مظفرآباد(پی این آئی) وزیر اعظم آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر سردار تنویر الیا س خان نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر میں آئینی ترامیم حالیہ سالوں میں ہوئیں،ان ترا میم میں بہتری کے حوالے سے مختلف ادارے کام کر رہے ہیں اور کئی نئے ادارے بھی بن رہے ہیں،راتوں رات اس پر عملدرآمد تو نہیں ہو سکتا لیکن ہم کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔جہاں تک ممبران کشمیر کونسل کے فنڈز کا تعلق ہے کہ کیا انہیں فنڈز مل سکتے ہیں یا نہیں مل سکتے اس پر کوئی دو رائے نہیں کہ ان کے پاس فنڈز ہونے چا ہئیں، ہو سکتا ہے کہ تیرویں آئینی ترمیم میں مالیاتی اختیار جیسے قابل ستائش اقدامات کے علاوہ کیئے جانے والے دیگر امور پر کام کرنا پڑے،
کشمیر کونسل کے ممبران کے فنڈز پر آنے والے چند ایام میں مزید کام ہو گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے بزرگ سیاسی رہنماء سردار سیاب خالد کی سربراہی میں پاکستان تحریک انصاف کے ممبران کشمیر کو نسل کے وفد سے ملاقات کرتے ہوئے کیا،وفد میں پی ٹی آئی کے ممبران کشمیر کونسل سردار سیاب خالد خان،سردار عبد الرزاق خان،شجاع راٹھور،میر یونس شامل تھے،دوران ملاقات سردار سیاب خالد جو کہ پیرانہ سالی میں بھی آئین پاکستان اور پاکستانی قوانین کے حوالے سے ایک مایہ ناز قانون دان سمجھے جاتے ہیں نے کہا کہ آذاد کشمیر میں تیرویں آئینی ترمیم کے زریعے جو انتظامی اور مالیاتی اختیارات آزاد کشمیر حکومت نے حاصل کیے وہ لائق تحسین ہیں،ہم ان کی بھر پور ستائش کرتے ہیں کہ اس ترمیم کے زریعے آزاد کشمیر میں مالیاتی خود مختاری آئی، یہ وہ مالیاتی خود مختاری ہے جو آزاد کشمیر حکومت اپنے وسائل سے حاصل کرتی ہے، ہم پہلے بھی یہ چاہتے تھے کہ مالیاتی خود مختاری کے اس عمل میں ٹیکسیشن کے نظام کا اختیار بھی آزاد کشمیر حکومت کو دیا جائے اور اب بھی یہ چا ہتے ہیں کہ یہ اختیار آذاد کشمیر حکومت کے پاس ہو نا چاہیئے،سردا سیاب خالد نے مزید کہا کہ صورت حال یہ ہے کہ اس وقت کشمیر کو نسل کے ممبران کے پاس دس ہزار روپے کا فنڈ تک موجود نہیں ہے کہ جس سے وہ کسی یتیم،بیوہ یا نادار کی امداد کر سکیں یا کسی مستحق مریض کو دوائی لیکر دے سکیں،ایسے میں ضروری ہے کہ ممبران کشمیر کونسل کو معقول فنڈز جاری کیئے جائیں۔سردار سیاب خالد نے کہا کہ اس وقت ہمارے ممبران کشمیر کونسل کی کسی لیول پر کوئی شنوائی نہیں ہو رہی ہے، آئیں اور قانون کے جا ننے اور ما ننے والوں سے کہوں گا کہ آذاد کشمیر کا تعلق ریاست پاکستان سے ہے، ہم ریاست پاکستان کی اکائیں ہیں،اور دفاع کی فرنٹ لائن ہیں،ہمارے ملک کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے والوں کو یہ سو چنا چا ہیئے کہ ان کے آگے کون سی قوم کھڑی ہے،ہم افواج پاکستان کے شانہ بشانہ ملک کی خاطر ہر طرح کی قر بانی دینے کے لیئے تیار ہیں۔وزیراعظم نے ممبران کونسل کو یقین دلایا کہ فنڈز کے علاوہ انہیں قانونی طور پر بھی اختیار ہوگا کہ ادارے ان کے احکامات پر عملدرآمد کریں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں