بجٹ کی تشکیل اور منظوری کے لیے حکمت عملی، وزیراعظم ہاؤس میں وزراء اور ممبران اسمبلی کی وزیراعظم کے ساتھ مشاورت کا سلسلہ جاری

مظفرآباد(پی آئی ڈی)بجٹ کی تشکیل اور منظوری کے لیے حکمت عملی،وزیراعظم ہاؤس میں وزراء اور ممبران اسمبلی کی وزیراعظم کے ساتھ مشاورت کا سلسلہ جاری،حلقہ انتخاب کی بنیاد پر ترقیاتی منصوبوں میں مقامی ضرورت اور وسائل کو مد نظر رکھتے ہوئے تجاویز کو پذیرائی دینے کا فیصلہ۔ٹکٹ ہولڈرز کی تجاویز کو بھی بجٹ کا حصہ بنانے کا فیصلہ۔

پیر اور منگل کی درمیانی شب دارالحکومت مظفرآباد میں وزیراعظم ہاؤس ممبران اسمبلی اور وزراء کرام کی سرگرمیوں کا مرکز بنا رہا،وزراء حکومت اور ممبران اسمبلی اپنے اپنے حلقوں اور محکمہ جات میں بہتری کی تجاویز کے ساتھ وزیراعظم سردار تنویر الیاس خان کے ساتھ مشاورت کرتے رہے۔اس موقع پر بات چیت کے دوران وزیراعظم سردار تنویر الیاس نے تمام وزراء حکومت اور ممبران اسمبلی کو یقین دلایا کہ بجٹ میں دستیاب وسائل کے اندر رہتے ہوئے ہر شعبہ زندگی کے لیے یکساں فنڈز مختص کیے جائیں گے،کسی محکمہ کے ساتھ تفاوت نہیں ہوگی۔ترقیاتی بجٹ کے لیے تحریک انصاف کے ٹکٹ ہولڈز کی تجاویز کو بھی پذیرائی دی جائے گی۔وزیراعظم نے وزراء حکومت اور ممبران اسمبلی کو قانون ساز اسمبلی کے بجٹ سیشن میں بھرپور شرکت اور بجٹ بحث میں حصہ لینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ قانون ساز اسمبلی کے اندر ہونے والی بحث او رتجاویز ریکارڈ بنتا ہے جو کل تاریخ کہلائے گا۔تمام وزراء اور ممبران اسمبلی مثبت تجاویز کو تاریخ کا حصہ بنانے کے لیے جمہوری رویوں کے مطابق اپنا مثبت کردار ایوان کے اندر ادا کریں۔

انہوں نے اپوزیشن کو بھی ایوان کے اندر آکر تجاویز دینے اور بجٹ کے حوالے سے اپنا کردار ادا کرنے کی تجویز دی اور کہا کہ آزادکشمیر کی عوام نے ممبران اسمبلی کو ایوان کے اندر بیٹھ کر اپنے حقوق کے حصول اور ان کے دفاع کا مینڈیٹ دیا ہے،اپوزیشن اور حکومت جمہوری نظام کے لازمی پہیے ہیں،حکومت اپوزیشن کو نہ صرف احترام دے رہی ہے بلکہ ان کے مینڈیٹ کا بھی احترام کرتی ہے،ترقیاتی اور غیر ترقیاتی فنڈز میں اپوزیشن کو جائز اور مناسب حق دیا گیا ہے،مزید تجاویز کی روشنی میں بات چیت آگے بڑھ سکتی ہے۔انہوں نے وزرائے حکومت سے بجٹ بحث کا عمل جلد مکمل کرنے اور ممبران اسمبلی کو زیادہ وقت دینے کی ہدایت کی۔وزیراعظم کی ہدایت کے مطابق قانون ساز اسمبلی میں بجٹ پر بحث آخری مرحلے میں داخل ہوگئی ہے۔وزیراعظم نے وزراء اور ممبران اسمبلی کے ساتھ بات چیت کے دوران اس عزم کا اظہار کیاہے کہ تحریک انصاف کی حکومت کا پہلا بجٹ نامساعد اور مشکل حالات کے باوجود عوامی توقعات اور خواہشات کے عین مطابق ہے۔کوشش کی گئی ہے کہ آزادکشمیر حکومت اپنے وسائل کے اندر رہ کر خود انحصاری کی طرف گامزن ہو۔غیر ترقیاتی بجٹ میں آمدن کے مقامی ذرائع کا ہدف بڑھایا گیا ہے جبکہ ترقیاتی بجٹ سو فیصد وفاقی حکومت دیتی ہے جس میں دو ارب کا اضافہ ہوا ہے۔تحریک انصاف کی حکومت آئندہ مالی سال کے دوران نہ صرف مقامی محصولات کا ہدف حاصل کرے گی بلکہ ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کے ذریعے عوام کے بنیادی مسائل حل کرنے میں بھی کامیاب ہوگی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں