مظفرآباد (آئی اے اعوان) آزاد کشمیر قانون سازاسمبلی متحدہ اپوزیشن اور حکومت کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار ۔متحدہ اپوزیشن نے وزیرخزانہ کی بجٹ تقریر کا بائیکاٹ کرتے ہوئے اسمبلی کی سیڑھیوں پر احتجاجاً دھرنا دیا اور علامتی اجلاس شروع کر دیا۔
آزاد جموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی کےبجٹ اجلاس کے موقع پر متحدہ اپوزیشن نے اجلاس کے بائیکاٹ کا اعلان کرکے حکومت کو مشکل میں ڈال دیا۔
اپوزیشن چیمبر میں حکومتی وزراء کے وفد سے ہونے والے مذاکرات کے دوران اپوزیشن نے وزراء کو اسمبلی کی مجالس منتخبہ اور مجالس قائمہ کے چیئرمینوں کے عہدوں سے ہٹانےاور اعلیٰ عدلیہ کے فیصلوں پرعملدرآمد کرتے ہوئے اپوزیشن اراکین اسمبلی کو حکومتی ممبران اسمبلی کے مساوی ترقیاتی فنڈز دینے سے متعلق فیصلوں پر عملدرآمد کی شرط رکھ دی ۔قائد حزب اختلاف چوہدری لطیف اکبر سابق وزیراعظم راجہ محمد فاروق حیدر سابق سپیکر شاہ غلام قادر اورپاکستان پیپلزپارٹی آزادکشمیر کے صدرچوہدری یاسین سمیت دیگر ارکین اسمبلی نے وزیر خزانہ عبدالماجد خان کی بجٹ تقریر کا بائیکاٹ کردیا متحدہ اپوزیشن اپنے تحفظات دور نہ ہونے تک بجٹ اجلاس کے بائیکاٹ کا اعلان کیا۔ متحدہ اپوزیشن نے اسمبلی کی سیڑھیوں پر احتجاجاً علامتی اجلاس شروع کردیا اس موقع پر اپوزیشن رہنما نے خطاب کرتے ہوئے حکومت کو آڑھے ہاتھوں لیا۔ اپوزیشن سے مذاکرات کے باعث بجٹ اجلاس 3 گھنٹے 10 منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں