تجویز ہے کہ ہر ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر میں ڈویلپمنٹ اتھارٹی بنائی جائے جو لوگوں کو تکنیکی رہنمائی فراہم کرے۔ خاندانی منصوبہ بندی ایک عالمی مسئلہ ہے جس پر منظم منصوبہ بندی کی ضرورت ہے،زراعت اور سیاحت کے شعبہ میں کام کر کے خطے کے لوگوں کو روزگار فراہم کیا جا سکتا ہے۔پارلیمانی سیکرٹری برائے ٹرانسپورٹ جاوید بٹ نے کہا کہ وزیرخزانہ کو بہترین بجٹ پیش کرنے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ مہاجرین حلقوں کے لیے بنیادی سہولیات کے منصوبے فراہم کیے جانے ناگزیر ہیں۔ آزادکشمیر میں پبلک ٹرانسپورٹ کی فٹنس چیک کرنے کے لیے سنٹر کا قیام وقت کا تقاضہ ہے۔ آزادکشمیر میں بائیکیا کی طرز پر پبلک بائیک سروس اور اوبر /کریم کی طرز پر پبلک ٹرانسپورٹ فراہم کرنے جا رہے ہیں۔ممبراسمبلی صبیحہ صدیق نے بجٹ بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ عوامی امنگوں کے مطابق بجٹ پیش کرنے پر اپنی حکومت کو مبارکباد پیش کر تی ہوں،پی ٹی آئی کی حکومت عمرا ن خان کے ویژن کے مطابق عوام کے مسائل کے حل اور ان کو بنیادی ضروریات کی فراہمی کے لیے شب و روز کا م کرے گی۔ حکومت آزادکشمیر آزاد خطہ کی تعمیر و ترقی کے لیے سرگرم عمل ہے۔ صدر ریاست بیرسٹر سلطان محمود چوہدری عالمی فورم پر مقبوضہ کشمیر کے عوام کا مقدمہ لڑ رہے ہیں۔پارلیمانی سیکر ٹری برائے جیل خانہ جات محترمہ امتیاز نسیم نے کہا کہ حکومت نے مشکل حالات میں بہترین بجٹ پیش کیا،پی ٹی آئی کی حکومت نے اب تک جو اقدامات اٹھائے و ہ لائق تحسین ہیں، وزیراعظم سردار تنویر الیاس خان آزاد خطہ کی تعمیر و ترقی اور بے روزگاری کے خاتمہ کے لیے سیاحت کو فروغ دینے کے لیے اقدامات اٹھا رہے ہیں،بجٹ میں رحمت اللعالمین ﷺ اتھارٹی کے قیام کے لیے فنڈز مختص کرنے پر وزیرا عظم اور وزیر خزانہ کو خراج تحسین پیش کرتی ہوں۔ بے روزگاری کے خاتمہ کے لیے حکومت فنی تعلیم کو فروغ دے گی۔ فنی تعلیم کے فروغ کے لیے سکل یونیورسٹی کا قیام عمل میں لایا جا رہاہے۔ممبرا سمبلی دیوان غلام محی الدین نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ کشمیری قوم کی مدد کی ہے اور ہماری حکومت نے بجلی کی پیدوار کو بہتر بنانے کے لیے بجلی کے منصوبہ جات لگائے ہیں۔ آج عمران خان کے بہترین اقدامات کی وجہ سے غریب آدمی بہترین ہسپتالوں میں علاج کروا رہے ہیں۔ پڑھے لکھے نوجوانوں کو بلا سود قرضے دیے گئے ہیں۔ سکولوں میں قرآن کی تعلیم کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔آزادکشمیر کی اخلاقی اقدار پاکستان کی نسبت بہت بہتر ہے، یہاں کے لوگ بہت مہمان نواز ہیں۔ ہم سب کو اتحاد اور یگانگت کے ساتھ لوگوں کی بہتری کے لیے کام کرنے کی ضرورت ہے۔پارلیمانی سیکرٹری برائے عشر و زکوۃ پیر محمد مظہر سعید نے کہا کہ عوام دوست بجٹ پیش کرنے پر حکومت کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، 496معلمین قرآن کا گیارہ سالہ پرانا مسئلہ حل کیا، 121آئی ٹی ملازمین کو روزگار فراہم کرنے اور سیاحت کے لیے ساٹھ کروڑ کی رقم مختص کرنا ایک خوش آئند عمل ہے۔ہائیڈل کے پوٹینشل کو بروئے کار لا کر آزادکشمیر کا بجٹ صرف نیلم سے حاصل کر سکتے ہیں۔آخر میں اجلاس بدھ 10بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔.
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں